امریکانے 500 تارکین وطن کو ملک بدرکردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون آپریشن شروع کردیا گیا۔عالمی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ تاریخ کے سب سے بڑی کریک ڈائون میں 500 غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار شدہ میں
ایک دہشت گرد ٹرین ڈی آراگوا گینگ کے 4 کارندے اور نابالغوں کے خلاف جنسی جرائم کے مرتکب متعدد تارکین وطن بھی شامل ہیں۔وائٹ ہائوس کی پریس سیکرٹری کا کہنا تھا کہ بعد ازاں ان غیر قانونی تارکین وطن کو امریکی فوج کے سیکڑوں ہوائی جہازوں میں بھر کر ملک بدر کردیا گیا۔یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اْٹھاتے ہی اپنی سخت اور متنازع امیگریشن پالیسی کے نفاذ کے لیے ایگزیکیٹو حکم نامہ جاری کیا تھا،جس کے بعد 23 جنوری کو امریکی کانگریس نے غیر قانونی طور پر امریکا میں رہنے والے تارکین وطن کی حراست اور ملک بدر کرنے کا بل منظور کیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تارکین وطن
پڑھیں:
حماس نے برطانیہ میں پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا
حماس نے برطانیہ میں پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
لندن: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے برطانیہ میں اپنے خلاف عائد پابندی کو چیلنج کرتے ہوئے برطانوی وزارت داخلہ میں باضابطہ قانونی درخواست جمع کرا دی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کی ایک قانونی فرم نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ یہ درخواست حماس کے سینئر رہنما موسیٰ ابو مرزوق کی ہدایت پر جمع کرائی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کو آزادی، قومی خودمختاری اور غیر ملکی تسلط کے خلاف مزاحمت کا بین الاقوامی قانونی حق حاصل ہے، جس میں مسلح جدوجہد بھی شامل ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے حماس پر پابندی کا فیصلہ غلط ہے کیونکہ حماس کی برطانیہ میں کوئی سرگرمی نہ ہی موجود ہے اور نہ ہی یہ برطانوی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
وکلا نے مؤقف اپنایا کہ برطانیہ کی جانب سے حماس پر پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور یہ یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی تصور کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ نے 2001 میں حماس کے عسکری ونگ “عزالدین القسام بریگیڈز” کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا، جس کے بعد 2021 میں پابندی کو پوری تنظیم تک توسیع دے دی گئی تھی۔
برطانوی قانون کے مطابق کسی کالعدم تنظیم کی رکنیت رکھنا، حمایت کرنا یا اس کے حق میں بیان دینا جرم تصور کیا جاتا ہے۔