پاکستان کی توانائی کے شعبے کی اصلاحات کو سہارا مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کی توانائی کے شعبے کی اصلاحات کو سہارا مل گیا، ورلڈ بینک کی ٹرانسفارمر سطح پر اسمارٹ میٹرز کی حمایت؛اقدام کا مقصد نقصانات میں کمی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا، مارٹن رائزر نے پاکستان کی تجویز کی بھرپور حمایت کی ہے کہ تقسیم کی سطح پر ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹرز نصب کیے جائیں، اور انہوں نے زور دیا کہ یہ قدم ملک کے بجلی کے شعبے میں شفافیت اور کارکردگی لانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
وفاقی وزیر برائے بجلی سردار اویس احمد خان لغاری اور وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک سمیت سرکاری افسران سے ملاقات میں رائزر نے ڈیٹا پر مبنی پالیسی سازی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور توانائی کے شعبے کی اصلاحات کے لیے مختص ورلڈ بینک کے فنڈز کے بروقت استعمال پر زور دیا۔
رائزر نے کہا کہ ہم ٹرانسفارمر سطح پر اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کی حمایت کرتے ہیں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر تفصیلی عملدرآمد کے منصوبے تیار کرنے کے لیے تیار ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے شعبے
پڑھیں:
عالمی بنک کے وفد کا تربیلا توسیعی منصوبے کا دورہ، اویس لغاری سے ملاقات
تربیلا؍ اسلام آباد (نامہ نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) عالمی بنک کے تین رکنی وفد نے 1530 میگا واٹ کے زیر تعمیر تربیلا پانچویں توسیعی پن بجلی منصوبہ کا دورہ کیا۔ وفد کی قیادت عالمی بنک کے جنوبی ایشیا میں ریجنل ڈائریکٹر برائے انفراسٹرکچر پنکج گپتا (Pankaj Gupta) کررہے تھے۔ چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) بھی وفد کے ہمراہ تھے۔وفد نے پراجیکٹ کی اہم سائٹس کا دورہ کیا اور وہاں جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا۔ ان سائٹس میں ریزڈ ان ٹیک، ٹنل، پن سٹاک اور پاور ہاس شامل ہیں۔ قبل ازیں چیئرمین واپڈا نے وفد کا خیرمقدمی کلمات میں پاکستان میں پانی اور پن بجلی کے وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے عالمی بنک کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ واپڈا اور عالمی بنک کے مابین گذشتہ 6 دہائیوں پر مشتمل دیرینہ شراکت داری آنے والے دنوں میں مزید مستحکم ہوگی۔ سائٹ پر بریفنگ کے دورا ن تر بیلا پانچویں توسیعی منصوبہ کے جنرل منیجر/ پراجیکٹ ڈائریکٹر نے وفد کو بتایا کہ پراجیکٹ کی تمام سات اہم سائٹس پرکام تسلی بخش رفتار سے جاری ہے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان سے ورلڈ بینک کے ایک اعلی سطحی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان کے توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات، نجکاری ، اور طویل المدتی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا وزیر توانائی نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ورلڈ بینک کے توانائی کے شعبے سے دیرینہ تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ کہا کہ پاکستان کو توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے حوالے سے سنجیدہ چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ کیلئے کام کر رہے ہیں تاکہ سرمایہ کاری اور تکنیکی مہارت کو بہتر طریقے سے بروئے کار لایا جا سکے۔ اس وقت ہم ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کے ایک نہایت اہم مرحلے سے گزر رہے ہیں، اور ہماری کوشش ہے کہ آئندہ نسلوں کی توانائی کی ضروریات کو کم لاگت اور پائیدار طریقے سے پورا کیا جائے۔