ٹرمپ کو پہلا جھٹکا: شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنیکا صدارتی حکمنامہ معطل
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لئے بری خبر سامنے آگئی، وفاقی جج نے شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنے سے متعلق حکمنامہ عارضی طور پر معطل کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایری زونا، الی نوائے، اوریگن اور واشنگٹن ریاستوں نے عدالت کے سامنے معاملہ اٹھایا تھا۔
جج نے دوران سماعت انتظامیہ کے وکیل سے سوال کیا کہ وکلا کہاں تھے جب ٹرمپ کی ٹیم اس صدارتی حکمنامے کا مسودہ تیار کررہی تھی۔
جج کا کہنا تھا کہ اس حکمنامے کی آئینی حیثیت کی وکالت کے دعوے نے دماغ چکرا دیا، چودہویں آئینی ترمیم کے تحت امریکا میں پیدا ہونے والا تقریباً ہر بچہ خود بخود شہریت کا حقدار قرار پاتا ہے۔
جج کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کا اقدام یکسر غیر آئینی قرار دیدیا گیا، مزید کارروائی تک صدارتی حکمنامہ 14روز کیلئے التوا میں ڈال دیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
واشنگٹن کو بانی پی ٹی آئی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، سینئر وزیر
اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) حکومت کو یہ احساس ہو چکا ہے کہ توقعات کے برعکس بانی پی ٹی آئی کو کم ازکم فی الحال واشنگٹن سے ریلیف ملنے کا امکان نہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے حامی اس امید پر کئی ماہ سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیتے رہے کہ امریکی انتظامیہ کی تبدیلی کے بعد وائٹ ہاؤس سے ایک کال ان کے رہنما کی قسمت بدل دے گی۔
تاہم ن لیگ کے نئی امریکی انتظامیہ کیساتھ حالیہ سفارتی رابطوں سے لگتا ہے کہ ان کی توقعات مبالغہ آرائی کے علاوہ کچھ نہ تھیں۔
مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے اپنی جماعت میں خود دراڑیں ڈالیں، عامر الیاس رانا
نام ظاہر نہ کرنے پر مسلم لیگ ن کے سینئر وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی امریکی ترجیحات کی فہرست میں ہی شامل نہیں ہیں۔ سینئر وزیر کے دوٹوک ریمارکس ن لیگ کے موڈ کے علاوہ پی ٹی آئی کی توقعات ٹھنڈی ہونے کی عکاسی کرتے ہیں۔
سینئر وزیر نے انکشاف کیا کہ امریکی حکام نے حالیہ رابطوں کے پاکستانی ہم منصبوں سے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے حوالے سوشل میڈیا مہم کی پرواہ نہ کریں، امریکی سرکاری حلقوں میں اس حوالے سے کسی تشویش کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں مثبت پیش رفت ہو سکتی ہے
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام کیساتھ حالیہ رابطوں میں یہ واضح ہو گیا ہے کہ انہیں بانی پی ٹی آئی میں کوئی دلچسپی نہیں، نہ سوشل میڈیا پر جاری مہم کی پرواہ ہے، وہ پاکستان کے داخلی امور میں عدم مداخلت کے موقف پر قائم ہیں۔
اس کے باوجود افواہ سازی کی سلسلہ جاری ہے، 10 اپریل کو امریکی وفد کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا بھی دعویٰ کیا گیا، جسے سینیٹر عرفان صدیقی نے افواہ قرار دیکر مسترد کر دیا۔
ادھر پی ٹی آئی کی مقتدرہ حلقوں سے بات چیت شروع کرنے کی کوششوں میں بھی خاص پیش رفت نہیں ہوئی، اس کے باوجود سوشل میڈیا پر بانی کی جلد رہائی یا بڑی سیاسی تبدیلی کی پیش گوئیوں کا سلسلہ جاری ہے۔