شبلی فراز، بیرسٹرگوہر سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت میں 4 فروری تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 4 فروری تک توسیع کردی۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت کے ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی کے احتجاج سے متعلق کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز، بیرسٹر گوہر ، سردار مصروف، فلک ناز اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 4 فروری تک توسیع کردی۔ملزمان کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں 4 مقدمات درج ہیں۔ کیس کی سماعت بھی 4 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
ڈی سی لاہور کےمختلف مقامات کے دورے،تجاوزات و صفائی ستھرائی اقدامات کا جائزہ لیا
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سابق امریکی صدر نے عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی، وکیل نے عدالت کو آگاہ کردیا
اسلام آباد: سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی اور پاکستان سے قیدیوں کی رہائی کیلئے معاہدے سے بھی انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے رہائی اور وطن واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ان کے امریکی وکیل کلائیواسمتھ ویڈیو لنک پرعدالت میں پیش ہوئے جبکہ وکیل درخواست گزارعمران شفیق اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کر دی گئی ہے.سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کی۔عدالت کو بتایا گیا کہ امریکا نے پاکستان سے قیدیوں کی رہائی کیلئے معاہدے سے بھی انکار کردیا ہے۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیئے امریکاہمیں ہماری اوقات دکھارہاہےسابق امریکی صدرنےبیٹےکی سزاتومعاف کردی لیکن ہمارےقیدی کورہانہ کیا۔وزیراعظم،وزیرخارجہ کےبیرون ممالک دوروں کی تفصیلات پرمشتمل رپورٹ پیش کی گئی جبکہ امریکا میں پاکستانی سفیر کی عافیہ صدیقی سے متعلق ملاقاتوں میں شرکت نہ کرنے پربھی جواب جمع کرایا گیا۔وزارت خارجہ نےعدالتی سوالات کے جوابات پر مشتمل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی. بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔