نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کینیڈا کو امریکا کا حصہ بننے کی تجویز اور نہ بننے کی صورت میں معاشی نقصان پہنچانے کی دھمکیوں کے بعد یہ موضوع کینیڈا سمیت دنیا بھر میں زیر بحث ہے۔

ایسے میں کینیڈا میں ایسی ٹوپیاں ہزاروں کی تعداد میں بکنے لگی ہیں جن پر ’کینیڈا برائے فروخت‘ نہیں کے الفاظ درج ہیں۔

کینیڈا کے شہری اس منفرد انداز سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی مذمت کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:امریکا کی ریاست بن جائیں، ٹیرف ختم کردیں گے، ٹرمپ کی کینیڈا کو پیشکش

ان ٹوپیوں کو شہرت اس وقت ملی جب کینیڈا کی ریاست اونٹوریو کے پریمیئر ڈَگ فورڈ نے ایک ایسی کیپ پہن کر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات کی۔

ٹرمپ کے بیان کے بعد ان ٹوپیو کا خیال سب سے پہلے اوٹاوا شہر میں قائم ایک ڈیزائن فارم کے مالک لیام مونی کو آیا تھا جن سے اب تک ہزاروں کیپ آن لائن آرڈر کرکے خریدی جاچکی ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف برداری سے کچھ روز قبل ہمسایہ ملک کینیڈا کو پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کی ریاست بن جائیں ٹیرف ختم اور ٹیکس کم ہوجائیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کے اپنے پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اور کینیڈا  مل جائیں تو کتنا عظیم ملک بن سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

America Canada cap Donald Trump hats امریکا ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ کی

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پرناشتے میں شرکت کروں گا، بلاول بھٹو زرداری

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ سلسلہ ہماری والدہ کے دور سے چلتا آ رہا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ کابینہ کا حصہ نہیں بن رہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی اپنی جگہ قائم و دائم ہے، پاکستان کے نیوکلیئر اثاثے اور میزائل ٹیکنالوجی ذوالفقار علی بھٹو کا تحفہ اور بے نظیر بھٹو کی امانت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کوئی جج عہدے پر آئے تو دوسرے ججز کو آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں مشکلات نہیں، 26 ویں آئینی ترمیم کا معاملہ نہیں اب یہ روایت بن چکی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے رول بیک کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے، کوئی اور ادارہ آئین کو رول بیک کرے گا تو اسے نہ ہم مانیں گے نہ کوئی اور تسلیم کرے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بینچ آئینی ہو یا سپریم کورٹ کا آئین و قانون کو ماننا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ پر میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے مشاورت ہوتی تو بہتر ہوتا، حکومت کو کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے اتفاقِ رائے پیدا کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے ایک حکم نے ہزاروں افغان شہریوں کی امریکا منتقلی روک دی
  • ٹرمپ کو تیسری بار صدر بنانے کے لیے آئینی ترمیم کی کوششیں شروع 
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور عمران خان مماثلت
  • امریکا کی طالبان رہنماؤں کے سروں کی 'بہت بڑی انعامی' رقم رکھنے کی دھمکی
  • امریکا: جنوبی کیلیفورنیا میں مزید 5 مقامات پر آگ بھڑک اٹھی
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پرناشتے میں شرکت کروں گا، بلاول بھٹو زرداری
  • بلاول بھٹو ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کے لیے امریکا جائیں گے
  • ’بلاول بھٹو ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کے لیے امریکا جائیں گے‘
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا: بلاول بھٹو