انسانی اسمگلنگ ، ملوث گروہوں کے سدباب کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کے سدباب کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم کر دی۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی میں پاکستانیوں کی اموات کے واقعے پر ہفتہ وار اجلاس ہوا۔ ٹاسک فورس کی سربراہی وزیرِ اعظم خود کریں گے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث انسانیت کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے ، انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کے افراد کی گرفتاریوں میں تیزی لائی جائے ۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ تمام ادارے بشمول وزارت خارجہ انسانی اسمگلروں کی نشاندہی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں، غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی میں پاکستانیوں کی اموات کے دلخراش واقعے پر مجھ سمیت پوری قوم مغموم ہے ۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی میں پاکستانیوں کی اموات میں ملوث گروہوں، پاکستان میں مختلف اداروں کی جانب سے گرفتاریوں، ایف آئی آرز اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 6 منظم انسانی اسمگلنگ کے گروہوں کی نشاندہی، 12 ایف آئی آرز، 25 ملوث افراد کی نشاندہی، 3 اہم افراد کی گرفتاری اور 16 لوگوں کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جا چکے ہیں۔ اجلاس کو گاڑیوں، بینک اکانٹس اور اثاثہ جات ضبط کرنے کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو ایف آئی اے کے مشتبہ اہلکاروں و افسران کی گرفتاریوں و کارروائی پر بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو اس حوالے سے بیرون ملک جانے والی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سے بھی آگاہ کیا گیا۔وزیرِ اعظم نے انسانی اسمگلنگ کے گروہوں کی نشاندہی کرکے انہیں عبرتناک سزا دلوانے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، عطا اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ ملوث گروہوں کی نشاندہی میں ملوث اجلاس کو
پڑھیں:
ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا
اسلام آ باد:ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں 8 پاکستانی شہریوں کے بے دردی سے قتل پر پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حقائق کی تصدیق کے بعد تبصرہ کیا جائے گا ایرانی سرزمین پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے سے باخبر ہیں اور ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ہم اس افسوسناک واقعے سے آگاہ ہیں اور ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تہران میں ہمارا سفارتخانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ متعلقہ ایرانی حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ جب مکمل حقائق سامنے آئیں گے اور تصدیق شدہ معلومات دستیاب ہوں گی، تو ہم اس پر باقاعدہ تبصرہ کریں گے۔
دوسری جانب وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نےایران کے علاقے مہرستان، صوبہ سیستان میں 8 پاکستانیوں کے بیہمانہ قتل پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔
وزیرِ اعظم نے ایرانی سرزمین پر پاکستانیوں کے قتل پر گہری تشویش کا بھی اظہار. کیا اور کہا کہ دھشتگردی کا ناسور خطے میں موجود تمام ملک کیلئے تباہ کن ہے. خطے میں موجود ممالک کو مل کر دھشتگردی کے خلاف مربوط حکمت عملی پر عملدرآمد کرنا ہوگا
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایرانی حکومت ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے بعد قرار واقعی سزا دے اور اس بہیمانہ اقدام کی وجوہات عوام کے سامنے لائیں.
وزیرِ اعظم نے وزارت خارجہ کو پاکستانیوں کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو انکی میتوں کی باحفاظت واپسی کیلئے اقدامات کی ہدایت.کی