Express News:
2025-01-24@21:12:51 GMT

کیا آپ کا پاسورڈ بھی اس فہرست میں ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

ماہرین کی جانب سے جاری ہونے والے نئے ڈیٹا میں ایسے کمزور اور عام استعمال پاسورڈز کا انکشاف کیا گیا ہے جن کو باآسانی ہیک کیا جا سکتا ہے۔

فوربز کے مطابق اینی آئی پی نامی سافٹ ویئر کمپنی کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ  دنیا بھر میں ’password‘ استعمال ہونے والا سب سے عام پاسورڈ ہے۔

محققین کے مطابق امریکا میں ’password‘ تیسرا سب سے عام جبکہ آسٹریلیا اور برطانیہ میں یہ پاسورڈ سرِ فہرست پایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس پاسورڈ کے بعد سب سے عام پاسورڈ ’qwerty123‘ ،’ qwerty1‘ اور ’123456‘ پائے گئے۔ آخر الذکر پاسورڈ آسانی کے ساتھ یاد رکھنے کی وجہ سے زیادہ عام پایا گیا۔

تحقیق کے لیے ماہرین نے نورڈ پاس تحقیق کے نتائج اور ڈیٹا کا استعمال کیا اور ہیکنگ کرتے وقت مخصوص پاسورڈ کے استعمال کا جائزہ کیا۔

محققین نے بتایا کہ دنیا بھر میں 50 فی صد کے قریب پاسورڈ حروف اور ہندسوں کے سادہ طرز پر مشتمل ہوتے ہیں۔

نورڈ پاس کی دنیا بھر میں 200 کمزور پاسورڈ کی فہرست کے مطابق ’123456‘ 30 لاکھ سے زائد بار استعمال یا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

شمسی توانائی نے یورپ میں پہلی بار کوئلے کے استعمال کو پیچھے چھوڑ دیا

سال 2024 میں سمشتی توانائی نے یورپی یونین کی بجلی کی پیداوار میں کوئلے کو پیچھے چھوڑ دیا۔

نجی اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قابل تجدید توانائی کے ذرائع کا تناسب یورپ میں توانائی شعبے کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد تک بڑھ گیا۔

یہ اعداد و شمار ماحولیات سے متعلق تھنک ٹینک ایمبر نے توانائی جائزہ رپورٹ 2025 میں شائع کیے جس کے مطابق یورپ میں گیس کی پیداوار میں لگاتار پانچویں سال گراوٹ دیکھی گئی جبکہ فوسل فیول پر مبنی توانائی میں تاریخی کمی ریکارڈ کی گئی۔

جائزہ رپورٹ 2025 کے مطابق ’ یورپ کی گرین ڈیل پالیسی نے یوری یونین کے توانائی شعبے کو تیزی سے تبدیل کیا۔’

تھنک ٹینک کے مطابق سال 2024 کے دوران پہلی بار یورپی یونین میں بجلی کے حصول کے لیے شمسی توانائی کا استعمال کوئلے کے استعمال سے کہیں زیادہ کیا گیا اور یوں شمسی توانائی نے کوئلے کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جبکہ قابل تجدید ذرائع یورپی یونین کی دوسری بڑی توانائی کا ذریعہ رہی جس کا استعمال گیس سے زیادہ اور نیوکلیئر سے کم ریکارڈ کیا گیا۔

مجموعی طور پر سولر میں مضبوط نمو نے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کا حصہ بڑھا کر 47 فیصد کردیا جو 2019 میں 34 فیصد تھا جبکہ فوسل فیول میں گراوٹ دیکھی گئی جو 39 سے کم ہو کر 29 فیصد تک آگیا۔

رپورٹ کے مطابق قابل تجوید توانائی اور سولر کی پیداوار فوسل کی گراوٹ کی بڑی وجہ ہے، سولر اور قابل تجدید توانائی کے بغیر 2019 سے یورپی یونین نے 92 ارب کیوبک میٹر زیادہ فوسل گیس 5 کروڑ 50 لاکھ ٹن کوئلہ برآمد کیا۔

ایمبر کے مطابق اس طرح کے رجحانات پورے یورپ میں بڑے پیمانے پر دیکھے گئے جس میں تمام یورپی ممالک میں شمسی توانائی کےاستعمال میں اضافہ دیکھا گیا، علاوہ ازیں آدھے سے زیادہ ممالک کوئلے کا بطور توانائی ذرائع استعمال ترک کر چکے ہیں یا اس کے استعمال میں بڑی حد تک کمی لائے ہیں۔

رپورٹ کے سرکردہ مصنف کرس روس لو نے کہا ہے کہ ’ فوسل فیول یورپ توانائی پر اپنی گرفت کھو رہے ہیں، 2019 میں یورپین گرین ڈیل کے آغاز کے بعد کچھ شاید چند لوگوں نے خیال کیا ہوگا کہ یورپی یونین کی توانائی منتقلی کی صورتحال آج کی طرح ہوگی جس میں قابل تجدید توانائی اور سولر نے کوئلے اور گیس کے استعمال کو انتہائی محدود کردیا۔’

متعلقہ مضامین

  • ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی 100 گنا بلند 2 چوٹیاں دریافت
  • کیا آپ کمزور پاس ورڈ کی وجہ سے ہیکرز کا آسان شکار تو نہیں بننے والے؟
  • سیر و تفریح کیلیے دنیا کے خوبصورت ترین مقامات کی فہرست جاری؛ پاکستان کا نمبر کون سا ہے
  • دنیا کی بہترین جامعات کی فہرست میں کتنی پاکستانی یونیورسٹیز شامل ہیں؟تفصیلات سب نیوز پر
  • سوشل میڈیاکامؤثراورمثبت استعمال،ایک ضرورت
  • شمسی توانائی نے یورپ میں پہلی بار کوئلے کے استعمال کو پیچھے چھوڑ دیا
  • دنیا کے 25 بہترین سیاحتی مقامات کی فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر؟
  • دنیا کی امیر ترین شخصیات کی فہرست جاری، ایلون مسک، جیف بیزوز اور مارک زرگ برگ کی پہلی تین پوزیشنیں‌برقرار
  • کیا گوگل نے 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کے آلات فراہم کیے؟