بنکاک میں بدترین فضائی آلودگی کے باعث اسکول بند کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
بنکاک میں بدترین فضائی آلودگی نے معمولات زندگی کو معطل کر رکھ دیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں فضائی آلودگی کے باعث 350 سے زائد اسکول بند کر دیے گئے۔
اس بات کا اعلان کرتے ہوئے بنکاک میٹروپولیٹن انتظامیہ نے کہا کہ شہر میں ہوا کے خراب معیار کی وجہ سے اپنے تمام 352 اسکولوں کو بند کر رہے ہیں۔
اعلان میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں کے بند ہونے کے باعث طلبا کے تعلیمی نقصان کو بچانے کے لیے آن لائن کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ بنکاک میں ہی 2020 کو بھی 437 اسکولوں کو فضائی آلودگی کے باعث بند کرنا پڑا تھا۔
سوئٹزرلینڈ میں قائم ایئر کوالٹی مانیٹر ادارے IQAir کے مطابق بنکاک اس وقت دنیا کا چوتھا آلودہ ترین شہر ہے۔
ادارے مطابق اس وقت ہوا کے معیار کی خرابی اتنی ہے جو خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔
جس پر مقامی حکام نے شہریوں کو بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔
شہریوں کو ’ورک فرام ہوم‘ کی ہدایت بھی کی گئی جب کہ شہر میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آغا علی رضوی پر ایف آئی آر سندھ حکومت کی بدترین بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے، کاظم میثم
اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بلاول کی حکومت میزبانی کے آداب سے بھی نابلد ہو کر گلگت بلتستان کے عوام کی آواز پر اپنی راجدھانی میں دہشتگردی کا مقدمہ درج کر کے ثابت کر دیا کہ پورے ملک میں انکی حکومت آجائے تو کیا ارادے رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کی آواز آغا علی رضوی پر پیپلز پارٹی سندھ کی حکومت کی طرف سے ایف آئی آرز انکی بدترین بوکھلاہٹ اور فیوڈلسٹ طبقے کا جمہوری لبادہ اوڑھنے کا نتیجہ ہے۔ بلاول کی حکومت میزبانی کے آداب سے بھی نابلد ہو کر گلگت بلتستان کے عوام کی آواز پر اپنی راجدھانی میں دہشتگردی کا مقدمہ درج کر کے ثابت کر دیا کہ پورے ملک میں انکی حکومت آجائے تو کیا ارادے رکھتے ہیں۔ پاراچنار کے لیے سندھ سمیت پورے پاکستان جس میں کرم، پشاور، لاہور، اسلام آباد اور امریکہ و یورپ میں احتجاج ہوا لیکن سندھ کی حکومت نے ہی گولیاں چلائیں، مظاہرین شہید کیے، گرفتاریاں کیں اور دہشتگردی کے مقدمات عائد کیے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے بوگس مقدمات واپس لیے جائیں اور جمہوری آداب کو زندہ رکھیں۔ بلاول پچھلی مرتبہ سکردو آیا تو ہم نے خیرمقدم کیا تھا لیکن ہمارے قائد سندھ گئے تو دہشتگردی کی دفعات عائد کیں۔ مہمان، عالم دین، سید سادات اور مذہبی سیاسی جماعت کے رہنما کے ساتھ ایسے سلوک کی توقع بی بی شہید کی جماعت سے ہرگز نہیں تھی۔ آغا علی رضوی گلگت بلتستان کے ہر مظلوم کی آواز ہے۔ یہ ایف آئی آر ایک جماعت کے قائد پر نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان پر ہے۔ ستتر سالوں سے گلگت بلتستان کو حقوق سے محروم رکھنے والی جماعتیں اب یہاں کے رہنماوں پر دہشتگردی کا الزام لگا رہی ہیں۔ ہم اس عمل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ بلاول کی حکومت ہمارے اوپر میزائل بھی برسائیں ہم نہ مظلوموں کی حمایت سے باز آئیں گے اور حقوق کی جدوجہد سے پیچھے ہٹیں گے۔ واضح رہے کہ پاراچنار کے حق میں کراچی میں دھرنا دینے پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی کیخلاف کراچی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 24 دسمبر 2024ء کو پاراچنار کے راستے کی بندش اور دہشت گردی کے واقعات کے خلاف کراچی نمائش چورنگی پر دھرنے میں شریک کئی دیگر علماء سمیت مجلس وحدت المسلمین گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی پر بھی تھانہ سولجر بازار میں پولیس کی جانب سے دہشت گردی ایکٹ سمیت کئی دیگر دفعات کے تحت دو مختلف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ درج مقدمات میں سید علی رضوی سمیت دیگر علماءکیخلاف نفرت انگیز تقریر کرنے، کار سرکار میں مداخلت، اقدام قتل، پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے، سرکاری گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ آغا علی رضوی کے ساتھ دیگر نامزد علماء میں علامہ صادق جعفری ، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ علی مبشر زیدی اور علامہ مختار امامی شامل ہیں۔