اسلام آباد (نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ نے انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کردی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے دلچسپ ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جمعہ کے دن جرمانہ کرنے سے زیادہ ثواب کا کام اور کیا ہو سکتا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس نعیم افغان نے کہا کہ اس واقعے میں راکٹ لانچر استعمال ہوا ہے، جب اسلحہ استعمال ہوگا تو کیس اے ٹی سی میں ہی
جائے گا۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اے ٹی سی عدالت نے کیس واپس مجسٹریٹ کے بجائے تفتیشی افسر کو بھیجا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ فیصلہ مجسٹریٹ نے نہیں عدالت نے کرنا ہوتا ہے، مجسٹریٹ نے صرف یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ تحقیقات ٹھیک ہورہی یا نہیں، آپ نے درخواست دائر کرکے عدالت کا اتنا وقت ضاع کیا، جمعہ کے دن جرمانہ کرنے سے زیادہ ثواب اور کیا ہو سکتا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے جرمانہ نہ کرنے کی استدعا کی جبکہ عدالت عظمیٰ نے درخواست خارج کردی۔ درخواست گزار عابد حسین نے انسدا دہشت گردی عدالت کا حکم چیلنج کیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

چینی سرمایہ کاروں کی پولیس ہراسگی کیخلاف درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے چینی سرمایہ کاروں کی پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔

سندھ ہائیکورٹ میں آئینی بینچ کے روبرو چینی سرمایہ کاروں کی پولیس ہراسگی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزاروں نے عدالت میں دہائی دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ہراسگی  اور بھتہ خوری سے بچایا جائے ورنہ لاہور یا چین واپس چلے جائیں گے۔

درخواست گزار کے وکیل رحمان محسود ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ چینی سرمایہ کاروں نے وزیر اعظم، آرمی چیف سمیت اعلی حکام کی دعوت پر پاکستان میں سرمایہ کاری کی۔ ایئر پورٹ سے لے کر رہائشگاہ تک رشوت طلب کی جاتی ہے۔ ایئر پورٹ پر بلٹ پروف گاڑیوں کے نام پر گھنٹوں انتظار کرایا جاتا ہے۔ رشوت دینے پر پولیس حکام اپنی گاڑیوں میں رہائشگاہ پہنچاتے ہیں۔

درخواست گزار کے مطابق رہائش گاہوں  پر بھی سیکیورٹی کے نام پر محصور کردیا جاتاہے اور باہر تالے ڈال دیئے جاتے ہیں۔ آزادانہ نقل و حرکت کے حق سے محروم کردیا گیا ہے۔ کاروباری میٹنگز نہیں کر سکتے۔ کبھی کبھی خود پولیس اہلکار گاڑیوں پر حملے کرکے شیشے توڑ دیتے ہیں۔ 30 تا 50 ہزار روپے رشوت کے عوض نقل و حرکت کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ  3 چینی خواتین سرمایہ کار ایکسپو سینٹرمیں بدتمیزی کی وجہ سے چین واپس چلی گئیں۔ سکھن تھانے کی حدود میں چینی شہریوں کی 7 فیکٹریاں سیل کردی گئیں۔ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق چینی شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں۔

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔ درخواست میں وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی،ہوم سیکریٹری سی  پیک سیکیورٹی کے اسپیشل یونٹ کے سربراہ، چینی سفارت خانے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم عدالت عظمیٰ میں چینلج کردی
  • ۔26ویں آئینی ترمیم کیخلافایک اور درخواست دائر
  • جمعہ کو جرمانہ کرنے سے زیادہ ثواب اور کیا ہوسکتا ہے، جسٹس جمال کے کیس میں دلچسپ ریمارکس
  • یوٹیوبر رجب بٹ کو 50 ہزار جرمانہ اور جانوروں کے حقوق پر ماہانہ ویڈیو بنانے کی سزا
  • چینی سرمایہ کاروں کی پولیس ہراسگی کیخلاف درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری
  • جب اسلحہ استعمال ہوگا تو کیس اے ٹی سی میں ہی جائیگا، سپریم کورٹ
  •  توشہ خانہ ٹو کیس‘ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواست؛ ایف آئی اے کو نوٹس جاری   
  • بین الاقوامی فوجداری عدالت میں طالبان سپریم لیڈر اور چیف جسٹس کے ورانٹ گرفتاری کے لیے درخواست دائر
  • پلاٹ کے حصول کیلیے حقائق چھپانے والے شہری کو 50، 50 ہزار روپے جرمانہ