کراچی:

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ملک کے ہر ادارے کی ذمہ داری ہے وہ پارلیمنٹ کے منظور شدہ آئین کی پاسداری کرے۔

ایک بیان میں شرجیل میمن نے کہا کہ آئین بنانا اور قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے، آئین  پاکستان کے مطابق پارلیمنٹ سب سے سپریم ادارہ ہے۔

 شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی آئین کا تحفظ کرے گی، پیپلز پارٹی پاکستان میں آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے اپنے پہلے دور حکومت میں پارلیمنٹ کو مضبوط و مستحکم کیا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صدر آصف علی زرداری نے اپنے صدارتی اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کئے۔

شرجیل انعام میمن کا مزید کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ اور جمہوریت کو مستحکم کیا، جمہوریت کے استحکام اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لئے جدوجہد پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

26ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے سوا کسی ادارے نے ختم کی تو اسے کوئی نہیں مانے گا: بلاول

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی برقرار اور مضبوط ہے۔ جوہری اور میزائل ٹیکنالوجی شہید قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا پاکستانی قوم کو دیا ہوا تحفہ ہیں۔ ٹرمپ کے ناشتے کی تقریب میں شرکت کریں گے اور پیپلز پارٹی کے لیے یہ روایت کافی عرصے سے چل رہی ہے۔ چونکہ ان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے، اس لیے ان کا امریکی حکام کے ساتھ باضابطہ ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ارادہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دوستوں سے ملاقات کرنے کا ہے۔ پیپلز پارٹی کے حکومت میں شامل ہونے کے سوال پر انہوں نے نفی میں جواب دیا۔ پی پی پی نے مسلسل حکومت کے ساتھ رابطے میں رہ کر کئی ترامیم کیں جن کی وجہ سے قانون پہلے سے بہتر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی اگر تجاویز دینا چاہیں تو دے سکتی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے پاس اکثریت نہیں کہ اپنی مرضی سے قانون سازی کر سکے لیکن پارلیمنٹ میں اپنی عددی طاقت کے مطابق مثبت کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر پیکا ایکٹ قانون سازی کے لیے صحافتی تنظیموں سے مشاورت کی جاتی تاکہ اتفاق رائے پیدا کیا جا سکتا اور میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں کو بھی کمیٹی کی سطح پر قانون سازی کے وقت شامل کیا جاتا۔ یہ بدقسمتی ہے کہ جب بھی سپریم کورٹ میں پوزیشنز تبدیل ہوتی ہیں تو جج صاحبان چیف جسٹس کی حمایت کرنے کے بجائے اس کے برعکس کرتے ہیں۔ صرف پارلیمنٹ کو 26ویں ترمیم کو واپس لینے کا اختیار ہے اور اگر کوئی دوسرا ادارہ ایسا کرنے کی کوشش کرے گا تو کوئی اسے قبول نہیں کرے گا۔ سپریم کورٹ، چاہے وہ ریگولر بینچ ہو یا آئینی بینچ، آئین کو تسلیم اور اس کی پیروی کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • جرگے کا دوسرا روز: پاکستان کے خیر خواہ، ساحل، وسائل پر مقامی آبادیوں کی ملکیت تسلیم کی جائے: محمود اچکزئی
  • بلاول بھٹو واضح کرچکے کہ پیپلز پارٹی آئین کا تحفظ کرے گی، شرجیل میمن
  • بلاول بھٹو واضح کرچکے پاکستان پیپلز پارٹی آئین کا تحفظ کرے گی، شرجیل میمن
  • کسی ادارے نے 26ویں آئینی ترمیم ختم کی تو تسلیم نہیں کرینگے ، بلاول بھٹو
  • 26ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے سوا کسی ادارے نے ختم کی تو اسے کوئی نہیں مانے گا: بلاول
  • اربوں روپے لگا کر سالڈ ویسٹ کو بحال کیا، شرجیل میمن
  • 26 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے سوا کسی ادارے نے ختم کی تو اسے کوئی نہیں مانے گا: بلاول بھٹو
  • پیپلزپارٹی سمجھتی ہے ہر سیاسی پارٹی کو مذاکرات کرنے چاہئیں: شرجیل میمن
  • پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا