دوسرا ٹیسٹ؛ ویسٹ انڈیز کا پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ویسٹ انڈیز نے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر پاکستان کیخلاف بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ملتان میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ براتھویٹ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انکا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے پاکستان کیخلاف پہلی اننگز میں بڑا ٹوٹل کھڑا کریں۔
اس موقع پر کپتان شان مسعود کا کہنا تھا کہ اسپنرز کیساتھ اٹیک کریں گے تاکہ ویسٹ انڈین بیٹنگ لائن کو بڑا اسکور کرنے سے روک سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، فاسٹ بولر کاشف علی کو ٹیسٹ ڈیبیو کرایا جائے گا جبکہ خرم شہزاد کو آرام دیا گیا ہے۔
پاکستان کا اسکواڈ:
کپتان شان مسعود، محمد ہریرہ، بابر اعظم، کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، ساجد خان، نعمان علی اور ابرار احمد شامل ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
9مئی واقعات میں نامزد ملزمان کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا فیصلہ چیلنج کریں گے، بابر اعوان
9 مئی واقعات میں محمد فہیم قیصر کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر اپیل پر سماعت کے دوران نامزد ملزم کے وکیل بابر اعوان سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، انہوں نے بتایا کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکمنامے سے کارکنان کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کوئی چھلیاں بیچنے والا ہے تو کوئی جوتے پالش کرنے والا، جنہیں 200 کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑ رہا ہے، ٹرائل سرگودھا کے بجائے میانوالی میں کرنے کی استدعا ہے، میانوالی میں بہترین کچہری ہے وہاں ٹرائل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی: سپریم کورٹ نے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلیں نمٹادیں، 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
جس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی بولے؛ یہ ہمارا کام نہیں ہے کہ طے کریں عدالت کہاں ہوگی، یہ ٹرائل کورٹ نے خود طے کرنا ہے، بابر اعوان کی جانب سے ایف آئی آر ختم کرنے کی استدعا پر چیف جسٹس نے انہیں متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔
بابر اعوان کا موقف تھا کہ انسانی طور پر 4 ماہ میں ٹرائل مکمل ہونا ممکن نہیں ہے، ہم سے تعاون کرنے کی بات کی جا رہی ہے، تو اور کیا سر کاٹ کر دیدیں، جس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے یاد دہانی کرائی کہ قانون میں ٹرائل 3 ماہ میں مکمل کرنے کا ذکر ہے۔
مزید پڑھیں: اسد قیصر کی ضمانت کیخلاف دائر اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج، پنجاب پولیس کو مایوسی کیوں؟
چیف جسٹس بولے؛ ہم اپنے تحریری حکمنامے میں ٹرائل مکمل کرنے کے لیے ڈیڈ لائن والی تاریخ بھی لکھ دیں گے، بابر اعوان نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تو ہر ہفتے عمل درآمد رپورٹس لے رہی تھیں، ہم 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔
جس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی بولے؛ ٹھیک ہے آپ چیلنج کر لیجیے گا، ہم اپیل خارج کر رہے ہیں، اس موقع پر اسپیشل پروسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عرض کی کہ ضمانت منسوخی کے لیے انہیں گزارشات تو کرنے دیں کیونکہ ضمانت کا غلط استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: سانحہ 9 مئی پر پنجاب حکومت کی سپریم کورٹ میں جمع کردہ رپورٹ کیا کہتی ہے؟
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر ضمانت کا غلط استعمال کیا گیا تو آپ متعلقہ فورم سے رجوع کر سکتے ہیں، 9 مئی کے تمام مقدمات پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی مرتبہ آرڈر جاری کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9 مئی واقعات اسپیشل پروسیکیوٹر بابر اعوان ٹرائل ٹرائل کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس ذوالفقار نقوی سپریم کورٹ سرگودھا ضمانت منسوخی محمد فہیم قیصر میانوالی