بنکاک (انٹرنیشنل ڈیسک) تھائی لینڈ کے درالحکومت بنکاک میں فضائی آلودگی کے باعث اسکول بند کردیے گئے جبکہ ایک ہفتے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ بھی مفت کردی گئی ۔ مقامی میڈیا کے مطابق فضائی آلودگی کے باعث 350 سے زائد اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کو مفت کرنے کا اعلان دھویں کا باعث بننے والے ٹریفک کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ آئی کیو ایئر کے مطابق جمعہ کے روز پی ایم 2.

5 آلودگیوں کی سطح 108 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر تک پہنچ گئی،جس کے بعد تھائی دارالحکومت دنیا کا ساتواں سب سے زیادہ آلودہ شہر بن گیا ۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

یمن میں مشتبہ امریکی فضائی حملے، حوثیوں کا ڈرون مار گرانے کا دعوی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) حوثی باغیوں کے زیر قبضہ یمنی دارالحکومت صنعاء کے گرد ونواح میں مشتبہ امریکی فضائی حملوں میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 26 دیگر زخمی ہو گئے۔

دوسری طرف حوثی باغیوں نے پیر 14 اپریل کو دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک اور امریکی ایم کیو-9 ریپر ڈرون کو بھی مار گرایا ہے۔ حوثی باغیوں کی وزارت صحت کی جانب سے پیر کو جاری کیے گئے ہلاکتوں کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباﹰ ایک ماہ قبل شروع ہونے والے امریکی فضائی حملوں کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں بحری جہازوں پر حملوں کے سلسلے میں امریکہ نے ان باغیوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

حوثی باغیوں کے سیٹلائٹ نیوز چینل المسیرہ کی جانب سے نشر کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائر فائٹرز فضائی حملوں کی وجہ سے لگنے والی آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہے۔ باغیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ دارالحکومت صنعاء کے علاقے بنی ماتر میں واقع ایک سیرامکس فیکٹری تھی۔

امریکی فوج اہداف کو نشانہ بنانے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہی، تاہم وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اب تک 200 سے زائد فضائی حملے کیے جا چکے ہیں۔

حوثی باغیوں کا ایک اور امریکی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ

حوثی باغیوں نے اتوار کی رات دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ ملک کی سرحد پر ملک کے شمال مغربی حصے میں ایک ایم کیو-9 ریپر ڈرون کو مار گرایا۔

حوثی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سری نے ایک ویڈیو پیغام میں اسے دو ہفتوں میں ایسا چوتھا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ باغیوں نے اس ڈرون کو ''مقامی طور پر تیار کردہ میزائل‘‘ سے نشانہ بنایا۔ امریکی حملے ایک ماہ سے جاری مہم کا حصہ

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں حوثیوں کے خلاف نیا امریکی آپریشن سابق صدر جو بائیڈن کے دور کے مقابلے میں زیادہ وسیع دکھائی دیتا ہے۔

فضائی حملوں کی یہ نئی مہم اس وقت شروع ہوئی، جب باغیوں نے غزہ پٹی میں داخل ہونے والی امداد روکنے پر 'اسرائیلی‘ بحری جہازوں کو دوبارہ نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔

حوثی باغیوں نے نومبر 2023 سے رواں سال جنوری تک 100 سے زائد تجارتی بحری جہازوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا جن میں سے دو کو غرق کر دیا گیا۔ انہوں نے امریکی جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے کی بھی کوشش کی لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔

ادارت: شکور رحیم

متعلقہ مضامین

  • چیچہ وطنی، 6 سالہ طالبعلم اسکول کے احاطے میں بغیر ڈھکن کے گٹر میں گر کر جاں بحق
  • چیئر مین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،ریکارڈ ڈیجٹلائز منصوبے کا جائزہ
  • باہنر افراد نیوزی لینڈ کی شہریت کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟
  • وادی کشمیر کے ضلع کرگل میں نیو مطہری ماڈل پبلک اسکول کا افتتاح
  • سندھ حکومت کا ناقص و غیرمحفوظ کمرشل گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ
  • سندھ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا اجلاس‘کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے 5سو جعلی پنشنرز کو 66 کروڑ کی ادائیگی پر ڈائریکٹر فنانس معطل
  • یمن میں مشتبہ امریکی فضائی حملے، حوثیوں کا ڈرون مار گرانے کا دعوی
  • خیبر پختونخوا حکومت کا مڈل اسکول کی طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ کا اعلان
  • یمن، امریکی فضائی حملے میں 5 افراد جاں بحق
  • یمن پر امریکی فضائی جارحیت جاری، 5 افراد شہید، 13 زخمی