وزیراعلیٰ مریم نواز کی کسان دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج، کھاد کی فروخت میں 50 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی کسانوں اور زراعت کے لیے متعارف کردہ پالیسیاں اثر دکھانے لگیں۔ پنجاب میں کھاد کے استعمال کے حوالے سے جاری کردہ جائزہ رپورٹ کے مطابق یوریا کی فروخت میں 57.9 فیصد جبکہ دیگر نامیاتی کھادوں کی فروخت میں 42.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نائٹروجن کے استعمال میں 50.
رپورٹ کے مطابق کھاد کی قیمتوں میں بھی کمی دیکھی گئی، جبکہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے گندم کی بوائی کی نگرانی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 1 کروڑ 61 لاکھ ایکڑ گندم کے زیر کاشت رقبے کی سیٹلائٹ کے ذریعے تصدیق کی جا رہی ہے۔ سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر کا گندم کی تیار فصل سے موازنہ بھی کیا جائے گا۔
حکومت پنجاب کے تحت کسان کارڈ اسکیم کو زراعت کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اب تک پنجاب کے 5 لاکھ 30 ہزار کسانوں کو کسان کارڈ جاری کیے جا چکے ہیں، جبکہ 7.5 لاکھ کسانوں میں مزید کارڈز تقسیم کیے جائیں گے۔ کسان کارڈز کی مدد سے کسان اب تک 35 ارب روپے مالیت کی زرعی اشیاء خرید چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ کسانوں کی ترقی اور زراعت کی بحالی پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور یہ پالیسیز معیشت کے استحکام میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی فروخت میں
پڑھیں:
مطالبات منظور نہ ہوئے تو پورے ملک کے کسان اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے؛چیئرمین کسان اتحاد
کاوش میمن :مرکزی چیئرمین کسان اتحاد نے کہا کسان مشکلات کا شکار ہے ، گندم کا ریٹ لاگت کے مطابق نہ ملا تو اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے
مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا گندم کا ریٹ لاگت کے مطابق نہ ملا تو اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گےپاکستان کا کسان شدید مشکلات کا شکار ہے،ہماری فصلوں کی پیداواری لاگت آسمان کو چھو رہی ہےفصلوں کی ایوریج اوسط نہ ہونے کے برابر ہے،پچھلے سال گندم کا ریٹ 3900 روپے فی من تھا،لیکن کسانوں سے 2300 سے 2600 روپے میں خریدی گئی،گنے اور چاول کی فصلوں میں بھی کسانوں کے ساتھ زیادتی ہوئی،حکومت کی جانب سے گنے کا ریٹ مقرر نہیں کیا گیا،ملز مالکان نے من مانے ریٹ مقرر کیے 400 روپے ریٹ مقرر کیا گیا،کسانوں سے 250 سے 350 میں گنا خریدا گیا 120 من ٹرانی سے 60 من کی کٹوتی کی گئی،پاکستان کا نہری نظام بری طرح تباہ ہوچکا ہے کرپشن عروج پر ہے،نہروں کی صفائی نہ ہونے کے باعث پانی چھوٹے کسانوں تک نہیں پہنچ پاتا ،حکومت کو فوری طور پر نہری نظام کی بہتری اوراور نئے ڈیم بنانے پر توجہ دینی چاہیے ،کسان تنظیموں نے متحد ہوکر گندم کے ریٹ پر متفقہ لائحہ عمل بنایا ہے
وفاقی اور صوبائی حکومتیں تعلیم کو قومی ایجنڈے میں اولین ترجیح دیں، بلاول بھٹو
چیئرمین کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا حق نہ ملا تو بھر پور احتجاج کریں گے،حکومت کسان دشمن پالیسیوں سے باز آئے ،پاکستان کی ترقی کا واحد راستہ کسانوں کے مسائل کا حل ہے، پنجاب سندھ سمیت دیگر صوبوں کی اسمبلیوں کے باہر احتجاج کریں گے،اس سے گندم کی 30 سے 40 فیصد پیداوار کم ہونے کا خدشہ ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پیداوار متاثر ہورہی ہیں،کسان مشکل میں ہے مگر حکومت کی عدم توجہی ہے،
لاہور ، 239 ٹریفک حادثات میں 2 افراد جاں بحق274 زخمی
کسان اتحاد نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کر دیا ،20 دنوں کے اندر مطالبات منظور نہ ہوئے تو ملک بھر کے کسان اسلام آباد کی جانب مارچ اور پھر دھرنا دیں گے،
خالد حسین باٹھ نے کہاگزشتہ برس پنجاب حکومت نے گندم نہیں خریدی اس کا کے نقصان کسانوں کو ہوا، ہم نے مجبوراً کم داموں کے پی میں گندم بیچی، حکومت نے اس دفعہ گنے کا ریٹ ہی مقرر نہیں کیا،حکومت کہتی ہے کہ اکانومی کو مستحکم کرنا ہے،چاول کا جو ناقس سیڈ کسانوں کو ملا اس کی وجہ سے ہمارا باہر جانے والا چاول واپس آیا، کسانوں کو سیڈ کی کوالٹی بہت خراب مہیا کی جا رہی ہے،حکومت سیڈ کمپنیوں کے خلاف کاروائی کرے، اریگیشن نظام میں جدت لائی جائے اور یکساں تقسیم کی جائے ،اس سال اگر لاگت کے حساب سے گنے اور گندم کا ریٹ نہ ملا تو اسلام آباد کے طرف مارچ کریں گے،20 دن کا وقت حکومت کو دیتے ہیں، مطالبات منظور نہ ہوئے تو پورے ملک کے کسان اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے
کینال روڈ پر ون ویلنگ کے کرتب دکھانے والا ون ویلرگرفتار