امریکا: جنوبی کیلیفورنیا میں 5 مزید مقامات پر آگ بھڑک اٹھی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے مختلف علاقوں میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں تاہم اس دوران جنوبی کیلیفورنیا میں 5 مزید مقامات پر آگ بھڑک اٹھی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جمعرات کو لاس اینجلس، سان ڈیاگو، وینچورا اور ریوَر سائیڈ کاؤنٹیز میں 5 مقامات پر لگنے والی آگ کو لاگونا، سیپولویدا، گبل، گلمن اور بارڈر 2 فائر کے نام دیے گئے ہیں۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ فائر فائٹرز نے لاس اینجلس میں 10 ہزار ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہیوز فائر پر قابو پانے میں پیش رفت کی ہے اور بدھ کو شروع ہونے والی اس آگ پر 36 فیصد تک قابو پالیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ آج لاس اینجلس کا دورہ کریں گے اور آگ سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لیں گے۔
ٹرمپ نے لاس اینجلس میں لگی آگ پر ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر کیلیفورنیا کی حکومت پانی کی سپلائی کے انتظامات تبدیل نہیں کرتی تو وہ وفاقی امداد روک سکتے ہیں۔
انہوں نے کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم پر الزام عائد کیا ہے کہ ریاستی حکومت نے دریاؤں میں مچھلی کی ایک نسل کوبچانے کے لیے پانی کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالی جس کی وجہ سے آگ بجھانے کے لیے پانی کی فراہمی میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
خیال رہے کہ لا اینجلس کے مختلف مقامات پر 7 جنوری سے لگی آگ اب تک 40 ہزار ایکڑ سے زائد کے رقبے کو جلاکر خاکستر کرچکی ہے جبکہ اس آگ کے نتیجے میں 28 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لاس اینجلس مقامات پر
پڑھیں:
دنیا خشک سالی کے سنگین بحران کی جانب بڑھ رہی ہے، انتباہ
موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک اور تیزی کے ساتھ بڑھتے ہوئے اثرات نے دنیا کے کئی خطوں کو خشک سالی کے شدید بحرانوں سے دوچار کر دیا ہے، جو پانی کی فراہمی، زراعت اور ماحولیاتی نظام کے لیے تباہ کن نتائج کا سبب بن رہے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ بخاراتی عمل کو تیز کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں زمین کی نمی ختم ہو رہی ہے اور پانی کے قدرتی ذخائر کم ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی ناقص انتظامات، جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور پانی کے غیر متوازن استعمال نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
خشک سالی سے سب سے زیادہ متاثرہ خطے
مغربی امریکا:گزشتہ 1,200 سال کی بدترین خشک سالی کا سامنا۔
جنوبی امریکا: ایمازون اور اینڈیز کے علاقے پانی اور حیاتیاتی تنوع کے بحران سے دوچار۔
افریقا: لاکھوں افراد اور جاندار شدید طویل خشک سالی سے متاثر۔
آسٹریلیا: بارش کے نظام میں شدت اور پانی کی قلت میں اضافہ۔
بحیرہ روم: خطے کے کئی ممالک کو پانی کی فراہمی میں شدید مشکلات۔
ماہرین کا انتباہ
ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ خشک سالی کے مسئلے پر فوری توجہ نہ دی گئی تو یہ نہ صرف قدرتی وسائل بلکہ انسانی زندگیوں کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ پانی کے ذخائر کا تحفظ، جنگلات کی بحالی اور زمینی انتظام کے بہتر منصوبے اس بحران سے نمٹنے کے لیے ناگزیر ہیں۔