مراکش کشتی حادثے میں 10 ویں کلاس کا ابوبکر بھی شامل تھا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
محمد چاند ملک: مراکش کشتی حادثے کا شکار ہونے والا دھرم کوٹ کا 18سالہ ابوبکر بھی شامل تھا, ابوبکر 10کلاس کا طالب علم تھا جو گھر کے حالات بہتر کرنے کے لیے یورپ کے لیے روانہ ہوا۔
اطلاعات کے مطابق 37لاکھ روپے ایجنٹ کو دیے اور 18سالہ ابوبکر اسپین کے لیے روانہ ہوا،تایا کا کہنا تھا کہ غیر ملکی ایجنٹوں نے ہمارے بیٹے کو مراکش میں تشدد کرکے مار دیا ہے۔
ابوبکر کے جاں بحق ہونے کی اطلاع کشتی میں زندہ بچ جانے والوں سے ملی ،اطلاع کے بعد گھر میں کُہرام مچ گیا۔
امریکا نے تمام غیر ملکی امدادی پروگرام طور پر معطل کردیے
ابوبکر کی ڈیڈ باڈی جلد از جلد پاکستان لانے کا بندوبست کیا جائے، ایجنٹ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والوں کو واپس لایا جائے گا، دفترخارجہ
اسلام آباد:ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ مراکش میں پناہ گزینوں کی کشتی کے حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بیان میں کہا کہ وزارت خارجہ مراکش کے قریب دخلا بندرگاہ میں حالیہ سمندری واقعے میں بچ جانے والے 22 پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے رابطہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مراکش کے حکام کے ساتھ مکمل تحقیقات اور روابط کے بعد ان افراد کو گروپوں میں پاکستان واپس بھیج دیا جائے گا، رباط میں پاکستانی سفارت خانہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وطن واپسی کے پیچیدہ طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے مراکشی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، دخلہ میں سفارت خانے کی قونصلر ٹیم نے زندہ بچ جانے والوں کی واپسی کی منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزارت خارجہ کا کرائسز منیجمنٹ یونٹ صورت حال کی نگرانی کر رہا ہے، یونٹ متاثرہ افراد کو ضروری مدد فراہم کرنے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ فعال رابطے برقرار رکھنے میں فعال طور پر مصروف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی شناخت کی تصدیق اس عمل کا ایک اہم جزو رہا ہے، اس عمل کو وزارت داخلہ اور متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر تیزی سے مکمل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ موریطانیہ سے 11 پاکستانی شہریوں کی واپسی میں بھی سہولت فراہم کر رہی ہے، ان افراد نے رضاکارانہ طور پر گھر واپسی کا انتخاب کیا ہے۔
شفقت علی خان کا موریطانیہ سے واپس آنے والے پاکستانیوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ یہ ایک علیحدہ وطن واپسی کے عمل کا حصہ ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود حکومت کی اہم ترجیح ہے، وہ اس سلسلے میں ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے کام جاری رکھے گی۔