حیدرآباد: سماجی تنظیم الٹرنیٹیو کے زیر اہتمام سگریٹ نوشی کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے پروگرام منیجر جعفر مہدی خطاب کر رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
حیدرآباد: سماجی تنظیم الٹرنیٹیو کے زیر اہتمام سگریٹ نوشی کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے پروگرام منیجر جعفر مہدی خطاب کر رہے ہیں.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹرمپ کا حلف مسلم ممالک کیلیے چیلنج ہوگا، تنظیم اسلامی
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے کہا ہے کہ نئے امریکی صدر کا ٹرانس جینڈر کی نفی کرنا جبکہ مملکتِ خداداد پاکستان کا اس فتنہ کی بیخ کنی کی راہ میں رُکاوٹیں کھڑی کرنا انتہائی شرم ناک ہے۔ یہ بات انہوں نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا دوسری مرتبہ بطور امریکی صدر حلف اُٹھانا یقینا پوری دنیا بالخصوص مسلم ممالک کے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو گا، اپنے گزشتہ دورِ حکومت میں ٹرمپ نے نہ صرف ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کے دارالحکومت کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کیا بلکہ ابراہام اکارڈز کے پر فریب منصوبے کے تحت کئی عرب و دیگر مسلم ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کروانے میں اہم کردار ادا کیا تھا، پھر یہ کہ ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت ہی میں اسرائیل نے بدترین نسل پرستی اور مذہبی امتیاز کی بنیاد پر بدنامِ زمانہ جیوش نیشن سٹیٹ لا منظور کیا تھا جس کے مطابق صرف یہودی مقبوضہ فلسطین میں اول درجہ کی شہریت کے حامل ہوں گے۔ ٹرمپ کے موجودہ دورِحکومت کے حوالے سے بھی مسلمان ممالک خصوصا عربوں اور پاکستان کو انتہائی ہوش مندی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ امیر تنظیم نے کہا کہ نو منتخب امریکی صدر نے ایک کٹر عیسائی ہونے کے ناطے انتظامی حکم جاری کیا ہے کہ جنس اور صنف کے حوالے سے تفریق صرف مرد اور عورت کی بنیاد پر کی جائے گی۔ دوسری طرف انتہائی دُکھ اور افسوس کا مقام ہے کہ آخری الہامی کتاب قرآنِ مجید کے حامل مسلمانوں کی عظیم اکثریت پر مشتمل پاکستان کی پارلیمان نے 2018 میں ٹرانس جینڈر قانون کو منظور کرکے ملک بھر میں نافذ کر دیا تھا۔ انہوں نے سوال اُٹھایا کہ 77 برس سے امریکا کی غلامی کرنے والا پاکستان کیا اس معاملے میں بھی اپنے آقائوں کی پیروی کرے گا؟ حقیقت یہ ہے کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 جیسا سیاہ قانون، جس کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت واضح حکم دے چکی ہے کہ اس کی بیشتر شقیں اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں اور حکومت و پارلیمان کا فرض ہے کہ ایسی تمام شقوں کو قانون سے حذف کیا جائے، اس کے خلاف ریویو پٹیشنز اب تک سپریم کورٹ کے شریعت اپیلیٹ بینچ کے سامنے موجود ہیں لیکن ان کی شنوائی نہیں کی جا رہی۔ اِسی طرح وفاقی شرعی عدالت کا سود کی حرمت کے حوالے سے فیصلے کے خلاف ریویو پٹیشنز بھی اِسی عدالت کے سامنے موجود اور شنوائی کی منتظر ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکمران، مقتدر حلقے اور عدلیہ، اللہ اور اس کے رسولؐ سے جاری جنگ ختم کرنے کے لیے تیار ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی سنت ہے کہ وہ صرف ایسے لوگوں کی مدد کرتا ہے جو تقویٰ اختیار کریں، سپریم کورٹ کا شریعت اپیلیٹ بینچ فوری ٹرانس جینڈر اور سود کی حرمت کے حوالے سے دائر اپیلوں کی شنوائی کرے، وفاقی شرعی عدالت کے احکامات کے مطابق جلد دونوں اپیلوں میں فیصلہ کیا جائے تاکہ ہمیں دنیا میں بھی اللہ کی مدد مل سکے اور ہماری آخرت بھی سنور جائے۔