رہزنی کے دوران قتل کے مجرموں کو سزائے موت اور جرمانے کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
رہزنی کے دوران قتل کے مجرموں کو عدالت نے سزائے موت اور جرمانے کی سزا سنا دی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق رہزنی کے دوران قتل کے مجرموں کو عدالت کی جانب سے سزائیں سنا دی گئیں۔ اسلام آباد پولیس کی مؤثر پولیسنگ کے نتیجے میں مجرم رضوان گو ہر کو قتل کے جرم میں سزا موت اور06 لاکھ روپے جرمانہ جب کہ مجرم کمال احمد کو عمر قید اور 05 لاکھ روپے ہرجانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
مجرموں نے رہزنی کی واردات کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے شہری وسیم اکرم کو قتل کر دیا تھا۔ واقعے کا مقدمہ جنوری 2024 میں تھانہ سنبل میں درج کیا گیا تھا۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے ٹھوس شواہد اور مقدمے کی مؤثر پیروی کے پیش نظر عدالت نے مجرموں کو قرار واقعی سزا سنائی، جس پر ڈی آئی جی اسلام آباد نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور تفتیشی و لیگل ٹیموں کو شاباش دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قتل جیسے سنگین مقدمات میں ملوث مجرموں کو سزائیں ملنا حق اور انصاف کی فتح ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد مجرموں کو کے دوران قتل کے
پڑھیں:
عافیہ صدیقی کو رہا نہ کر کے امریکہ ہمیں ہماری اوقات دکھا رہا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
جسٹس سردار اعجاز اسحقٰ خان نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر عافیہ کی صدیقی کے رہائی کے معاملے پر امریکا ہمیں ہماری اوقات دکھا رہا ہے، سابق امریکی صدر نے اپنے بیٹے کی سزا تو معاف کر دی لیکن ہمارے قیدی کو رہا نہیں کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحٰق نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا نہ کر کے امریکا ہمیں ہماری اوقات دکھا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے رہائی اور وطن واپسی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز اسحقٰ خان نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ان کے امریکی وکیل کلائیو اسمتھ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے، وکیل درخواست گزار عمران شفیق اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا گیا کہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کر دی، امریکا نے پاکستان کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ کرنے سے انکار کر دیا۔ جسٹس سردار اعجاز اسحقٰ خان نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر عافیہ کی صدیقی کے رہائی کے معاملے پر امریکا ہمیں ہماری اوقات دکھا رہا ہے، سابق امریکی صدر نے اپنے بیٹے کی سزا تو معاف کر دی لیکن ہمارے قیدی کو رہا نہیں کیا۔ دوران سماعت وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے بیرون ممالک دوروں کی تفصیلات پر مشتمل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی۔ علاوہ ازیں امریکا میں پاکستانی سفیر کی ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق ملاقاتوں میں شرکت نہ کرنے پر بھی جواب جمع کرایا گیا۔ وزارتِ خارجہ نے عدالتی سوالات کے جوابات پر مشتمل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے (18 جنوری) کو امریکا میں 86 سال قید کی سزا کاٹنے والی پاکستانی نیورو سائنٹسٹ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے سابق امریکی صدر جوبائیڈن سے سزا معافی کی اپیل کی تھی۔