سابق گورنر پنجاب اور پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے تحفظات اور مسائل کو سمجھنا اور ان کا حل تلاش کرنا پیپلز پارٹی کی قیادت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کا بنیادی ستون ہے اور اس کی آزادی اور تحفظ کو یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر اور سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود نے پیکا ایکٹ سے متعلق اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ قانون سازی ایک سنجیدہ اور ذمہ دارانہ عمل ہے، جو مشاورت اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کر کے مکمل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظات اور مسائل کو سمجھنا اور ان کا حل تلاش کرنا پیپلز پارٹی کی قیادت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کا بنیادی ستون ہے اور اس کی آزادی اور تحفظ کو یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پیکا ایکٹ کی اصلاحات کے دوران ایسے اقدامات کیے جائیں جو اس قانون کو صحافیوں یا آزادی اظہار کیخلاف ہتھیار کے طور پر استعمال ہونے سے روک سکیں۔

مخدوم احمد محمود نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی صحافیوں کیلئے شفافیت، تحفظ اور ان کے حقوق کے تحفظ کو ہر سطح پر یقینی بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ وہ ہمیشہ آزادی صحافت کی علمبردار رہی ہے اور اس نے جمہوری اقدار کے تحفظ کیلئے میڈیا کو ایک اہم شراکت دار تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کیلئے ایسا محفوظ اور سازگار ماحول پیدا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے جہاں وہ بغیر کسی دباؤ یا خوف کے اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی اس حوالے سے صحافی تنظیموں اور میڈیا کارکنان سے قریبی رابطے میں رہے گی تاکہ ان کے تحفظات اور مسائل کا دیرپا حل نکالا جا سکے۔

مخدوم احمد محمود نے اس بات پر زور دیا کہ قانون سازی کا عمل تمام طبقات کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل کیا جائے گا اور کسی بھی قسم کی زیادتی یا دباؤ کی گنجائش نہیں چھوڑی جائے گی۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ پیپلز پارٹی صحافی برادری کیساتھ ہمیشہ کھڑی رہے گی اور ان کیلئے ایسے قوانین بنائے گی جو نہ صرف ان کی آزادی کو تحفظ فراہم کریں بلکہ انہیں پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے کیلئے ایک محفوظ پلیٹ فارم بھی فراہم کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ پیپلز پارٹی انہوں نے کے تحفظ اور ان کہا کہ اس بات

پڑھیں:

ترمیم شدہ پیکا ایکٹ سے مسائل مزید بڑھیں گے، وجیہ الدین

کراچی (پ ر) عام لوگ اتحاد کے رہنما وجیہ الدین احمد نے پیکا ایکٹ کو متنازع قانون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترمیم شدہ پیکا ایکٹ سے مسائل مزید بڑھیں گے۔ قانون کا مقصد چند افراد کو تحفظ فراہم کرنا ہے، لیکن جو باتیں ہوا کرتی تھیں وہ اب بھی ہوں گی۔ پیکا ایکٹ 2017ء میں ن لیگ کی حکومت لے کر آئی تھی، پھر جب یہ اپوزیشن میں چلے گئے اور زیر عتاب آئے تو انہوں نے کہا کہ ہم سے غلطی ہوگئی، اور کہا کہ حکومت میں آکر اس قانون کو ختم کردیں گے۔ مگر حکومت میں آنے کے بعد پیکا ایکٹ کو مزید بگاڑ دیا۔ اس میں اظہارِ آزادی رائے کو ملحوظ خاطر رکھنے کے لیے وعدے کے باوجود صحافیوں سے مشاورت نہیں کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیکا ایکٹ کا مقصد اداروں کا تحفظ نہیں ہے۔ بلکہ ان ادارہ کے افراد، جو غلط کام کر رہے ہیں ان کا تحفظ ہے۔ موجودہ حکومت کو عوام کے مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں۔ پیکا جیسے قوانین اور انٹرنیٹ بندش سے صرف ملک میں مخالفین کی آواز کو کسی حد تک دبایا جاسکتا ہے۔ 3 سال کی سزائیں اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت ختم ہوئی تو زیادہ نقصان (ن) لیگ کاہوگا‘ گورنر پنجاب
  • آزادی صحافت پر حملہ قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمٰن نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کردی
  • ترمیم شدہ پیکا ایکٹ سے مسائل مزید بڑھیں گے، وجیہ الدین
  • بلاول بھٹو واضح کرچکے کہ پیپلز پارٹی آئین کا تحفظ کرے گی، شرجیل میمن
  • بلاول بھٹو واضح کرچکے پاکستان پیپلز پارٹی آئین کا تحفظ کرے گی، شرجیل میمن
  • پیکا بل بنیادی حقوق کو محدود کرتا ہے، انسانی حقوق کمیشن کا قانون سازی پر تحفظات کا اظہار
  • پاک میڈیا جرنلسٹس فورم انٹرنیشنل کی پیکا ایکٹ کی مذمت، واپس لینے کا مطالبہ
  • پیکا ایکٹ کے بعد صحافیوں کو ہتھکڑیاں لگیں گی، عمر ایوب
  • پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کی حمایت نہ کرنے کا اعلان