سرکاری اہلکاروں کی اکثریت بین الاقوامی فرائض کے لیے ٹیسٹ میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت کے تقریباً 60 فیصد افسران بیرون ملک پاکستانی مشنز میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسر کے عہدوں کے لیے تحریری امتحان میں کوالیفائی کرنے میں ناکام رہے۔
لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے زیر اہتمام تحریری امتحان کے نتائج کے مطابق 178 امیدواروں میں سے 106 مطلوبہ 60 فیصد نمبر حاصل کرنے میں ناکام رہے اور صرف 72 کامیاب ہوئے جن میں بی پی ایس 18 اور 19 کے 22 اور پی پی ایس 20 کے 13 افسران شامل تھے۔
اہل امیدواروں کی اکثریت کا تعلق ان لینڈ ریونیو سروس سے ہے جن میں 25 افسران ہیں۔ ان کے بعد کامرس اینڈ ٹریڈ گروپ کے 19، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس13، کسٹمز کے 8، پاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس 3 جبکہ آفس مینجمنٹ گروپ اور اکنامسٹ گروپس سے 2،2 شامل ہیں۔
انتخاب اور تقرری کا عمل
تحریری امتحان کے مارکس 60 فیصد ہیں جب کہ بقیہ 40 فیصد مارکس انٹرویوز پر مبنی ہوتے ہیں جس کی سربراہی وزیر تجارت کی سربراہی میں بورڈ کرتا ہے اور جس کی وزیراعظم کی منظوری ہوگی۔
بیرون ملک پاکستانی مشنز میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسرز کی کل 28 اسامیاں دستیاب ہیں۔ تاہم 5 عہدے، بشمول سفیر ڈبلیو ٹی او-جنیوا (BS-21/22)، اقتصادی وزیر برسلز (BS-20)، جنیوا میں 2 تجارتی اور سرمایہ کاری مشیر (TIC) -WTO (BS-19)، اور ڈائریکٹر (ECO) تہران میں (BS-19 تحریری امتحان سے مستثنیٰ ہیں۔ یہ تقرریاں اسپیشل سلیکشن بورڈ (SSB) کے ذریعے کی جائیں گی۔
اہلیت کے معیار کے ساتھ 2 ماہ کی تشہیر کی جاتی ہے۔ بقیہ 23 عہدوں کے لیے کوٹہ افسران کے لیے ان کے درجات کی بنیاد پر مخصوص ہیں۔
10 فیصد اسامیاں پاکستانی تارکین وطن اور نجی شعبے کے امیدواروں (پاکستانی شہریوں) کے لیے مخصوص ہیں۔ بشرطیکہ وہ اہلیت کے معیار پر پورے اتریں۔ ڈاسپورا امیدواروں کو صرف ان ممالک میں پوسٹوں کے لیے سمجھا جا سکتا ہے جہاں وہ غیر ملکی شہریت یا رہائش رکھتے ہوں۔ اگر اس زمرے میں موزوں امیدوار دستیاب نہیں ہیں تو کوٹہ قابلیت کی بنیاد پر عوامی شعبے کے اہل امیدواروں کے لیے مختص ہوتا ہے۔
شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کو حتمی انتخاب سے پہلے ٹیسٹ دینے ہوں گے۔
مشن پوسٹنگ
کامیاب امیدواروں کو 23 مشنوں میں تعینات کیا جائے گا جن میں کابل، ماسکو، استنبول، لندن، ایتھنز، ارومکی، بغداد، سنگاپور، چینگدو، بیجنگ، پیرس، فرینکفرٹ، تہران، تاشقند، لاس اینجلس، بوڈاپیسٹ، مسقط، دارالسلام، ماپوتو، کویت سٹی، برسلز، دوحہ اور دوشنبہ مشنز شامل ہیں۔
یہ عمل یقینی بناتا ہے کہ منتخب افسران عالمی سطح پر پاکستان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے مفادات کی نمائندگی کرنے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی اے میں موبائل ڈیوائس رجسٹریشن پر ٹیکس رقم کیسے معلوم کی جا سکتی ہے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
حکومت ایسے پالیسیاں بنارہی ہے جیسے ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہو، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت ایسے پالیسیاں بنارہی ہے جیسے ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہو، جب حکمران اپنی مرضی کے فیصلے کرتے ہیں تو پورا نظام گر جاتا ہے۔ بعض اوقات حکومت خود اپنے لیے مسائل پیدا کردیتی ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم ملکی ترقی میں کوئی رکاوٹ نہیں پیدا کرنا چاہتے، ہم تو چاہتے کہ پورے ملک کی معیشت ترقی کرے۔
یہ بھی پڑھیں پیپلزپارٹی کے مسلم لیگ ن کے ساتھ اختلافات ہائی لیول پر چلے گئے ہیں، گورنر پنجاب
انہوں نے کہاکہ میری حکومت کو تجویز ہے کہ منتخب نمائندوں کی مشاورت سے پالیسیاں بنائیں، اس سے قبل اگر صرف اتحادیوں سے ہی مشاورت کی جاتی تو مشکلات نہ ہوتیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، اس وقت ملک میں جو سیاست ہورہی ہے اس کا عوام کے مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم اتفاق رائے سے پاس ہوئی تھی تو آج تک کوئی اس کو چھیڑ نہیں سکا، یہ ہمارے لیے ایک مثال ہے۔
انہوں نے کہاکہ مزدوروں کو اپنی محنت کا صلہ ملے گا تو معیشت مستحکم ہوگی، 10 سال کے دوران مہنگائی میں جتنا اضافہ ہوا اسی حساب سے تنخواہوں اور پینشن میں بھی اضافہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی مزدوروں کے لیے تین نسلوں سے جدوجہد کررہی ہے، ہم نے مزدورں اور محنت کشوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو آئین دلوایا۔
یہ بھی پڑھیں پاور شیئرنگ فارمولا، کیا مسلم لیگ ن نے پنجاب کی حد تک پیپلزپارٹی کے تمام مطالبات مان لیے؟
چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ آمر ضیاالحق اور پرویز مشرف کے دور میں مزدوروں کے خلاف سازشوں کو پیپلزپارٹی نے ناکام بنایا۔ اس ملک کو لیبر پالیسی دینے والے پیپلزپارٹی کے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلاول بھٹو پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین پی پی پی حکومت دوتہائی اکثریت نفرت اور تقسیم کی سیاست وی نیوز