لاہور؛ پرندہ فرشوں کیخلاف گرینڈ آپریشن، سیکڑوں پرندے آزاد کروا دئیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
وائلڈ لائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر لاہوریجن ڈاکٹر غلام رسول اعوان کی سربراہی میں پرندہ فروشوں کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے۔
آپریشن کے دوران لاہور شہر کی حدود میں مزید 2 پرندہ فروشوں کو گرفتار کر لیا گیا اوران کے قبضے سے سینکڑوں پرندوں کو آزاد کروا دیا گیا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گرفتار کیے گئے پرندہ فروشوں کی تعداد چارہو چکی ہے۔ یہ لوگ چڑیا، لالی اور دم چڑی جیسے بے ضرراور مقامی پرندوں کو شکار کرکے فروخت کرتے تھے جس کے نتیجے میں ان پرندوں کی نسل کشی ہو رہی تھی۔
محکمہ وائلڈ لائف نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے عناصر سے پرندے نہ خریدیں تاکہ ان معصوم پرندوں کو بچایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، شہری پرندہ فروشوں کی معلومات فراہم کرنے کے لیے اب محکمہ وائلڈ لائف لاہور کے ساتھ ان کی لوکیشن بذریعہ واٹس ایپ شیئر کر سکتے ہیں۔
پرندہ فروشوں کی اطلاع دینے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کا واٹس ایپ نمبر 03324108449 فراہم کیا گیا ہے۔ عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ اس اقدام میں تعاون کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری نبھائیں تاکہ ان پرندوں کی نسلوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وائلڈ لائف
پڑھیں:
حکومت پاکستان کا آزاد کشمیر میں ایئرپورٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ
حکومت پاکستان کا آزاد کشمیر میں ایئرپورٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کے مطالبے پر آزاد جموں وکشمیر میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سمندر پار پاکستانیوں کے دیرینہ مطالبے پر وفاقی حکومت نے آزاد جموں وکشمیر میں بین الاقوامی ایئرپورٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اس حوالے سے کچھ عرصہ قبل وزیراعظم شہباز شریف کو اس سلسلے میں کشمیری نژاد برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا لکھا گیا ایک خط بھی منظر عام پر آیا ہے جس میں اس مطالبے کی حمایت کی گئی ہے۔برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر آزاد کشمیر میں ایئرپورٹ کی تعمیر پر زور دیا تھا۔اوور سیز پاکستانیوں کے پرزور مطالبہ کے بعد وفاقی حکومت کی ہدایت پر اسلام آباد میں ایئرپورٹس اتھارٹی نے اس منصوبے کے لیے کنسلٹنسی فرم کی خدمات حاصل کرنے کا اشتہار بھی جاری کر دیا ہے۔حکام کے مطابق اہل کنسلٹنٹس طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ٹینڈر کے عمل میں حصہ لے سکتے ہیں۔