دہشتگردی کا خدشہ؛ پنجاب کے مختلف شہروں میں 163 آپریشنز میں 10 دہشتگرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) نے پنجاب کے مختلف شہروں میں آپریشنز کے دوران 10 دہشت گردوں کو گرفتارکرلیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر پنجاب کے مختلف شہروں میں 163 انٹیلجنس بیسڈ آپریشنز(آئی بی اوز) کیے گئے۔ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں 10 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا۔ کارروائیاں لاہور، راولپنڈی ، شیخوپورہ ، میانوالی، سرگودھا اور فیصل آباد میں کی گئیں۔
راولپنڈی سے فتنہ الخوارج کے 3 جبکہ لاہور سے ایک خطرناک دہشت گرد کو گرفتار کیا گیا۔ دہشت گردوں سے دھماکا خیز مواد، ایک آئی بی ڈی بم، 11 حفاظتی فیوز، 22 فٹ تار، پمفلٹ اور نقدی برآمد ہوئی۔ دہشتگردوں کی شناخت حافظ محمد رفیق، اکبر، زین اللہ، اویس احمد، احسان، سجاد، لقمان اور ندیم کے نام سے ہوئی۔
حکام نے مزید کہا کہ دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائی کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے۔ رواں ہفتے میں 2893 کومبنگ آپریشنز کے دوران736 مشتبہ افراد گرفتار کیے۔ کومبنگ آپریشنز میں111849 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر عمل پیرا ہے۔ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پنجاب کے
پڑھیں:
کالعدم بی ایل اے خواتین کی نازیبا ویڈیوز بناکر دہشتگردی کیلئے مجبور کرتی ہے، رپورٹ میں انکشاف
خواتین کے حقوق کےلیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی ویب سائٹ مور ٹو ہر اسٹوری کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کالعدم بی ایل اے کی دہشت گرد کارروائیوں میں بلوچ خواتین کا استحصال کرنے کے مستند شواہد موجود ہیں ۔
مور ٹو ہر اسٹوری پر شائع رپورٹ کے مطابق بلوچ دہشت گرد تنظیمیں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرتی ہیں، بی ایل اے خواتین کو خودکش بمباروں کے طور پر بھرتی کرنے کےلیے جنسی درندگی کرتی ہے۔
بلوچستان: 2 اہم دہشتگرد کمانڈروں نے ہتھیار ڈال دیےبلوچستان میں 2 اہم دہشت گرد کمانڈروں نے ہتھیار ڈال دیے۔
ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق بی ایل اے نے تربت کی 27 سالہ خاتون کو نفسیاتی اور ذہنی دباؤ کے بعد ناکام خود کش حملے پر مجبور کیا، بی ایل اے نفسیاتی دباؤ ڈال کر زبردستی دہشت گردانہ کارروائیوں میں خواتین کا استعمال کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے بلوچ خواتین کو دہشت گردانہ کارروائی کیلئے بھرتی کیا جاتا ہے، بی ایل اے نے خواتین خودکش بمباروں کا استعمال کرکے پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تربت کی ایک خاتون کے والد کے مطابق جب ان کی بیٹی لاپتا ہوئی تو انہوں نے بیٹی کو تلاش کرنے کےلیے ہر ممکن کوشش کی، حکومت کے تعاون سے آج ان کی بیٹی دہشت گردوں سے آزاد ہو کر ان کے ساتھ ہے۔
ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق ایک دوسری متاثرہ خاتون کے والد کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو تعلیم دے کر دہشت گردانہ کارروائیوں سے بچائیں، خواتین پر جنسی تشدد بی ایل اے کی اخلاقی پستی کی علامت ہے۔