WE News:
2025-01-26@09:53:35 GMT

وادی نیلم میں پراسرار بیماری، نوجوان بچے، بچیاں شکار

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

راجہ ابریز

آزاد کشمیر کے سیاحتی مقام وادی نیلم کے علاقے کنڈلشاہی سے ملحقہ فراشیاں اور ریت محلے میں گزشتہ کئی سالوں سے نوجوان بچے اور بچیاں ایک پر اسرار بیماری کا شکار ہوکر اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، کئی نوجوان، بچے اور بچیاں اس بیماری کا شکار ہوکر چلنے پھرنے سے قاصر ہیں، دوسری طرف محکمہ صحت عامہ آزاد کشمیر اس پراسرار بیماری کی تشخیص کرنے سے قاصر نظر آرہا ہے۔

پر اسرار بیماری 14 سے 15 سال کی عمر میں نمودار ہوتی ہے، جس کی علامات میں جھٹکے لگنا اور بے ہوش ہوجانا شامل ہے، انسان چلنے پھرنے سے قاصر ہو کر بیڈ تک پہنچ جاتا ہے اور کچھ سال بیمار رہنے کے بعد مریض کی موت واقع ہوجاتی ہے، اس بیماری میں مبتلاء ہو کر کئی بچے اور بچیاں جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ کچھ بیماری کی حالت میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وادی نیلم میں بہادر ننھی بچی کا ریسکیو آپریشن سوشل میڈیا پر وائرل

متاثرین کے مطابق یہ پراسرار بیماری ایک مخصوص علاقے میں ہے،  جو تقریباً ایک کلو میٹر کی لمبی پٹی پر مشتمل ہے،اس علاقے میں بچے اور بچیوں کی اموات کے باوجود محکمہ صحت آزاد کشمیر کی جانب سے کسی قسم کے اقدامات نہ کیے جاسکے ہیں، اب تک 2 درجن سے زائد نوجوان بچے بچیاں اس بیماری کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے گئے ہیں جبکہ 10 سے زائد اس وقت بھی اس موذی بیماری کا شکار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آزاد کشمیر اموات پاکستان پراسرار بیماری ریت محلہ فراشیاں محکمہ صحت وادی نیلم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اموات پاکستان ریت محلہ فراشیاں وادی نیلم بیماری کا شکار وادی نیلم بچے اور

پڑھیں:

آسٹریلیا میں زمین پر بنے پراسرار دائروں کی حقیقت سے پردہ اٹھ گیا

ایک نئی تحقیق میں آسٹریلیا کے شہر میلبرن کے مضافات میں زمین پر بنے پراسرار دائروں کی حقیقت سے پردہ اٹھا دیا۔

تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ زمین پر یہ دائرے آسٹریلیا کے مقامی وورُندجیری لوگوں نے سیکڑوں برس قبل بنائے تھے۔اس سے قبل سنبری کے مضافاتی علاقے میں موجود ان دائروں کا اصل اور مقصد معلوم نہیں تھا۔اس طرح کے پراسرار دائرے انگلینڈ اور کمبوڈیا سمیت دنیا کے کئی حصوں میں پائے گئے ہیں۔ ان دائروں کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ ان علاقوں میں رہنے والے قدیم لوگ زمین کو کھود کر بڑے دائرے یہاں تک کے سیکڑوں میٹر قطر کے دائرے بناتے تھے۔

ماہرین کے مطابق اس طرح کے سیکڑوں دائرے پورے آسٹریلیا میں تھے جو یورپی نوآبادیات کے بعد ختم ہوگئے۔نئے دریافت ہونے والے اپنی نوعیت کے پہلے دائرے کے متعلق ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ 590 سے 1400 برس کے درمیان کبھی بنایا گیا تھا۔محققین کے مطابق مقامی لوگ محتاط انداز میں زمین کو صاف کرتے اور پودے لگاتے اور زمین اور چٹان کو کھرچ کر دائرہ نما ٹیلا بنا دیتے۔

متعلقہ مضامین

  • وادی نیلم ،شدید برفباری ، راستے بند، حاملہ خاتون راستے میں دم توڑ گئی ،ایمرجنسی میڈیکل ٹیمیں بذریعہ ہیلی کاپٹرمتاثرہ علاقوں میں پہنچ گئیں
  • مقبوضہ وادی : یوم جمہوریہ منانا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے‘سید صلاح الدین
  • وادی نیلم میں موسم کی شدت کے باوجود اشیائے ضروریہ کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائیگی، مظہر سعید
  • محکمہ کھیل سندھ نیشنل گیمز کی تیاری نہ کرسکا ،تاخیر کا شکار
  • تھر پارکر: نایاب ہرن کے 3 شکاری گرفتار،1ہرن، 2خرگوش برآمد
  • مقبوضہ کشمیر: پراسرار بیماری نے موت کا بازار گرم کردیا، طبی ماہرین ششدر
  • بھارتی کشمیر میں پُراسرار بیماری سے 17افراد کی ہلاکت، متاثرہ علاقے سے نقل مکانی
  • آسٹریلیا میں زمین پر بنے پراسرار دائروں کی حقیقت سے پردہ اٹھ گیا
  • مظفرآباد: خواتین سمیت 8 افراد نے نوجوان کو اغوا کیوں کیا؟