شیخ احمد نوری کی سید علی رضوی کیخلاف ایف آئی آر کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
رکن گلگت بلتستان کونسل نے کہا کہ ایف آئی آرز اور دہشتگردی کے دفعات سندھ حکومت کے ظالمانہ، جبر و استبداد اور سفاکیت کا مظہر اور بُزدلی و بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رکن جی بی کونسل و سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شیخ احمد علی نوری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملت کے حقوق کی توانا آواز اور ظلم و زیادتیوں کے خلاف برسرِ پیکار آغا سید علی رضوی صدر مجلس وحدت مسلمین جی بی پر پاراچنار کے محب وطن شہریوں پر کئی مہینوں سے راستے کی بندش، سینکڑوں افراد کی شہادت اور ہسپتالوں میں ادویات کی عدم دستیابی کے باعث چھوٹے چھوٹے بچوں کے جاں بحق ہونے پر ان مظلوموں کی توانا آواز بننے کے جرم میں دائر کی گئی ایف آئی آرز اور دہشتگردی کے دفعات سندھ حکومت کے ظالمانہ، جبر و استبداد اور سفاکیت کا مظہر اور بُزدلی و بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہیں۔ جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ساتھ ہی سندھ حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان ایف آئی آرز کو فی الفور واپس لیا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے، وزیر آبپاشی جام خان شورو
سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں سندھ حکومت نے وفاق اور ارسا کو ایک اور احتجاجی مراسلہ ارسال کردیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے وفاق اور ارسا کو احتجاجی مراسلہ بھیجتے ہوئے کہا ہے کہ تونسہ پنجند کینال کے ذریعے دریائے سندھ سے 3800 کیوسک پانی اٹھایا جا رہا ہے۔ پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے، سندھ میں کپاس اور چاول کی فصل کیلئے پانی نہیں ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ جب سندھ 62 فیصد شدید پانی کی قلت کا شکار ہے تو تونسہ پنجند لنک کینال کو کیوں کھولا گیا؟
جام خان شورو نے ارسا کو احتجاجی خط میں مزید کہا ہے کہ سکھر بیراج پر 4 ہزار کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر 2300 کیوسک پانی کم مل رہا ہے، وفاق اور ارسا سندھ کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، تونسہ پنجند لنک کینال پانی کے بہاؤ بڑھانا سراسر ناانصافی ہے۔ پنجاب، وفاق اور ارسا رویے سے متعلق پارٹی قیادت کو آگاہ کیا گیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ نے کہا کہ سندھ کے عوام میں اس اقدام سے بے چینی بڑھ رہی ہے، سندھ کو اپنے حصے کا پانی دیا جائے تاکہ صوبے میں پانی کی قلت کم ہوجائے، پنجاب حکومت نے گزشتہ رات ایک ہزار کیوسک پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھایا۔