بوئنگ کو 2024 کی چوتھی سہہ ماہی میں 3 ارب ڈالر کا خسارہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
امریکی طیارہ ساز ادارے بوئنگ کو گزشتہ برس کی چوتھی سہہ ماہی میں 3 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ خسارہ ہڑتالوں اور چھانٹیوں کے باعث واقع ہوا ہے۔ بوئنگ کو چھانٹی پر ملازمین کی طرف سے شدید احتجاج کا سامنا ہے۔
ہڑتالوں کے باعث بوئنگ کو مقبول ترین ماڈل کے طیارے بنانے میں غیر معمولی مشکلات کا سامنا ہے۔ بوئنگ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مالیاتی مشکلات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ معاملات الجھتے ہی جارہے ہیں۔ ملازمین کہتے ہیں کہ اُن کی تنخواہوں اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے جبکہ مہنگائی کہتی ہے کہ ایسا کچھ بھی فی الحال نہیں کیا جاسکتا۔
انتظامیہ کہتی ہے ادارے کو چلانے میں مالیاتی الجھنوں کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ چھانٹی کے بغیر گزارا نہیں اور ملازمین اس حوالے سے تعاون کرنے کو تیار نہیں۔ مسابقت بڑھ چکی ہے۔ کئی بڑے ادارے میدان میں ہیں۔ ایسے میں اگر ملازمین کی تعداد گھٹائی نہیں جائے گی اور اوور ہیڈ اخراجات کا گراف نیچے نہیں لایا جائے گا تو ادارے کی بقا کا سوال اٹھ کھڑا ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خالد سراج ٹیکسٹائل ملز کو 3 ماہ کے دوران 13.7ملین روپے خسارہ
کراچی(کامرس رپورٹر) خالد سراج ٹیکسٹائل ملز کو 3 ماہ کے دوران 13.7ملین روپے خسارہ ہوا ہے۔ کمپنی کے مالیاتی نتائج کے مطابق 30 جون 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کیلئے خالد سراج ٹیکسٹائل ملز کا خسارہ 13.7 ملین روپے رہا ہے جبکہ دوسری جانب 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے 3 ماہ کے دوران کمپنی کو 329 ملین روپے منافع حاصل ہوا تھا۔اس طرح 2023 کی دوسری سہ ماہی میں منافع کی بجائے 2024 کے اسی عرصہ کے دوران خالد سراج ٹیکسٹائل ملز کو خسارہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔