اقوام متحدہ کے دفتر نے کہا کہ مغربی کنارے میں جنوری کے آغاز سے اب تک 6 بچوں سمیت 34 شہری شہید ہوئے، جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے دفتر رابطہ برائے انسانی امور "اوچا" نے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی طرف سے آزادی پر پابندیوں کی وجہ سے مغربی کنارے میں صحت کی دیکھ بھال تک رسائی خراب ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر نے ایک بیان میں مزید کہا کہ مغربی کنارے میں 68 فیصد ہیلتھ سروس پوائنٹس اب ہفتے میں دو یا تین دن سے زیادہ کام کرنے کے قابل نہیں ہیں، جبکہ ہسپتال اپنی صلاحیت کے صرف 70 فیصد پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ قابض فوج کی طرف سے مغربی کنارے میں نقل و حرکت پر عائد سخت پابندیوں، سڑکوں کی بندش، چوکیوں میں طویل تاخیر اور دیہات کے داخلی راستوں پر نئے دروازوں کی تعمیر، بنیادی خدمات اور مقامات تک فلسطینیوں کی رسائی صحت اور امدادی کارکنوں کے کام میں رکاوٹ ہے۔   اقوام متحدہ کے دفتر نے کہا کہ مغربی کنارے میں جنوری کے آغاز سے اب تک 6 بچوں سمیت 34 شہری شہید ہوئے، جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں، جن میں شہر جنین اور اس کے دو کیمپوں پر جارحیت کے آغاز سے اب تک 12 شہریوں کی شہادت ہو چکی ہے۔ بیان میں مغربی کنارے میں شہریوں اور ان کی املاک کے خلاف آباد کاروں کے حملوں میں اضافے کی بھی نشاندہی کی گئی جس کے نتیجے میں گذشتہ ہفتے کے دوران کم از کم 17 شہری زخمی ہوئے۔ کئی عمارتوں گھروں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے دفتر

پڑھیں:

ہمیں مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں پر تشویش ہے، ہیومن رائٹس ہائی کمشنر

اپنے ایک بیان میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ہمیں پریشانی ہے کہ کہیں مغربی کنارے میں اسرائیلی اقدامات، غزہ میں جنگبندی پر اثرانداز نہ ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ رویٹرز نے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ ہمیں مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں پر تشویش ہے۔ ہائی کمشنر نے کہا کہ رواں منگل کے روز سے اب تک اسرائیل، ویسٹ بینک میں 12 فلسطینیوں کو قتل کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حرکتوں کے مرتکب کرداروں کو کٹہرے میں لانا چاہئے۔ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے صیہونی کالونیوں کی تعمیر میں وسعت کے منصوبے پر بھی اظہار تشویش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پریشانی ہے کہ کہیں مغربی کنارے میں اسرائیلی اقدامات، غزہ میں جنگ بندی پر اثرانداز نہ ہوں۔ واضح رہے کہ صیہونی فوج نے گزشتہ دنوں سے "جنین کیمپ" کے خلاف اپنی بربریت کا آغاز کر رکھا ہے۔ اسرائیل نے اپنے اس آپریشن کا نام "فولادی دیوار" رکھا ہے۔ اس کارروائی میں اب تک 10 افراد شہید اور 40 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ جنین کیمپ پر اپنی جارحیت کے دوران ہی صیہونی وزیر خارجہ "یسرائیل کاٹز" نے مغربی کنارے کے دیگر علاقوں میں اپنے آپریشنز کے آغاز کا عندیہ دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لبنان سے اسرائیلی انخلاء کے کوئی آثار نہیں، اقوام متحدہ
  • ہمیں مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں پر تشویش ہے، ہیومن رائٹس ہائی کمشنر
  • چینی نئے سال کے استقبال کے لئے ایف اے او ہیڈکوارٹر میں خصوصی تقریب کا انعقاد
  • مغربی کنارے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 31 مزاحمتی کارروائیاں
  • غزہ میں 5 کروڑ ٹن ملبہ پھیلا ہے جسے سمیٹنے میں21 برس لگ سکتے،اقوام متحدہ ،پاکستان کا اسرائیل جرائم کے احتساب کا مطالبہ
  • اسرائیل کی غزہ جنگ بندی کے بعد مغربی کنارے میں کارروائیاں
  • غزہ میں تباہ شدہ عمارتوں سے 200 لاشیں برآمد، بن پھٹے بموں کی صفائی کیلئے 10 سال درکار
  • ظلم کی سیاہ رات ڈھلی نہیں؛ غزہ سے 120 بوسیدہ لاشیں برآمد، مغربی کنارے میں بھی 10 فلسطینی شہید
  • ہم مغربی کنارے کی صورتحال کو سنگینی سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، اردن