حیدرآباد ،معذورین کا روزگار نہ دینے کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) تنظیم فلاح و بہبود برائے معذورین کی جانب سے حکومت کے مختص 5 فیصد معذور کوٹے کے تحت معذور افراد کو نوکریاں نہ دیے جانے کے خلاف اور دیگر مسائل کے حل کے لیے پریس کلب کے سامنے تنظیم کے چیئرمین نعیم قریشی، ظہور بلوچ، سہیل پاٹولی، نوید قریشی، حافظ محمد سلمان، علی گل، اشرف میئو اور فہیم احمد سمیت دیگر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود معذور افراد کو 5 فیصد کوٹے کے تحت نوکریاں فراہم نہیں کی جا رہی ہیں اور معذور کوٹے کے تحت ملنے والی نوکریاں من پسند افراد کو دی جا رہی ہیں یا پھر فروخت کر دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کو نوکریاں نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات اور پریشانی سے دوچار ہیں اور معذور افراد اپنے حق کے لیے کئی بار احتجاج بھی کر چکے ہیں لیکن موجودہ افراد کی کہیں سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے اربابِ اختیار سے مطالبہ کیا کہ معذور افراد کو حکومت کے مختص کردہ 5 فیصد معذور کوٹے کے تحت نوکریاں فراہم کر کے انصاف کیا جائے تاکہ معذور افراد بھی عزت کے ساتھ اپنی زندگیاں گزار سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: معذور افراد کو
پڑھیں:
حیدرآباد ،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ملازمین کا احتجاج
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پیپلز یونٹی سی بی اے کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ریجن کے ملازمین نے مسائل کے حل کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ریجن کے آفس واقع سوک سینٹر کے سامنے وائس چیئرمین گڈو قمبرانی، نادر چانڈیو ، رحیم کیہر اور غلام شبیر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیڈ کوارٹر کراچی کی جانب سے حیدرآباد کے ساتھ سوتیلی ما ں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ، ملازمین کے کسی بھی مسائل کے حل میں افسران کی دلچسپی نہیں ہے، پورے ریجن کو لاوارث چھوڑا ہوا ہے، ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کے چیک ڈائریکٹر جنرل کی منظوری کے لیے بھی نہیں بھیجے جا رہے ہیں، کیونکہ آج بھی ادارے میں کالی بھیڑیں موجود ہیں جو ڈائریکٹر جنرل اور اعلیٰ افسران کو غلط معلومات فراہم کرتے ہیں، ملازمین کو اسپتال کی سہولت بھی موجود نہیں ہے، اضافی الاؤنس صرف ہیڈ آفس والے لے رہے ہیں۔ انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری ، مراد علی شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی اور ڈائریکٹر جنرل سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیدرآباد ریجن جو کراچی کے بعد سندھ کا سب سے بڑا ریجن ہے، اس میں سینئر اور مقامی افسر کی بطور ریجنل ڈائریکٹر تعیناتی کی جائے، حیدرآباد ریجن میں اسپتال کی سہولت مہیا کی جائے، اضافی الاؤنس جو ہیڈ آفس والے لے رہے ہیں وہ دیگر ریجنز کو بھی دیے جائیں اور ریجن کے ملازمین کے وردی الاؤنس کے فنڈ جاری کیے جائیں۔