چین اور بھارت دونوں ممالک کے سربراہان کے اہم اتفاق رائے پر عمل کیا جا رہا ہے، تر جمان
بیجنگ ()
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے بھارت کے سیکرٹری خارجہ کے دورہ چین کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال اکتوبر میں چینی صدر شی جن پھنگ نے کازان میں برکس سربراہی اجلاس کے دوران بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور چین۔بھارت تعلقات کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے اہم اتفاق رائے حاصل ہوا ۔ حالیہ دنوں میں چین اور بھارت دونوں ممالک کے سربراہان کے اہم اتفاق رائے پر عمل کیا جا رہا ہے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع نے کثیر الجہتی مواقع پر ملاقاتیں کی ہیں۔ چین-بھارت سرحدی امور کے خصوصی نمائندوں کے 23ویں اجلاس کے انعقاد سے مثبت نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔ دونوں فریقوں نے تبادلوں کو بہتر اور مضبوط بنانے، میکانزم پر مبنی بات چیت اور مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو بحال کرنے اور چین-بھارت تعلقات کو جلد از جلد صحت مند اور مستحکم ترقی کے راستے پر واپس لانے پر اتفاق کیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے چین پر امریکی حکام کے الزامات کی شدید مذمت

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے چین پر امریکی حکام کے الزامات کی شدید مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس کی۔ ایک رپورٹر نے پوچھا کہ پاناما سٹی میں منعقدہ 2025 کی سینٹرل امریکن سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع ہگ سیٹھ نے “چین کے خطرے” کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا اور جارحانہ تبصرے کیے۔ ایل سلواڈور میں امریکی نائب وزیر خارجہ لینڈو نے کہا کہ چین کو فائیو جی، سائبر سیکیورٹی، مصنوعی ذہانت اور دیگر شعبوں میں تعاون سے روکا جانا چاہیے۔ چین کا اس حوالے سے کیا تبصرہ ہے؟ پیر کے روزلین جیئن نے کہا کہ متعلقہ امریکی شخصیات کے بیانات نظریاتی تعصب اور سرد جنگ کی ذہنیت سے بھرے ہوئے ہیں اور سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔

کون لاطینی امریکہ اور کیریبین کو ایک “صحن ” کے طور پر دیکھتا ہے اور “نئے مونرو ڈاکٹرائن” میں مشغول ہے؟لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کے داخلی معاملات میں کون مداخلت کرتا ہے؟لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کو مجبور کرنے کے لئے ٹیرف کو کون زیادہ رکھ رہا ہے؟عالمی نگرانی کون کر رہا ہے؟کس کا فوجی اڈہ پورے مغربی نصف کرہ میں ہے؟لاطینی امریکہ کے امن کے علاقے میں چھوٹے ہتھیاروں اور ہلکے ہتھیاروں اور گولہ بارود کو کس نے جانے کی اجازت دی؟دنیا اسے بہت واضح طور پر دیکھتی ہے۔

چین اور لاطینی امریکہ کا تعاون ایک گلوبل ساؤتھ تعاون ہے، جو صرف ایک دوسرے کی حمایت پر مبنی ہے، جغرافیائی سیاسی حساب کتاب نہیں۔ لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک کے ساتھ اپنے معاملات میں چین نے ہمیشہ مساوات اور باہمی فائدے کے اصول پر عمل کیا ہے ، اور کبھی بھی اثر و رسوخ کی کوشش نہیں کی یا کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بنایا۔ امریکہ نے بار بار چین کو بدنام کیا ہے اور اس پر حملہ کیا ہے اور بار بار نام نہاد “چین کے خطرے کے نظریے” کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے ، اور وہ اسے لاطینی امریکہ اور کیریبین کو کنٹرول کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، جو یقینی طور پر ناکام ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • چینی صدر ملائیشیا کے سرکاری دورے پر کوالالمپور پہنچ گئے
  • چین دنیا کی مارکیٹ ہے اور تمام ممالک کے لئے ایک موقع ہے، چینی  وزارت خارجہ
  • بھارت اورچین کے بڑھتے تجارتی تعلقات‘سال2024میں دونوں ملکوں کے درمیان 118اعشاریہ4ارب ڈالر کی تجارت ہوئی
  • پاک امریکہ اقتصادی تعلقات کے فروغ کیلئےپاکستانی امریکن چیمبر آف کامرس قائم
  • ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ
  • چینی وزارت خارجہ کی جانب سے چین پر امریکی حکام کے الزامات کی شدید مذمت
  • پاک امریکا تجارتی تعلقات اور ٹیرف ریلیف پر کلیدی پیشرفت
  • چین اور انڈونیشیا کے تعلقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے ، چینی صدر
  • وزیراعظم کا بیلا روس دورہ، معاہدوں سے عملی اقدامات تک
  • امریکہ کے’’مساوی  محصولات ‘‘ترقی پذیر ممالک کو شدید نقصان پہنچائیں گے ، چینی وزیر تجارت