Jasarat News:
2025-01-26@09:42:49 GMT

اقتصادی پالیسیوں کا مقصد اشرافیہ پروری ہے،شاہدرشید

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کا معاشی ماڈل انتہائی ناقص ہے جس سے اشرافیہ پروری اور غربت میں اضافہ کے علاوہ کوئی مقصد حاصل نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس معاشی ماڈل کی وجہ سے امیر اور غریب میں خلیج مسلسل بڑھ رہی ہے، عوام کے لئے صحت تعلیم اور خوراک کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے اور معاشرتی مسائل بڑھ رہے ہیں۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ جب تک غریب کی زندگی مشکل بنائی جاتی رہے گی اس وقت تک سرمایہ کاری اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ناممکن ہے اور معیشت کو قرضوں پر ہی چلانا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں زیادہ تر پالیسیوں با اثر طبقات کے فائدے کے لئے بنائی جاتی رہی ہیں جس سے عوام کی زندگی ایک عذاب بن گئی ہے۔ ان پالیسیوں نے عوام کو غربت سے نکالنے میں مدد دینے کے بجائے عوامی ترقی میں روڑے اٹکائے ہیں۔ پاکستان آئی ایم ایف سے چوبیس بار قرضہ لے چکا ہے جبکہ دیگر اداروں سے بھی بہت زیادہ قرضے لئے گئے ہیں مگر معیشت بہتر ہونے کے بجائے بگڑی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ عالمی ادارے بھی پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے میں دلچسپی نہیں رکھتے اور نہ ہی اہم شرائط پر عمل درامد کرواتے ہیں۔اگر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک چاہتے تو پاکستان کی معیشت اس وقت بہت بہتر حالت میں ہوتی مگر انکا مقصد سیاسی مفادات حاصل کرنا ہے جس کے لئے پاکستان کا قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہونا ضروری ہے۔ ملک میں آبادی کا صرف ایک چھوٹا فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چار دن میں وہ کام کیا جو بائیڈن 4برس میں نہ کرسکے ،ٹرمپ

ڈیووس (اے پی پی) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ 4دنوں میں وہ کام کر دکھایا جو بائیڈن انتظامیہ 4سال کے دوران کرنے میں ناکام رہی ۔اپنی پہلی بین الاقوامی تقریب ڈیووس اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو فیصلے 3دن کے اندر کیے ان کا ملک کی معیشت پر بہت مثبت اثر پڑے گا،اگر میری انتظامیہ نہ ہوتی تو اس ہفتے غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے نہ ہوپاتا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ امریکی معیشت کو سہارا دینے کے
لیے شرح سود میں فوری کمی کی درخواست کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرا پیغام کاروباری برادری کے لیے ہے کہ وہ اپنی مصنوعات امریکا میں بنائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان 2035 تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
  • معیشت کی ترقی کیلیے اسٹیٹ بینک 5 فیصد تک شرح میں کمی کرے
  • پاکستان ، ورلڈ بینک میں پارٹنرشپ ایگریمنٹ معیشت کیلئے خوشخبری ہے ،عاطف اکرام شیخ
  • کرم کی صورتحال میں بہتر ی آ رہی ہے: گورنر کے پی
  • بھارت: زہریلے فضلے سے متعلق ناکام پالیسیوں پر عوام کا احتجاج
  • چار دن میں وہ کام کیا جو بائیڈن 4برس میں نہ کرسکے ،ٹرمپ
  • پاکستان فری لانسرز کی تیسری بڑی آبادی، نجی شعبہ کو ترقی کا رہبر بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • پیکا بل کو لانے کا مقصد سوشل میڈیا کا گلا دبانا ہے، زرتاج گل
  • سنگل فیز میٹرز کی کمی پر قابو پا لیا: سی ای او لیسکو