کسی جگہ کا پتہ کرنا یا وہاں جانے کا راشتہ تلاش کرنے کے لیے گوگل میپ ایک بہتر ٹول کے طور پر کام کرتا ہے مگر کبھی کبھار لوگ گوگل میپ ایپلیکیشن پر اتنا اندھا اعتبار کرلیتے ہیں جس کا آگے انہیں مختلف صورتوں میں نقصان اُٹھانا پڑتا ہے۔

جیسا کہ گوگل میپ سے متعلق کئی ایسی خبریں سامنے آچکی ہیں کہ ایک شخص اس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے کسی انجان مقام پر پہنچ گیا یا گوگل میپ کی وجہ سے ایک شخص حادثے کا شکار ہوگیا۔

وہیں اب حال ہی میں گوگل میپ پر اعتبار کرنے والے 2 فرانسیسی سیاح نیپال جانے کے بجائے بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ’بریلی‘ پہنچ گئے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فرانس کے دو سیاح بذریعہ سڑک سائیکل پر دہلی سے کھٹمنڈو جا رہے تھے مگر بدقسمتی سے راستہ بھٹک گئے۔ وہ دونوں غلطی سے چوریلی ڈیم کے قریب پہنچ گئے۔ مقامی دیہاتیوں نے انہیں رات کے وقت دیکھا اور مدد کے لیے قریبی پولیس اسٹیشن لے گئے۔

پولیس نے گمشدہ سائیکل سواروں کو گاؤں کے رہنما کے گھر رات گزارنے کی اجازت دے کر ان کی مدد کی۔ اگلی صبح، انہوں نے انہیں راستے پر واپس جانے کے بارے میں ہدایات دیں اور انہیں صحیح راستہ بتاتے ہوئے روانہ کردیا۔

باہری سرکل آفیسر ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ فرانسیسی شہری برائن جیکس گلبرٹ اور سیباسٹین فرانکوئس گیبریل 7 جنوری کو فرانس سے پرواز کے ذریعے دہلی آئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ فرانسیسی سیاحوں کو پیلی بھیت سے تانک پور کے راستے نیپال کے شہر کھٹمنڈو جانا تھا۔ تاہم دونوں غیر ملکیوں کو گوگل میپس نے کوئی اور راستہ تجویز کردیا۔ ایپ نے انہیں بریلی میں بہیری کے راستے ایک شارٹ کٹ دکھایا، جس کی وجہ سے وہ گم ہو گئے اور چوریلی ڈیم تک پہنچ گئے۔

ارون کمار سنگھ کا کہنا تھا کہ جب جمعرات کی رات 11 بجے گاؤں والوں نے دونوں غیر ملکیوں کو ایک سنسان سڑک پر سائیکلوں پر گھومتے دیکھا، تو وہ ان کی زبان نہیں سمجھ پائے۔ دونوں غیر ملکیوں کو کسی حادثے سے محفوظ رکھنے کے لیے، وہ ان دونوں کو چوریلی پولیس چوکی لے گئے۔

جب اعلیٰ پولیس افسر انوراگ آریہ نے گمشدہ سیاحوں کے بارے میں سنا تو انہوں نے فرانسیسی شہریوں سے بات کی اور اپنی ٹیم سے کہا کہ وہ ان کی منزل، کھٹمنڈو تک رہنمائی میں انکی مدد کریں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بھارت کے یومِ جمہوریہ پر آج کنٹرول لائن کے دونوں طرف یومِ سیاہ منایا گیا

تصویر بشکریہ جیو نیوز

بھارت کے یومِ جمہوریہ پر آج کنٹرول لائن کے دونوں طرف یومِ سیاہ منایا جارہا ہے۔

آزاد کشمیر میں بھارت کے یومِ جموہریہ کو یومِ سیاہ کے طور پر منایا گیا۔ دارالحکومت مظفرآباد کے آزادی چوک پر کشمیریوں نے احتجاج کیا اور گھڑی پن چوک تک ریلی نکالی۔

میرپور، سماہنی کنٹرول لائن، بھمبر، آٹھ مقام، وادی نیلم سمیت آزاد کشمیر بھر میں بھارت کے کشمیری عوام پر مظالم اور غیر قانونی قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت نہیں دیا جاتا اس وقت تک بھارت کا یومِ جمہوریہ کشمیریوں کے لیے یومِ سیاہ ہی رہے گا۔

مظاہرین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خود ارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • مغربی افریقہ میں پھنسے 4 تارکین وطن پاکستان پہنچ گئے
  • گوگل میپ نے پھر دھوکا دیدیا، نیپال جانے والے سائیکلسٹ بھارت میں بھٹک گئے
  • بھارت کے یومِ جمہوریہ پر آج کنٹرول لائن کے دونوں طرف یومِ سیاہ منایا گیا
  • پاکستانی لڑکی سے ملنے آنے والے ہندو نوجوان نے اسلام قبول کرلیا، بھارت جانے سے انکار
  • مغربی افریقہ سے 4 تارکین وطن پاکستان پہنچ گئے، مزید 22 افراد کی واپسی جلد متوقع
  • زمین پر مصنوعی سورج کا کامیاب تجربہ، ریکارڈ قائم
  • گوگل میپس کو فالو کرتے دو فرانسیسی سائیکلسٹ بھارت میں گم ہو گئے
  • 70 سے زائد مال بردار گاڑیوں پر مشتمل قافلہ امدادی سامان لے کر کرم پہنچ گیا
  • پولیس کی بھتہ خوری اور ہراسانی ختم نہ ہوئی تو واپس جانے پر مجبور ہونگے، چینی سرمایہ کارعدالت پہنچ گئے