امریکا سے غیر قانونی تارکین وطن کی اب تک کی سب سے بڑی ملک بدری کا آغاز ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ حکم نامہ، پاکستان سے امریکا جانے کے منتظر ہزاروں افغانوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا

وائٹ ہاؤس نے جمعے کو فوجی طیارے میں سوار لوگوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اب تک سینکڑوں تارکین وطن کو گرفتار کرکے ملک سے باہر بھیج دیا گیا ہے۔

’غیر قانونی طور پر داخل ہوگے تو بھگتوگے‘

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پوری دنیا کو ایک مضبوط اور واضح پیغام دے رہے ہیں کہ اگر آپ غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے تو آپ کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس نے 538 غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے جن میں ایک مشتبہ دہشت گرد اور 4 گینگسٹرز بھی شامل ہیں جبکہ ان میں کئی افراد نابالغوں کے خلاف جنسی جرائم کے مجرم بھی ہیں۔

وعدہ پور کردیا، وائٹ ہاؤس

انہوں نے کہا کہ تاریخ میں ملک بدری کا سب سے بڑا آپریشن اچھی طرح سے جاری ہے اور اس حوالے سے جو وعدہ کیا گیا وہ پورا کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے: امریکا کی 22 ریاستوں نے صدر ٹرمپ کا کون سا حکم عدالت میں چیلنج کردیا؟

ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ کیا تھا اور اپنی دوسری میعاد کا آغاز متعدد ایگزیکٹو آرڈرز کے ساتھ کیا تھا جن کا مقصد امریکا میں داخلے کے عمل میں اصلاحات کرنا تھا۔

Deportation flights have begun.

President Trump is sending a strong and clear message to the entire world: if you illegally enter the United States of America, you will face severe consequences. pic.twitter.com/CTlG8MRcY1

— Karoline Leavitt (@PressSec) January 24, 2025

’مجرم ایلینز‘ کی ملک بدری کے عزم کا اعادہ

اپنے دفتر میں پہلے دن ٹرمپ نے جنوبی سرحد پر ’قومی ایمرجنسی‘ کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے ’مجرم ایلینز‘ (غیر قانونی تارکین وطن) کو ملک بدر کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے مزید فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان بھی کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے پناہ گزینوں کی آباد کاری کو بھی منسوخ کر دیا ہے اور نئی امیگریشن پالیسیوں کو نافذ نہ کرنے والے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے دن کونسے بڑے فیصلے کیے؟

دفتر برائے ہوم لینڈ سیکورٹی شماریات کے مطابق امریکا میں ایک کروڑ 10 لاکھ غیر دستاویزی تارکین وطن موجود ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکا اور تارکین وطن امریکا تارکین وطن انخلا ڈونلڈ ٹرمپ غیر قانونی تارکین وطن ملک بدری

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا امریکا اور تارکین وطن امریکا تارکین وطن انخلا ڈونلڈ ٹرمپ غیر قانونی تارکین وطن ملک بدری غیر قانونی تارکین وطن ڈونلڈ ٹرمپ امریکا میں وائٹ ہاؤس ملک بدری کے خلاف کیا تھا

پڑھیں:

سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن گرفتار کر کے ملک بدر کر دیے گئے، ٹرمپ انتظامیہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جنوری 2025ء) سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کیرولین لیوِٹ نے لکھا، ''ٹرمپ انتظامیہ نے 538 غیر قانونی تارکین وطن مجرموں کو گرفتار کیا ہے۔‘‘ انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ 'سینکڑوں‘ کو ملٹری ایئرکرافٹ کے ذریعے ملک بدر کیا گیا ہے: ''تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری کا آپریشن اچھے طریقے سے جاری ہے۔

جو وعدے کیے گئے، ان پر عمل کیا گیا۔‘‘

نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ کیا تھا اور اپنی دوسری مدت کا آغاز امریکہ میں داخلے کو طریقہ کار میں تبدیلی کے لیے کئی ایگزیکٹیو آرڈرز کے ساتھ کیا تھا۔

جمعرات 23 جنوری کو نیوارک شہر کے میئر راس جے باراکا نے ایک بیان میں کہا کہ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ایجنٹوں نے ''ایک مقامی عمارت پر چھاپہ مارا... دستاویزت نہ رکھنے والے رہائشیوں کے ساتھ ساتھ (امریکی) شہریوں کو بھی وارنٹ پیش کیے بغیر حراست میں رکھنا… یہ گھناؤنا عمل امریکی آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

میئر کے مطابق چھاپے کے دوران حراست میں لیے گئے افراد میں سے ایک امریکی فوجی بھی تھا۔

سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر آئی سی ای کی ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ قانون پر عمل کرتے ہوئے 538 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

نیو جرسی کے ڈیموکریٹک سینیٹرز کوری بُکر اور اینڈی کِم نے کہا کہ انہیں امیگریشن ایجنٹوں کی جانب سے نیوارک میں چھاپے پر 'گہری تشویش‘ ہے۔

انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا، ''اس طرح کے اقدامات، ہماری تمام برادریوں میں خوف کا بیج بودیں گے - اور ہمارے شکستہ امیگریشن نظام کو حل کرنے کی ضرورت ہے نہ کہ خوف پھیلانے والے ہتھکنڈوں کی۔‘‘

نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ وہ ''امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری آپریشن‘‘ کریں گے، جس سے امریکہ میں ایک اندازے کے مطابق 11 ملین غیر قانونی تارکین وطن متاثر ہوں گے۔

اپنا عہدہ سنھبالنے کے پہلے دن انہوں نے جنوبی سرحد پر 'قومی ایمرجنسی‘ کا اعلان کرنے کے احکامات پر دستخط کیے اور علاقے میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا جبکہ 'مجرم غیر ملکیوں‘ کو ملک بدر کرنے کا عہد کیا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ 'میکسیکو میں ہی رہنے‘ کی پالیسی کو بھی بحال کرے گی جو ٹرمپ کی پہلی صدارت کے دوران رائج تھی۔

اس پالیسی کے تحت میکسیکو سے امریکہ میں داخلے کے لیے درخواست دینے والے افراد کو اس وقت تک وہاں رہنا ہوگا جب تک کہ ان کی درخواست پر فیصلہ نہیں ہو جاتا۔

وائٹ ہاؤس نے وسطی اور جنوبی امریکہ میں آمرانہ حکومتوں سے فرار ہو کر آنے والے افراد کے لیے پناہ کے پروگرام کو بھی روک دیا ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد میکسیکو کی سرحد پر پھنس گئے ہیں۔

رواں ہفتے کے اوائل میں ریپبلکن کی زیر قیادت امریکی کانگریس نے غیر ملکی مشتبہ افراد کے لیے قبل از سماعت قید میں توسیع کے لیے ایک بل بھی پیش کیا تھا۔

ا ب ا/ا ا (اے ایف پی)

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے 500 تارکین وطن کو ملک بدر کردیا
  • امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن، 500 سے زائد ملک بدر
  • سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن گرفتار کر کے ملک بدر کر دیے گئے، ٹرمپ انتظامیہ
  • امریکا؛ 500 تارکین وطن کو فوجی جہازوں میں بھر کر اُن کے ملک روانہ کردیا گیا
  • صدر ٹرمپ کا تارکین وطن پروگرام روکنے کا حکم، پاکستان میں افغان پناہ گزین پریشان
  • امریکا سے بے دخلی، 7.25لاکھ غیر قانونی بھارتی خوف کا شکار
  • امریکا میں غیر قانونی بھارتی تارکین کے گرد شکنجہ سخت، بے دخلی کا فیصلہ
  • غیرملکی تارکین وطن کی واپسی کے لیے بھارت اور امریکا کے درمیان رابطے
  • امریکی ریاستیں ٹرمپ کے شہریت کا پیدائشی حق منسوخ کیے جانے کے فیصلے کیخلاف ڈٹ گئیں