انسانی اسمگلنگز کی نشاندہی کرکے انہیں عبرت ناک سزا دی جائے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ کے گروہوں کی نشاندہی کرکے انہیں عبرت ناک سزا دلوانے کا حکم دے دیا ۔
غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی میں پاکستانیوں کی اموات کے واقع پر ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم کی سربراہی میں انسانی اسمگلنگ کے سدِباب کے لیے ٹاسک فورس قائم کر دی گئی۔ وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ کے گروہوں کی نشاندہی کرکے انہیں عبرت ناک سزا دلوانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان گروہوں کے افراد کی گرفتاریوں میں تیزی لائی جائے ، انسانی اسمگلنگ میں ملوث انسانیت کے قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔
وی وی آئی پیز پروٹوکول میں شامل گاڑیوں میں ٹریکر لگوانے کا فیصلہ
شہباز شریف نے کہا کہ ادارے بشمول وزارت خارجہ انسانی اسمگلروں کی نشاندہی میں کردار ادا کریں، کشتی میں پاکستانیوں کی اموات کے واقعے پر مجھ سمیت پوری قوم مغموم ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو اداروں کی جانب سے گرفتاریوں، ایف آئی آرز اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ آصف، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، عطا اللّٰہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف سے آذربائیجان کے وزیر ووگر مصطفائیف کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ کی نشاندہی
پڑھیں:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کاتعلیم کے بین الاقوامی دن کے موقع پر پیغام
وزیراعظم محمد شہباز شریف کاتعلیم کے بین الاقوامی دن کے موقع پر پیغام, آج تعلیم کے بین الاقوامی دن کے موقع پر، ہم ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ قدم سے قدم ملاتے ہوئے افراد اور کمیونٹیز کو بااختیار بنانے میں تعلیم کے اہم کردار کو تسلیم کر رہے ہیں۔اس سال کے تعلیم کے بین الاقوامی دن کا موضوع "مصنوعی ذہانت اور تعلیم: خودکاری کی دنیا میں انسانی عوامل کا تحفظ،" کے تحت ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ مصنوعی ذہانت میں پیش رفت ہماری انسانیت کی خدمت کے لئے ہماری مشترکہ کوششوں میں ہماری مدد کرے۔جیسے جیسے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے نظام تیزی سے ہماری زندگیوں میں ضم ہو رہے ہیں، انسانی مداخلت اور مشین سے چلنے والے اعمال کے درمیان کی سرحدیں دھندلا رہی ہیں۔ یہ صورتحال ہماری لئے مواقع اور چیلنجز دونوں فراہم کر رہی ہے۔ یہاں یہ اہم سوال انتہائی اہم ہے کہ آٹومیشن کی بڑھتی ہوئی لہر کے درمیان ہم انسانی عوامل کو کیسے برقرار رکھ اور بڑھا سکتے ہیں؟ہم سب تسلیم کرتے ہیں کہ تعلیم کی تبدیلی کا اصل محرک ہے طاقت کو جو نوجوانوں کو ترقی پذیر تکنیکی منظر نامے میں ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے تیار کرتی ہے۔ تنقیدی سوچ، اختراع، اور اخلاقی ذمہ داری کو فروغ دے کر، ہم اپنے شہریوں کو نہ صرف تکنیکی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے آلات سے آراستہ کرنا چاہتے ہیں بلکہ انھیں ایسے طریقے تشکیل دینا چاہتے ہیں جو ہماری اقدار کو برقرار رکھیں، ہماری آزادیوں کی حفاظت کریں، اور ہمارے معاشرے کو آگے بڑھائیں۔ہم نے اپنے تعلیمی اداروں کو تکنیکی ترقی کو قبول کرنے کے لیے تیار کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی تعلیم دینے والے کالجوں میں ہائی-امپیکٹ آئی ٹی لیبز کا قیام، دیہات میں موجود آئی سی ٹی اسکولوں میں ڈیجیٹل ہب، گوگل سینٹر آف ایکسی لینس، اسمارٹ کلاس رومز، اور ای۔ -تعلیم پورٹل وغیرہ شامل ہیں مزید برآں، ہم نے اختراع کو فروغ دینے کے لیے ایک روزگار مراکز، سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارکس ، روبوٹکس اینڈ مائینڈ گیمز، اور اسٹیم لیبز جیسے منصوبے شروع کئے ہیں ۔ یہ ضروری ہے کہ ہمارے اسکول ہمارے بچوں کو مطلوبہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہوں۔آج کے دن جب کہ ہم ایک ایسے تعلیمی نظام کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں جو انسانی تخلیقی صلاحیتوں، ہمدردی اور مقصد کے جوہر کی حفاظت کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت کے نظام کو اپنا رہا ہے ، میں اپنے معلمین اور شراکت داروں کی محنت کا اعتراف کرنا چاہوں گا جو کہ اپنی کوششوں سے ہماری زندگیوں کو منور کر رہے ہیں۔آئیے ہم سب مل کر علم کی روشنی کے اس نیک مقصد کو آگے بڑھاتے رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تعلیم آنے والی نسلوں کے لیے امید کی کرن بنی رہے۔