کشن گنگا اور ریتلے ڈیموں پر پاکستان کا سنگین اعتراضات کے باوجود غیرجانبدار ماہر سے تعاون کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کشن گنگا اور ریتلے ڈیموں پر پاکستان نے سنگین اعتراضات اور تحفظات کے باوجود غیرجانبدار ماہر سے تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان سندھ طاس معاہدے میں تنازعات کے حل کے لئے تعاون کرے گا۔
کشن گنگا اور ریتلے ڈیموں پر پاکستانی اعتراضات پر ورلڈ بینک نے غیرجانبدار ماہر کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان غیرجانبدار ماہر کے بجائے ثالِثی عدالت سے حل چاہتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرجانبدار ماہر نے اپنا دائرہ اختیار ہونے کے حق میں فیصلہ دیا ہے، بھارت اس فیصلے کو اپنی جیت سمجھ رہا ہے۔
تاہم، پاکستان کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں تنازعات کے حل کے لیے تعاون کریں گے، غیرجانبدار ماہر کو ڈیمز پر اعتراضات والا میموریل فراہم کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: غیرجانبدار ماہر
پڑھیں:
پاکستان امریکہ میں آئی ٹی سمجھوتہ: کانگریس وفد کی ملاقات، دیرینہ شراکت داری کے خواہشمند ہیں: آرمی چیف
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی کانگریس کے وفد نے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی کانگریس کے وفد نے جیک برگ مین کی قیادت میں ملاقات کی۔ وفد میں تھومس سوزی اور جوناتھن جیکسن بھی شامل تھے۔ ملاقات میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط کئے گئے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ علاقائی سکیورٹی صورتحال اور دفاعی تعاون پر بھی بات چیت کی گئی۔ فریقین نے باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور سٹرٹیجک مفادات پر مبنی راوبط کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ امریکی ارکان کانگریس نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے کردار، پاکستان اور اس کے لوگوں کے عزم اور سٹرٹیجک صلاحیت کو سراہا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی وفد نے پاکستان کی خودمختاری کیلئے اپنے احترام کا اعادہ کرتے ہوئے سکیورٹی، تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کے شعبوں میں وسیع البنیاد دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے وفد کا پاکستان کے دورے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ امریکی کانگریس مینز کے وفد نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون آگے بڑھانے پر گفتگو کی گئی اور سکیورٹی، انسداد دہشت گردی اور بارڈر سکیورٹی کے شعبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ محسن نقوی نے امریکی وفد سے بات چیت کرتے کہا کہ امریکہ سے پائیدار تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ امریکہ میں 30 اپریل کو پاکستان کاکس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے۔ دہشتگردی ایک عالمی چیلنج ہے، عالمی برادری کو پاکستان کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انسداد دہشتگردی کے شعبے میں انٹیلی جنس اور ٹیکنالوجی شیئرنگ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی بے پایاں قربانیوں کی اقوام عالم میں نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وفد کا دورہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے بے مثال کردار کو اجاگر کرنے کے حوالے سے انتہائی اہم ثابت ہوگا۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد میں جون میں ہونے والا مشترکہ کائونٹر ٹیرارزم ڈائیلاگ، انسداد دہشتگردی کے حوالے سے باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ امریکی کانگریس مینز نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو بھر پور طریقے سے اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی با صلاحیت اور قابل ہے۔