امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر  لاس اینجلس کے مختلف علاقوں میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں تاہم اس دوران جنوبی کیلیفورنیا میں 5 مزید مقامات پر آگ بھڑک اٹھی ہے۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ فائر فائٹرز نے لاس اینجلس میں 10 ہزار ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہیوز فائر پر قابو پانے میں پیش رفت کی ہے اور بدھ کو شروع ہونے والی اس آگ پر 36 فیصد تک قابو پالیا گیا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ آج لاس اینجلس کا دورہ کریں گے اور آگ سے ہونے والے نقصان کا جائزہ  لیں گے۔

خیال رہے کہ لا اینجلس کے مختلف مقامات پر 7 جنوری سے لگی آگ اب تک 40 ہزار ایکڑ سے زائد کے رقبے کو جلاکر خاکستر کرچکی ہے جبکہ اس آگ کے نتیجے میں 28 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

لاس اینجلس میں آگ لگانے کے الزام میں گرفتارافراد کے حیران کن انکشافات

امریکی ریاست کیلیفیورنیا کے شہر لاس اینجلس میں مختلف مقامات پر لگی آگ کو بجھانے کی کوششیں جاری ہیں تاہم اس دوران آگ لگے کے حوالے سے ایک اہم انکشاف ہوا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آتش زنی کے متعدد واقعات سے بھی نمٹنا پڑا اور حکام نے آتش زنی کے الزام میں کم از کم 8 افراد کو گرفتار کیا۔ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں درختوں، جھاڑیوں، پتوں اور کچرے کو آگ لگائی۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق 14 جنوری کی شام ایک خاتون کو گرفتار کیا گیا جس نے مبینہ طور پر کچرے کے ڈھیروں کو آگ لگائی تھی۔ لاس اینجلس پولیس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کے مطابق خاتون نے اعتراف کیا کہ وہ آگ لگانے اور تباہی پھیلانے سے لطف اندوز ہوتی تھی۔

امریکی میڈیا کے مطابق اسی روز ایک اور شخص کو درختوں کو آگ لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ جلتے ہوئے پتوں کی خوشبو پسند کرتا ہے۔12 جنوری کو ایک اور مشتبہ شخص کو شمالی ہالی وڈ میں آتش زنی کے پرانے وارنٹ پر گرفتار کیا گیا، اس پر باربی کیو لائٹر کا استعمال کرتے ہوئے آگ لگانے کا الزام تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے 95 فیصد واقعات انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہوتے ہیں، چاہے وہ آتش زنی ہو، گرے ہوئے بجلی کے تار ہوں یا غیر محتاط آتشبازی۔یہ واقعات بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بنتے ہیں، 2020 میں آتش زنی کے نتیجے میں 44 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ جل کر خاک ہوگیا تھا جبکہ گزشتہ سال کیلیفورنیا میں آتش زنی کے الزام میں مجموعی طور پر 109 گرفتاریاں ہوئیں۔

خیال رہے کہ لاس اینجلس میں مختلف مقامات پر گی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچاتے ہوئے تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو خاکستر کر دیا ہے اور کم از کم 27 افراد کی جان لے لی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا: جنوبی کیلیفورنیا میں 5 مزید مقامات پر آگ بھڑک اٹھی
  • امریکہ میں5 نئی جگہوں پر آگ بھڑک اٹھی، صورتحال مزید سنگین
  • لاس اینجلس نئی آگ کی لپیٹ میں، 31 ہزار افراد کو انخلا کا حکم
  • لاس اینجلس کے شمالی جنگلات میں نئی آگ بھڑک اٹھی، 20 ہزار افراد کا انخلا کا حکم
  • لاس اینجلس کے شمالی علاقے میں نئی جنگلاتی آگ، 25 ہزار افراد کی نقل مکانی
  • تنزانیا میں ماربرگ وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا
  • لاس اینجلس میں آگ لگانے کے الزام میں گرفتارافراد کے حیران کن انکشافات
  • سعودیہ، امریکا، چین، زمبابوے، سینیگال سے مزید 220 پاکستانی بے دخل، کراچی میں 12 گرفتار
  • غزہ: جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوجود اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 9 فلسطینی شہید