اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورراناثناءاللہ نے کہاہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کیلئے پاکستان سے کوئی وفدنہیں گیا،وزیرداخلہ محسن نقوی اپنے طورپرامریکہ گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویومیں راناثناء اللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی امریکہ میں لابی قائم کرنے میں لگی ہوئی ہے، ٹرمپ امریکہ کے صدرمنتخب ہوئے ہیں ان کاپاکستان پر کوئی کنٹرول نہیں،پاکستان ٹرمپ کے کسی حکم،ایکس پیغام یاخواہش کا پابندنہیں،ٹرمپ کسی چیزکااظہارکریں گے تو قانون کے مطابق جواب دیاجائے گا،گھبرانے کی بات نہیں،پاکستان خودمختارملک ہے،ٹرمپ کو کوئی حق نہیں کہ ہم سے کوئی مطالبہ کریں۔
انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک معاشی اور سیاسی طورپر تباہ ہوا،بانی پی ٹی آئی کوپتہ نہیں کس طرح مذاکراتی کمیٹی بنانے کاخیال آیا،پی ٹی آئی کمیٹی کی گفتگوسے معلو م ہوتا ہے کہ جو کچھ لکھ کردیناہے پوچھ کردیناہے،چارٹرآف ڈیمانڈ دے دیامگرجواب نہیں لینایہ کون ساطریقہ ہے؟
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کا جورویہ ہے ایساکسی کا نہیں رہا،لانگ مارچ سمیت تمام چیزیں ہوئیں کسی نے گالم گلوچ کا رویہ نہیں اپنا،پی ٹی آئی کی دلیل مضبوط ہوئی تو سمجھوتہ ہوسکتاہے ،ہماری دلیل مضبوط ہوئی توہمیں حق ہے پی ٹی آئی کو قائل کریں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پیکا ترمیمی بل صحافیوں کے تحفظ کی جانب اہم قدم ہے،عطاء اللہ تارڑ

اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑنے کہاہے کہ پیکا ترمیمی بل صحافیوں کے تحفظ کی جانب اہم قدم ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑنے کہاکہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے متعلق قواعد و ضوابط موجود ہیں، ڈیجیٹل میڈیا کے بارے میں قواعد وقت کی ضرورت ہے،ڈیجیٹل میڈیا پر کوئی کچھ بھی کہہ دیتا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ ڈیجیٹل میڈیا پر صحافت کے نام پر الزام تراشی کی جاتی ہے، پیکا ترمیمی بل ڈیجیٹل میڈیا کے لئے ہے،ڈیجیٹل میڈیا پر جھوٹ اور پروپیگنڈے کی کوئی جوابدہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ترمیمی ایکٹ میں سوشل میڈیا کی تعریف وضع کی گئی ہے، پیکا ترمیمی ایکٹ کا دائرہ کار ڈیجیٹل میڈیا تک محدود ہے،  ترمیمی ایکٹ سے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا متاثر نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات نے کہاکہ قانون سازی سے ورکنگ جرنلسٹس کو تحفظ ملے گا، سوشل میڈیا سے لاکھوں کمانے والے ٹیکس کیوں نہیں دیتے؟
وزیر اطلاعات نے کہاکہ  صحافتی تنظیموں سے مشاورت پر یقین رکھتے ہیں، پی آر اے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی، پی بی اے، اے پی این ایس سمیت سب کو دعوت ہے کہ وہ آئیں اس پر بات کریں۔
انہوں نے کہاکہ کیا وجہ ہے جو انتہاءپسندانہ نکتہ نظر جو کہیں بیان نہیں ہو سکتا وہ سوشل میڈیا پر زیادہ وائرل ہوتا ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر الزام تراشی اور کردار کشی ہوتی ہے، کوئی نوٹس نہیں ہوتا، ترمیمی بل سے ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ ملے گا۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ  ورکنگ جرنلسٹس کو موقع ملے گا کہ وہ اپنا روزگار محفوظ کر سکے، سوشل میڈیا پر خود ساختہ صحافی نفرت پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پرناشتے میں شرکت کروں گا، بلاول بھٹو زرداری
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا: بلاول بھٹو
  • بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • پیکا ترمیمی بل صحافیوں کے تحفظ کی جانب اہم قدم ہے،عطاء اللہ تارڑ
  • بانی پی ٹی آئی کو سزا ہوئی کوئی احتجاج کیلئے سڑک پر نہیں آیا: شرجیل میمن
  • پاکستان کے ساتھ تجارت پر پچھلے ایک سال میں کوئی بات نہیں ہوئی. بھارتی وزیرخارجہ
  • صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پاک امریکا تعلقات کو نئی جہت ملے گی: محسن نقوی
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے لئے امن کی امید بنے ہیں: محسن نقوی
  • کوئی بیک ڈور ڈپلومیسی یا مذاکرات نہیں ہورہے، رانا ثنا اللہ