سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف کیس کی سماعت لارجر بینچ کریگا۔ سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق کورٹ روم نمبر 2 میں داخلہ خصوصی پاسز سے مشروط ہوگا اور انہیں کو داخلے کی اجازت ہوگی، جنکے کیسز مقرر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے اعلامیہ کے مطابق 27 جنوری کو کورٹ روم نمبر 2 میں 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی سماعت ہوگی۔ اسلام آباد سے عدالت عظمیٰ کے اعلامیہ کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے موقع پر سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف کیس کی سماعت لارجر بینچ کرے گا۔ سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق کورٹ روم نمبر 2 میں داخلہ خصوصی پاسز سے مشروط ہوگا اور انہیں کو داخلے کی اجازت ہوگی، جن کے کیسز مقرر ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق وکلا اور صحافی جو روزانہ کی بنیاد پر سپریم کورٹ آتے ہیں، ان کو بھی پاسز جاری ہوں گے، دیگر وکلا اور صحافی کورٹ روم نمبر 6 اور 7 میں آڈیو لنک پر عدالتی کارروائی سن سکتے ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ بلڈنگ میں داخلے کی اجازت جامہ تلاشی کے بعد ہی دی جائے گی۔ اعلامیہ کے مطابق کمرہ عدالت میں موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف کورٹ روم نمبر کی اجازت کی سماعت

پڑھیں:

9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز :سپریم کورٹ کا بڑا حکم

سپریم کورٹ نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز کی سماعت کے دوران اہم فیصلے اور ہدایات جاری کی ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، جس میں عدالت نے عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔ طیبہ راجہ سمیت دیگر ملزمان سے متعلق پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دی گئیں اور عدالت نے ہدایت کی کہ ان کیسز میں چار ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کیا جائے۔ عدالت نے واضح کیا کہ تمام ملزمان کو ان کے قانونی حقوق، فردِ جرم اور متعلقہ دستاویزات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم میں ان نکات کی وضاحت بھی کی جائے گی۔ سماعت کے دوران فواد چوہدری نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ سے انسداد دہشتگردی عدالتوں کو ایک خط بھیجا گیا تھا جس کے بعد انہیں خصوصی عدالتوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’جب عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے بھیجا گیا؟‘ اگر کوئی ایسا خط جاری ہوا ہے تو اسے فوری واپس لیا جائے۔ پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے اس خط سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے 9 مئی سے متعلق تمام مقدمات جمعرات کو دوبارہ مقرر کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملزم علی رضا کے وکیل نے موکل کی بیماری کے پیش نظر ضمانت کی درخواست کی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی گئی تو پھر تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا۔ عدالت نے اس کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مزید 2 ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • صدر سپریم کورٹ بارکی وفدکے ہمراہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات
  • سپریم کورٹ آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی
  • 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز :سپریم کورٹ کا بڑا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی  سپریم کورٹ کا آئینی بنچ آج سماعت کریگا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سینیارٹی تنازع، سپریم کورٹ کا 5رکنی بینچ کل سماعت کریگا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سینیارٹی تنازع، سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ سماعت کرے گا
  • دہشتگردی میں ریاستی مشینری کے استعمال کا کیس سماعت کیلئے مقرر
  • سپریم کورٹ: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی تصدیق کا کیس سماعت کے لیے مقرر
  • 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے؛ وزیر قانون