سلمان خان کے بعد دیگر بالی ووڈ ستاروں کو بھی قتل کی دھمکیاں ملنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان کے بعد اب دیگر مشہور بھارتی ستاروں کو بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کامیڈین کپل شرما، سوگندھا مشرا، اداکار راجپال یادیو اور کوریوگرافر ریمو ڈی سوزا کو بھی قتل کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ جس کے بعد انھوں نے پولیس سے رابطہ کیا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان بالی ووڈ شخصیات کو ’’بشنو‘‘ نامی شخص کی جانب سے بذریعہ ای میل دھمکی دی گئی ہے اور ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ ان پر نظر رکھی جارہی ہے۔
امبولی پولیس نے راج پال یادیو کی اہلیہ کی جانب سے اس دھمکی آمیز ای میل کی شکایت پر نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، جبکہ سوگندھا مشرا اور ریمو ڈی سوزا نے بھی شکایت درج کرائی ہے۔ جس کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ای میل بھیجنے والے نے دھمکی دی ہے کہ اگر 8 گھنٹے میں اس کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو اس کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔ تاہم دھمکی دینے والے کے مطالبات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ بالی ووڈ کے ستاروں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا سلسلہ پرانا ہے۔ سلمان خان اور شاہ رخ خان کو کئی بار دھمکیاں موصول ہوچکی ہیں جبکہ سلمان خان کے قریبی دوست بابا صدیقی کو گزشتہ سال اکتوبر میں ان کے گھر کے قریب گولی مار دی گئی تھی۔
حال ہی میں اداکار سیف علی خان پر بھی جان لیوا حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کی دھمکیاں بالی ووڈ کے بعد
پڑھیں:
بالی وڈ کے نامور ہدایتکار رام گوپال ورما کو 3 ماہ قید کی سزا
بالی وڈ کے نامور ہدایتکار رام گوپال ورما کو 3 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کی اندھیری مجسٹریٹ کورٹ نے فلم ساز رام گوپال ورما کو 7 سال پرانے چیک باؤنس کیس میں 3 ماہ قید کی سزا سنائی۔
‘ستیہ’ اور ‘رنگیلا’ جیسی مشہور فلموں کے ہدایتکار رام گوپال ورما سماعت کے دوران عدالت میں موجود نہیں تھے، جس کے باعث عدالت نے ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے۔
عدالت نے رام گوپال ورما کو شکایت کنندہ “شری” نامی کمپنی جو ( ہارڈ ڈسک کا کاروبار کرتی ہے)کو 3 لاکھ 72 ہزار 219 بھارتی روپے ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
شری کمپنی کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ تنازعہ 2018 میں شروع ہوا جب کمپنی نے رام گوپال ورما کی پروڈکشن کمپنی کی درخواست پر ہارڈ ڈسک فراہم کیں۔ فروری اور مارچ 2018 کے درمیان 2 لاکھ 38 ہزار 220 روپے کے ٹیکس انوائسز جاری کیے گئے۔
شکایت کنندہ کے مطابق رام گوپال ورما کی کمپنی کی جانب سے 1 جون 2018 کو ایک چیک جاری کیا گیا لیکن ناکافی فنڈز کی وجہ سے یہ چیک باؤنس ہو گیا۔ اس کے بعد کمپنی نے 22 اگست 2018 کو دوسرا چیک جاری کیا، یہ یقین دہانی کراتے ہوئے کہ ادائیگی کی جائے گی۔ تاہم، یہ چیک بھی باؤنس ہو گیا۔
کمپنی نے رقم کی وصولی کے لیے مختلف کوششیں کیں اور رام گوپال ورما کو قانونی نوٹسز بھی بھیجے۔
اس معاملے پر رام گوپال ورما نے بھی ایک وضاحتی بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ 7 سال پرانا کیس ہے جس میں 2 لاکھ 38 ہزار روپے کی رقم کا معاملہ ایک سابق ملازم سے جڑا ہوا ہے۔