غزہ/ تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) غزہ میں معاہدے کے باوجود سیز فائر نہ ہوسکا‘ مغربی کنارے میں فائرنگ سے 14فلسطینی شہید جبکہ 5 زخمی ہوگئے‘ اسرائیلی حملوں سے مغربی کنارے میں جنین کیمپ تباہ ہوگیا‘درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا، جنین میں جبری انخلا کے بعد ہزاروں فلسطینی بے گھر ہوگئے، درجنوں نئی چوکیاں قائم کردی گئیں‘
صیہونی فورسز نے مغربی کنارے میں کئی گھروں کو آگ لگا دی۔جنین میں حماس کے مجاہدین اور اسرائیلی فوج میں گزشتہ روز بھی جھڑپیں جاری رہیں، القدس بریگیڈز کے مطابق مجاہدین نے اسرائیلی فوجی گاڑی پر حملہ کیا جس سے متعدد صیہونی فوجی حملے میں شدید زخمی ہوگئے۔جنوبی غزہ اور رفح سے مزید 120 مظلوم فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں‘دوسری جانب عرب میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہی ہے اور گزشتہ روز رفح میں ملبہ صاف کرتے لوگوں پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر (ڈرون) نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور 4 زخمی ہوگئے۔اس کے علاوہ اسرائیلی فوجی ٹینک نے جنوبی غزہ میں فائرنگ کر کے 2 فلسطینیوں کو شہید کر دیا‘ شہدا کی مجموعی تعداد 47 ہزار 283 ہوگئی۔ اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ کے ہسپتالوں میں بحالی کا کام شروع کر دیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج لبنان جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ تاریخ کے بعد بھی جنوبی لبنان میں تعینات رہے گی‘ لبنان میں جنگ بندی معاہدہ 27 نومبر 2024 کو نافذ ہوا تھا جس کے تحت 60 روز کے اندر حزب اللہ کو اپنے جنگجو اور ہتھیار دریائے لیطانی کے جنوب سے ہٹانے تھے، اسرائیلی فوج کو اس علاقے سے انخلا کرنا تھا اور لبنانی افواج کو یہاں کنٹرول سنبھالنا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ حزب اللہ اور لبنانی حکومت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر پوری طرح عملنہیں کیا گیا ہے اس وجہ سے اسرائیلی فوج پیر 27 جنوری کو جنوبی لبنان سے مکمل طور پر انخلا نہیں کرے گی۔نامور امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ 15 ماہ اسرائیل سے جنگ کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے پھر سے غزہ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ سیز فائر شروع ہوتے ہی حماس کے مسلح جنگجوؤں کا سڑکوں پر آنا یہ پیغام تھا کہ ہزاروں اراکان کی شہادت، اسلحہ اور سرنگوں کی تباہی کے باوجود حماس کو ختم نہ کیا جا سکا اور اب بھی وہ غزہ کی مضبوط ترین عسکری جماعت ہے۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو حماس کے خاتمے کے دعوے کرتے رہے لیکن غزہ کے لیے کوئی متبادل نہ پیش کر سکے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کے اندر تباہ ہونے والی عمارتوں اور دیگر انفرا اسٹرکچر کے ملبے کو صاف کرنے میں 21 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے اور ملبے کی صفائی پر12 ارب ڈالر کی رقم خرچ ہو سکتی ہے۔فلسطینی خاتون حریت پسند اور فلسطین کی سوشلسٹ پارٹی (PFLP) کی رہنما خالدہ جرار بھی اسرائیلی قید سے رہا ہوگئی ہیں۔ دسمبر 2023 میں اسرائیل نے خالدہ جرار کو گرفتار کیا وہ اب جنگ بندی معاہدہ کے نتیجے میں پہلے مرحلے میں رہا ہونے والے فلسطینی یرغمالیوں میں سے ایک ہیں۔ جیل جانے سے پہلے اور بعد کی دونوں تصاویر سے جیل میں ظالمانہ سلوک کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج

پڑھیں:

ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، خط میں انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضم شدہ اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ انہوں ںے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے فنڈز اپنے پاس روک لیے ہیں۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
  • اسرائیل کی غزہ میں بربریت کی انتہا، شدید بمباری، 6 بھائیوں سمیت 37 فلسطینی شہید
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 6 سگے بھائیوں سمیت مزید 37 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، 24 گھنٹے میں 20 فلسطینی شہید
  • جے یو پی کراچی کے تحت اسرائیل مردہ باد ریلی، عوام کا فلسطینی مظلومین سے اظہارِ یکجہتی
  • جمعیت علمائے پاکستان کی زیر قیادت اسرائیل مردہ باد ریلی، عوام کا فلسطینی مظلومین سے اظہارِ یکجہتی