اسلام آباد:حکومت کی جانب سے مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں کمی کا دعویٰ کیا گیا ہے لیکن اس دوران 14 بنیادی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق مسلسل چوتھے ہفتے مہنگائی کی رفتار میں کمی کا رجحان جاری رہا اور حالیہ ہفتے میں یہ شرح 1.16 فیصد سے گھٹ کر 0.52 فیصد پر آگئی۔ سالانہ بنیادوں پر بھی مہنگائی میں اضافے کی رفتار کم ہوکر 0.

52 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

قیمتوں میں رد و بدل

سستی ہونے والی اشیا میں ٹماٹر: 33 فی صد، انڈے 10.23 فی صد، پیاز 10%، آلو7.37 کم ہوئے۔ اسی طرح دال چنا، دال ماش، گڑ اور ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی معمولی کمی دیکھی گئی۔

دوسری جانب مہنگی ہونے والی اشیا میں چینی، کیلے، لہسن، چاول، گھی، دال مونگ، اور لکڑی کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی، 14 کی قیمتوں میں اضافہ، اور 25 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ حکومتی دعوے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ عام آدمی کی مشکلات کو کم کرنے میں ناکافی دکھائی دیتے ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں اضافہ اشیا کی

پڑھیں:

بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا 50 فیصد تک مہنگی ہونے کا خدشہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر ٹیکس ریونیو بڑھانے کےلیے نئے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات، جوسز، کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور یا نان شوگر مٹھائیوں کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔رپورٹ میں فیڈرل بورڈ  ایف ریونیو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید دعویٰ کیا گیا کہ جوس یاپلپ سے تیار ہونے والے کاربونیٹڈ واٹر، سیرپ، اسکواش وغیرہ شامل ہیں.دودھ سے بنی صنعتی مصنوعات پربھی 20 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز پر غور جاری ہے۔ ساسیجز، خشک، نمکین یا اسموکڈمیٹ سمیت گوشت کی اشیا بھی مہنگی ہوجانے کا خدشہ ہے۔اس کے علاوہ چیونگم، کینڈی، چاکلیٹ، کیریملز، پیسٹری اور بسکٹس سمیت بیکری آئٹمز، کارن فلیکس، سیریلز کی مختلف اشیاپر ٹیکس کی شرح میں50 فیصد تک اضافے کا خدشہ ہے. جس کے باعث یہ اشیا مہنگی ہوجائیں گی۔

علاوہ ازیں آئس کریمز، فلیورڈ یا سویٹ یوگرٹ، فروزن ڈیزرٹ، اینیمل یا ویجیٹیبل فیٹ سےبنی تمام دیگر اشیا پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔ اگلے 3 سال میں ان اشیا پرٹیکس کی شرح میں بتدریج50فیصد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیکری مصنوعات پر 50 فیصد ٹیکس عائد ہونے کا امکان
  • حکومت کی عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری، کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونے کا خدشہ
  • مئی سے مہنگائی میں اضافہ ِ پھر استکام ِ آئی ایم ایف دسط وصولی میں تاخیر ہوسکتی : گورنر سٹیٹ بنک 
  • اوگرا نے اپریل کے لیے آر ایل این جی قیمتوں کا تعین کر دیا
  • حکومت کی بجٹ میں عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونیکا امکان
  • بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا 50 فیصد تک مہنگی ہونے کا خدشہ
  • حکومت کی بجٹ میں عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونیکا امکان
  • آئندہ ماہ سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگا: گورنر اسٹیٹ بینک
  • تنخواہیں جمود کا شکار اور مہنگائی تاریخی سطح پر‘ تنخواہ دار طبقے کی مالی مشکلات میں اضافہ ہو ا ہے.سیلریڈ کلاس الائنس
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 1186 پوائنٹس کا اضافہ