امریکا نے تمام غیر ملکی امدادی پروگرام عارضی طور پر معطل کردیے
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ نے تمام غیر ملکی امدادی پروگرام عارضی طور پر معطل کردیے۔
امریکی میڈیا کے مطابق معطل کیے گئے پروگراموں میں یوکرین، تائیوان اور اردن کی امداد کا پروگرام بھی شامل ہے۔
یہ امدادی پروگرام ابتدائی طور پر نوے 90 روز کیلئے معطل کیے گئے ہیں، صرف اسرائیل اور مصر کو استثنیٰ حاصل رہے گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے تمام سفارتی اور قونصل مشنز کو محکمہ خارجہ کی جانب سے حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ تمام امدادی پروگرام فوری طور پر معطل کردیں۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو ذاتی طور پر اب ان پروگراموں کا جائزہ لے کر ان میں تبدیلی یا مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
محکمہ خارجہ نے تاحال اس خبر کی تصدیق نہیں کی، تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق اس خبر سے امریکی محکمہ خارجہ کے ملازمین میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امدادی پروگرام
پڑھیں:
امریکی وزیرخارجہ کا اسرائیلی وزیر اعظم سے پہلا رابطہ
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2025ء)امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بات چیت میں روبیو نے واشنگٹن کی جانب سے اپنے اتحادی اسرائیل کے لیے سپورٹ کو باور کرایا۔ اس کے علاوہ ایران اور غزہ میں یرغمال اسرائیلیوں کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔وزارت خارجہ کے مطابق روبیو نے نیتن یاہو کو بتایا کہ واشنگٹن غزہ میں بقیہ یرغمالیوں کی آزادی میں معاونت کے لیے "انتھک محنت" جاری رکھے گا۔امریکی وزیر خارجہ نے نیتن یاہو سے بات چیت میں اس بات کا بھی اظہار کیا کہ وہ ایران کی جانب سے پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنے اور امن کے مواقع تلاش کرنے کے لیے تعاون کے خواہاں ہیں۔(جاری ہے)
روبیو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے لیے امریکا کی ٹھوس حمایت برقرار رکھنا ٹرمپ کی اولین ترجیح ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ مارکو روبیو کا اسرائیلی جانب کے ساتھ پہلا ٹیلیفونک رابطہ ہے۔امریکی وزارت خارجہ کے مطابق مارکو روبیو نے بدھ کے روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زائد سے دو علاحدہ ٹیلی فون کالوں پر رابطہ کیا۔ بات چیت میں غزہ، شام، لبنان اور دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔