Islam Times:
2025-04-15@06:34:32 GMT

سندھ میں شہداد ایکس ون سے گیس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

سندھ میں شہداد ایکس ون سے گیس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ

گیس کے بہاؤ کی شرح یومیہ 2.2 ایم ایم سی ایف سے بڑھ کر یومیہ 8.4 ایم ایم سی ایف ہوگئی ہے، جو 280 فیصد سے زائد کا اضافہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے گمبٹ ساؤتھ بلاک سندھ میں واقع اپنے شہداد X-1 کنوئیں سے گیس کی پیداوار میں کامیابی سے اضافہ کر دیا ہے، جو جدید واٹر شٹ آف آپریشن (پانی کی پیداوار کم کرنے) کے ذریعے ممکن ہوئی۔ پی پی پی ایل کے مطابق گمبٹ ساؤتھ بلاک میں پہلی بار استعمال کی گئی اور ساتھ ہی تیزاب میں گھلنے والی سیمنٹ کے استعمال کی ٹیکنالوجی بھی پی پی ایل میں پہلی بار متعارف کرائی گئی۔ آپریشن کے بعد شہداد X-1 سے گیس کے بہاؤ کی شرح یومیہ 2.

2 ایم ایم سی ایف سے بڑھ کر یومیہ 8.4 ایم ایم سی ایف ہوگئی ہے، جو 280 فیصد سے زائد کا اضافہ ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی پیداوار یومیہ 3 ہزار بیرل سے یومیہ 26 بیرل تک حیرت انگیز طور پر کم کر دیا گیا ہے۔ 2012ء میں کھدائی اور 2015ء میں پیداوار میں لائے گئے، شہداد X-1 سے ابتدائی طور پر یومیہ 26 ایم ایم سی ایف گیس حاصل ہو رہی تھی، تاہم 2024ء تک کنویں کو پانی کی پیداوار میں اضافے کی وجہ سے گیس کی پیداوار میں نمایاں کمی کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ کنوئیں کی تہوں میں کراس فلو ہے۔

پی پی ایل نے بتایا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے پی پی ایل نے اگست 2024ء میں پروڈکشن لاگنگ ٹول سروے کروایا، جس نے اصلاحی کارروائی کی ضرورت کی تصدیق کی۔ اس ضمن میں پی پی ایل نے کوائلڈ ٹیوبنگ سروس فراہم کنندہ کے ساتھ مل کر تیزاب میں گھلنے والی سیمنٹ ٹیکنالوجی کا اطلاق کرتے ہوئے پانی پیدا کرنے والے زونز کو مؤثر طریقے سے الگ کر دیا، جس سے گیس کے بہاؤ کو بحال کیا گیا۔ مزید بتایا گیا کہ یہ کامیاب آپریشن پی پی ایل کی تکنیکی جدت طرازی، آپریشنل عمدگی اور اپنی پختہ فیلڈز سے پیداوار بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی پیداوار میں ایم ایم سی ایف پی پی ایل یومیہ 2 سے گیس

پڑھیں:

سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا

وزیر آبپاشی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا۔ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ جام خان شورو کا مزید کہنا تھا کہ 1991ء کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، آبی معاہدہ 1991ء کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہئے، ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہمیں کم ‘ سندھ کو زیادہ پانی دینے سے بے چینی بڑھ رہی ِ پنجاب کا ارساکو خط
  • سندھ حکومت نے پنجاب کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا
  • سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا
  • ارسا نے سندھ کو زیادہ پانی دینے سے متعلق پنجاب حکومت کی رپورٹ مسترد کر دی
  • پانی کی تقسیم پر پنجاب کا ارسا کو مراسلہ، سندھ کو زیادہ پانی دینے پر سخت موقف
  • پنجاب میں گرمی کی شدت میں اضافہ، نجی وسرکاری سکولز کیلئے ایڈوائزری جاری
  • وقف املاک پر ذاتی ملکیت کے دعوؤں میں نمایاں اضافہ تشویشناک ہے، درخشاں اندرابی
  • پنجاب اور سندھ کا پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال سے چل رہا ہے: سعید غنی
  • دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی ریکارڈ
  • ایس آئی ایف سی کی معاونت سے یورپی ممالک کو برآمدات میں نمایاں اضافہ