ترک صدر رجب طیب اردوان آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ترک صدر رجب طیب اردوان آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اعلیٰ سطح کی ساتویں اسٹریٹجک تعاون کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) اگلے ماہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگی۔
تفصیلات مطابق اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ رجب طیب اردوان کا دورہ 12 اور 13 فروری کو متوقع ہے۔
اسٹریٹجک تعاون کونسل کا بنیادی مقصد باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے جس کی سربراہی پاکستان کے وزیراعظم اور ترکیہ کے صدر مشترکہ طور پر کرتے ہیں۔
رجب طیب اردوان کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کا وزارتی وفد بھی اسلام آباد پہنچے گا۔
کونسل کو 2009 میں دونوں ممالک کے درمیان تزویراتی معاشی فریم ورک (ایس ای ایف) کے نفاذ کے لیے قائم کیا گیا تھا تاہم 2013 میں اس کا نام تبدیل کیا گیا تھا تاکہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تزویراتی شراکت داری کو اجاگر کیا جاسکے۔
فورم کا چھٹا اجلاس فروری 2020 میں منعقد کیا گیا تھا جبکہ ابتدائی طور پر ساتویں اجلاس کو 2022 میں منعقد کیا جانا تھا تاہم یہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔
اسٹریٹجک تعاون کونسل کے اگلے اجلاس میں دفاع اور سیکیورٹی تعاون کو بڑھانے سمیت دونوں ممالک کے درمیان تجارت، اقتصادی تعاون کو فروغ دینے اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے 2020-24 کے اسٹریٹجک اکنامک فریم ورک پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے حالیہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
دفتر خارجہ کے جاری بیان کے مطابق ’اجلاس کا مقصد پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنا تھا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ’ اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط کرنے اور اسلام آباد میں ہونے والے اعلیٰ سطح کی اسٹریٹجک تعاون کونسل کی تیاریوں کا جائزہ لینا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رجب طیب اردوان
پڑھیں:
جنگ بندی کے بعد غزہ کی تعمیر نو اہم مرحلہ ہے، جاوید قصوری
لاہور: ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے صدر محمد جاوید قصوری اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کر رہے ہیںلاہور (نمائندہ جسارت) ملی یکجہتی کونسل پنجاب کا نئے تنظیمی سیشن کا اہم اجلاس صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی اور امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری کی زیر صدارت دفتر مجلسِ وحدت المسلمین ماڈل ٹاؤن ایکسٹینشن لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے صدر محمد جاوید قصوری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں 13 دینی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی ہے، ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں مولانا جاوید قصوری، علامہ احمد اقبال رضوی، مولانا شبیر قادری، مولانا مختار سواتی، حسن رضا کاظمی، میاں عبدالحمید، فاروق چوہان، پروفیسر ادریس یزدانی، قاری عبدالشکور، مفتی عمر اعوان، قاری وقار چترالی، قاری مشتاق لاہوری، پیر ارشد اویسی، مبین چغتائی، علامہ علی اکبر، چوہدری آفتاب، علامہ ظہیر الحسن کربلائی، پروفیسر ابوبکر صدیق و دیگر شریک ہوئے۔ محمد جاوید قصوری نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے پوری قوم کو متحد کیا جائے گا، غزہ کی جنگ بندی کے بعد تعمیر نو کا اہم مرحلہ درپیش ہے، اسرائیل اور امریکا غزہ اور لبنان سمیت مشرق وسطی میں بری طرح ناکام ہوئے ہیں اور انہیں ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے، حماس ایک نئے جذبے اور ولولے کے ساتھ دوبارہ بھرپور طریقے سے منظر عام پر آئی ہے، پاکستان کے عوام اپنے فلسطینی اور کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں، 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیرکی ملی یکجہتی کونسل بھرپور حمایت کرتی ہے، پاکستان میں ملی یکجہتی کونسل فلسطین اور کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے بھرپور شرکت کرے گی، اسرائیل کی جانب سے گریٹر اسرائیل کا منصوبہ ناکا م ہو گیا، فلسطینی، لبنانی اور عراقی عوام نے متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حکومت کی طرف سے اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانا غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام ہے، ملی یکجہتی کونسل اسے مسترد کرتی ہے، حکومت پاکستان نے فلسطین کے بارے میں بزدالانہ موقف اختیار کیے رکھا، حکومت آئی ایم ایف سے قرضہ لینا چاہتی تھی، اس لیے اس نے اس مسئلے پر بھرپور آواز نہیں اُٹھائی، غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف حکومت پاکستان نے اپنا کردار ٹھیک طرح سے ادا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سود ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے، ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں پنجاب حکومت کے سرکاری اسکولز کو پرائیوٹائز کرنے کی پالیسی کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم جیسے اہم شعبے سے جان چھڑا رہی ہے، ایک طرف حکومت کی شاہ خرچیاں اور اللے تللے جاری ہیں، دوسری جانب تعلیمی اداروں کو پرائیوٹائز کرکے تعلیم کو غریب طلباء کی پہنچ سے دور کیا جا رہا ہے، تعلیمی اداروں میں ناچ گانے اور بے ہودہ پروگرامات کو بھی پنجاب حکومت بند کرے، ہماری نوجوان نسل کو مغربی تہذیب کا دلدادہ اور انہیں دین سے دور کیا جا رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے تمام مسالک اور مکاتب فکر کے درمیان اتحاد بین المسلمین اور مذہبی ہم آہنگی کے حوالے سے موثر پلیٹ فارم ہے، اغوا برائے تاوان اور بے امنی عروج پر ہے، لوگ اپنے آپ کو لاوارث اور غیر محفوظ سمجھتے ہیں، اغواء انڈسٹری اور بے امنی کے خلاف ملکی سیاسی اور مذہبی قائدین اپنا کردار ادا کریں، پاکستان عالم اسلام کی واحد ایٹمی طاقت، جغرافیائی اور وسائل کے لحاظ سے اہم ملک ہے، استعماری طاقتیں اسے نقصان پہنچانا چاہتی ہیں۔