خلیج میکسیکو کے ساحل پر برف باری کے بعد برف کی تہ جمع ہوئی ہے
لندن ؍واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ میں صدی کے بدترین برفانی طوفان سے بڑی تباہی کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے 5دن کے لیے ریڈ الرٹ جاری کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق برطانیہ میں تقریبا8علاقوں میں برفانی طوفان کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے شدید موسمی حالات کے حوالے سے امبر وارننگ بھی جاری کی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ طوفان ایووین کے باعث تیز ہوائیں چلیں گی اور شدید بارش بھی متوقع ہیں۔ آئرلینڈ کے ساحلی علاقوں میں 90میل فی گھنٹا کی رفتارسے ہوائیں چلنے کی توقع ہے جبکہ برطانیہ کے مشرقی حصوں میں شدید بارش اور پہاڑوں برف باری بھی ہوسکتی ہے۔ میٹ آفس کا کہنا ہے برطانیہ کے 76شہروں میں بجلی کی بندش اورموبائل فون کے سگنل متاثرہونے کا خدشہ ہے اور سروس معطل ہو سکتی ہے۔ ریل، ہوائی اور فیری سروسزبھی متاثر ہونے کا امکان ہے، جب کہ سڑکیں اورپْل بند ہوسکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے شہریوں کو خبردارکیا ہے کہ 80کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتارچلنے والی برفانی ہوائیں تباہی مچا سکتی ہیں۔ اسکاٹ لینڈ اورآئرلینڈ میں شہریوں کو ایمرجنسی الرٹ بھیجے گئے ہیں۔دوسری جانب امریکا میں خلیج میکسیکو کے ساحل پر واقع ریاستوں میں برفانی طوفان اور یخ بستہ سردی کے باعث 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ جنوبی ریاستوں ٹیکساس اور فلوریڈا میں شدید سردی روز مرہ کی زندگی پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ الاباما، ٹیکساس اور جارجیا میں برفانی طوفان اور یخ بستہ ہواؤں کے دوران گھروں میں لگنے والی آگ ، ٹریفک حادثات اور دیگر حادثات میں کم از کم 10 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ سڑکوں پر برف جم جانے کے باعث حادثات پیش آئے اور ٹریفک میں خلل پڑا ۔ برفانی طوفان کے باعث کئی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ فلوریڈا کے علاقے ملٹن میں اپنی تاریخ کی سب سے بھاری برف باری ہوئی جہا ں 25 سینٹی میٹر تک برف ریکارڈ کی گئی۔ ٹیکساس کے علاقے بیومونٹ میں برف کی گہرائی ریکارڈ 15 سینٹی میٹر تک پہنچ گئی۔ الاباما کے شہر موبائل میں بھی 20 سینٹی میٹر تک برف پڑی۔
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ:
برفانی طوفان
کے باعث
پڑھیں:
کراچی کی تباہی کا ذمہ دار عوامی مینڈیٹ پرقابض ٹولہ ہے: سیف الدین ایڈوکیٹ
کراچی: شہرقائد میں بلدیاتی امور کے جائزے کے لیے ہفتہ وار جائزہ
اجلاس اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ کی زیر صدارت میں ان کے چیمبر میں منعقد ہوا، اجلاس میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر قاضی صدر الدین، کوآر ڈی نیٹر نعمان الیاس، یوتھ اسپورٹس کوآر ڈ ی نیٹر تیمور احمد، شاہد فرمان، ابرار احمد، طلحہ خان شریک ہوئے۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر مبشر حافظ الحق حسن زئی بھی موجود تھے۔ اجلاس میں
کراچی کے مختلف محکموں کی صورتحال اور ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد اجلاس اس نتیجے پر پہنچا کہ کراچی کی تباہی و بربادی اور مسائل کی اصل جڑ
عوام کی حقیقی مینڈیٹ کو جعل سازی سے تبدیل کر کے عوام کی رائے کے خلاف مسلط کردہ میئر اور وہ ٹاؤن و یوسی چیئر مین ہیں جن کو جیتے ہوئے نمائندوں کی جگہ زبردستی بیٹھا دیا گیا ہے،کراچی کا انتظام چلانے والوں کے پاس کوئی وژن ہے نہ صلاحیت، حکومت کی کرپشن اور نا اہلی پر وائٹ پیپر تیار کیا جائے گا۔ سیف الدین ایڈکیٹ نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک جونک ہے جو عوام کا خون چوس رہی ہے،16سال میں سندھ اور کراچی مزید پیچھے چلے گئے ہیں، ان تمام مسائل کا حل عوام کے منتخب کردہ جائز اور حقیقی نمائندوں کے سپرد شہر کے معاملات کرنا ہے، صورتحال اس نہج پر پہنچ گئی ہے کہ موجودہ میئر اور جعلی چیئر مین مسلط کرنے والوں کو بھی اب عوام کومصیبت سے نکالنے کی سبیل کرنی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوری 2023کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے مسلط کردہ میئر کو اب دو سال گزر چکے ہیں، اس سے قبل وہ ڈیڑھ سال ایڈمنسٹریٹر کے طور پر کام کرتے رہے، ان کے ماتحت ہر محکمہ کرپشن اور تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے، واٹر کارپوریشن سے پانی کی لائنیں
نہیں سنھبالی جا رہی، ہر ہفتے دو ہفتے میں کوئی نہ کوئی پانی کی لائین پھٹتی ہے اور شہر کو پانی کی سپلائی بند ہو جاتی ہے اور اس صورتحال میں سندھ حکومت و کے ایم سی کی طرف سے شہریوں کی داد رسی کا کوئی انتظام نہیں ہوتا بلکہ عوام کو ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ، 1.6بلین ڈالرز کے قرضے کے باوجود پورے شہر میں پانی اور سیوریج کے نظام میں بہتری کے لیے واٹر کارپوریشن کا عملاً کوئی کردار نہیں بلکہ ہر کام یوسی اور ٹاؤن کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے جو اپنے معمولی وسائل میں سے واٹر کارپوریشن کے کاموں میں خرچ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میئر کراچی کے واٹر کارپوریشن کے سربراہ ہونے کا فائدہ بھی اسی لیے نہیں ہو رہا کہ وہ جائز طریقہ پر منتخب میئر نہیں۔ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے نام پر صفائی کا نظام پرائیویٹ ٹھیکیداروں کے سپرد کرکے یونین کمیٹی اور ٹاؤن کو اس نظام سے باہر کر دیا گیا ہے، میئر کراچی واٹر کارپوریشن کی سربراہی کے باوجود شہر میں صفائی ستھرائی کا کوئی بہتر اور مؤثر نظام بنانے سے قاصر ہیں اور پورا شہر کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا ہے۔ سیف الدین ایڈوکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی روڈ پر BRTکی تعمیر جس بھونڈے طریقے سے جاری ہے اس کی سالوں میں بھی تکمیل ہوتی نظر نہیں آرہی،جس علاقے میں BRTکی تعمیر ہو رہی ہے وہ جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہا ہے۔