اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب  نے  ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک  سے گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان اور چین  کے درمیان سرسبز و طویل مدتی شراکت داری قائم ہے، ہم نے پر خیال چینی قیادت سے ہمیشہ سیکھا ہے، سی پیک کے دوسرے فیز میں باہمی کاروباری شراکتوں کے ثمرات نمایاں ہوں گے، سی پیک فیز ٹو میں چینیی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کے امکانات پر توجہ ہو گی، پاکستان کو چینی صنعتوں کے لیے برآمدی مرکز بنانے کی کوشش ہو گی، ہماری کوشش ہے کہ اسی سال پانڈا بانڈ کا اجرا ہو جائے، ہم دنیا کی سب سے بڑی اور گہری چینی کیپٹل مارکیٹ تک رسائی کے لیے کوشاں ہیں، پہلے ایف ڈی آئی ڈیجیٹل انشی ایٹو کا پاکستان کے لیے اجرا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، ہم دوسروں کے تجربات سے سیکھ کر پاکستان کے آئی ٹی شعبے کو آگے لے جانے کے خواہاں ہیں، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کامیاب منتقلی، سپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام، فن ٹیک مواقع اور اے آئی ڈیٹا سنٹرز کے لیے یہ اہم پیش رفت ہے۔ ڈیووس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک  کے گروپ چیف ایگزیکٹو مسٹر بل ونٹرز سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں پاکستان میں بینک کی موجودہ سرگرمیوں اور ان میں وسعت کے ممکنہ مواقع پر بات چیت کی گئی۔ دریں اثناء محمد اورنگزیب نے ڈیووس، سوئٹزرلینڈ سے  لنک  پر کی۔ اجلاس میں ریونیو ڈویژن اور وزارت غربت کے خاتمے و سماجی تحفظ کی جانب سے تفصیلی پریزنٹیشنز پیش کی گئیں، جن میں ان کے دائرہ کار، تنظیمی ڈھانچے، بجٹ مختص، اخراجات، اور عوامی خدمات پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ ریونیو ڈویژن کی پریزنٹیشن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹرانسفارمیشن پلان کے اہم پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا، خاص طور پر کسٹمز ڈیپارٹمنٹ کو جدید بنانے کے لیے کی گئی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی۔ یہ ٹرانسفارمیشن پلان 19 ستمبر 2024 کو وزیرِاعظم کی منظوری سے نافذ کیا گیا، جس کا مقصد آپریشنز میں بہتری لانا ہے، آٹومیشن اور تکنیکی انضمام شامل ہے ۔ کمیٹی کو ریونیو ڈویژن کی جانب سے آپریشنز کو ہموار کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی، جن میں 158 آسامیوں (BS-18 اور نیچے) کا خاتمہ اور 27 آسامیوں (BS-16 سے BS-20) کو ‘‘ختم ہونے والی پوسٹیں’’ قرار دینا شامل ہے، جو 27 اگست 2024 کے کابینہ کے فیصلے کے تحت کیا گیا۔ ایف بی آر کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر، ریونیو ڈویژن نے اپنے فیلڈ فارمیشنز میں 60 فی صد خالی آسامیوں کے خاتمے کی شرط سے ایک بار کی چھوٹ کی تجویز پیش کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

یمن: حراستی مرکز پر ’امریکی فضائی حملہ، درجنوں تارکین وطن‘ ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 اپریل 2025ء) یمن میں حوثی باغیوں کے زیر انتظام المیسرہ ٹی وی کے مطابق ملک کے صعدہ نامی صوبے میں افریقی مہاجرین کے ایک حراستی مرکز پر امریکی فضائی حملے کے بعد 68 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں، جبکہ اس واقعے میں 47 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

صعدہ یمن میں حوثی باغیوں کے گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں میں سے ایک ہے، جہاں اس سے قبل بھی امریکی حملے کیے گئے تھے۔

تاہم وہاں حراستی مرکز پر کیے جانے والے تازہ حملے پر، جس کی اطلاع المیسرہ ٹی وی کی جانب سے آج بروز پیر دی گئی، اب تک امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ امریکی ملٹری کی سینٹرل کمانڈ یا سینٹ کام مشرق وسطیٰ میں امریکی عسکری کارروائیوں کے لیے ذمہ دار فوجی ادارہ ہے۔

(جاری ہے)

حوثیوں کے زیر انتظام یمنی وزارتوں کے مطابق یہ حملہ آج علی الصبح کیا گیا اور اس میں جس مرکز کو نشانہ بنایا گیا وہاں 115 تارکین وطن کو رکھا گیا تھا۔

المیسرہ ٹی وی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس حملے کے باعث ''بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی‘‘ کے سبب ریسکیو اور ایمرجنسی عملے کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والا ایک میزائل گرنے کے باوجود پھٹا نہیں اور اب خصوصی ٹیمیں نہایت احتیاط کے ساتھ اسے ہینڈل کر رہی ہیں۔

دوسری جانب حوثی باغیوں کے زیر انتظام وزارت داخلہ نے ''غیر رجسٹرڈ مہاجرین کی پناہ کے مرکز کو نشانہ بنانے کے اس گھناؤنے جرم‘‘ کی مذمت کی ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق اس مرکز کو اقوام متحدہ کی ترک وطن سے متعلق بین الاقوامی تنظیم (آئی او ایم) اور ریڈ کراس کے زیر نگرانی چلایا جا رہا تھا۔

حالیہ کچھ عرصے سے امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے حوثیوں کے خلاف حملوں میں شدت آ چکی ہے اور اس ملیشیا پر اب تک کا سب سے مہلک امریکی حملہ اس ماہ بحیرہ احمر میں ایک فیول ٹرمینل پر کیا گیا تھا، جس میں 74 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

امریکہ کا موقف ہے کہ حوثیوں پر حملے تب تک جاری رہیں گے جب تک اس ملیشیا کی جانب سے بحیرہ احمر میں کمرشل بحری جہازوں پر حملوں کا سلسلہ رک نہیں جاتا۔ حوثی بحیرہ احمر میں جہازوں کو نومبر 2023ء سے نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کو وہ غزہ کی جنگ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ اظہار حمایت کے طور پر اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر حملے کر رہے ہیں۔

م ا / م م (روئٹرز، ڈی پی اے)

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس، بینکوں پر عائد ٹیکس کو بل کا حصہ بنانے کی منظوری
  • یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا: وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان
  • پاکستان ڈیجیٹل سٹارٹ اپس اور سرمایہ کاری کیلئے موزوں ترین مارکیٹ ہے. شہبازشریف
  • عوام بجلی کی قیمتوں سے متعلق اچھی سنیں گے،وزیر خزانہ 
  • عالمی منڈی تک رسائی کیلئے ڈیجیٹائزیشن بہت ضروری ہے: اسحاق ڈار
  • پاکستان ڈیجیٹل اسٹارٹ اپس اور سرمایہ کاری کیلیے موزوں ترین مارکیٹ ہے: وزیراعظم
  • پاکستان ڈیجیٹل اسٹارٹ اپس اور سرمایہ کاری کیلیے موزوں ترین مارکیٹ ہے، وزیراعظم
  • چینی دواساز اور طبی آلات بنانے والی کمپنیاں پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کریں،وزیر صحت مصطفیٰ کمال
  • مصطفیٰ کمال کی چینی طبی کمپنوں کو پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کرنے کی دعوت
  • یمن: حراستی مرکز پر ’امریکی فضائی حملہ، درجنوں تارکین وطن‘ ہلاک