شام میں تقسیم کا خطرہ اب بھی موجود ہے‘ اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ڈیووس(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ شام میں تقسیم کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب میں کہا کہ شام کی تقسیم اب بھی ممکن ہے، خاص طور پر وہاں کی ڈیموکریٹک فورسز کی موجودگی کے ساتھ جو ملک کے شمال مشرقی حصے کے علاقوں کو کنٹرول کرتی ہیں، تقسیم کا ایک سبب ملک میں بڑھتی انتہا پسندی بھی ہے۔
انتونیو گوتریس نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے نفاذ کے بعد اسرائیل کی جانب سے وہاں شروع ہونے والے آپریشن سے پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ مغربی کنارے کا الحاق کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں پھیلا ملبہ، سمیٹنے کے لیے 20 سال بھی کم ہیں: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ سے ہونے والی تباہی سے پھیلا ملبہ اتنا ہے کہ سمیٹنے کے لیے 20 سال بھی کم ہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کے اندر تباہ ہونے والی عمارتوں اور دیگر انفرااسٹرکچر کے ملبے کو صاف کرنے میں 20 سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے اور کم از کم 12 ارب ڈالر کی رقم خرچ ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج غزہ میں اقوام متحدہ کے احکامات اور جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہی ہے، گزشتہ روز رفح میں ملبہ صاف کرتے لوگوں پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر(ڈرون) نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور 4 زخمی ہوگئے۔