Daily Ausaf:
2025-04-15@06:24:47 GMT

صارفین کی سہولت کے لیے کے الیکٹرک کا بڑا اقدام

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

کراچی(نیوز ڈیسک)صارفین کی سہولت کے لیے کے۔ الیکٹرک کی جانب سے اہم اقدام سامنے آیا ، جس کا مقصد بلوں کی بروقت ادائیگی کو فروغ دینا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے نادہندہ علاقوں سے ریکوری کو بہتر بنانے اور صارفین کے مسائل حل کرنے کے لیے کراچی بھر میں کیمپس لگائے۔

کے الیکٹرک نے جنوری 2025 کے آغاز سے اب تک کراچی کے مختلف علاقوں میں 40 سے زائد سہولت کیمپس منعقد کیے ہیں۔

گارڈن، بہادرآباد، نیو کراچی، شاہ فیصل، سرجانی اور ملیر سمیت مختلف علاقوں میں لگائے جانے والے یہ کیمپس بجلی سے متعلق سہولیات کی فراہمی اور بلوں کی بروقت ادائیگی کو فروغ دینے کے لیے منعقد کیے جا رہے ہیں۔

بروقت بلوں کی ادائیگی نہ صرف لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں معاون ہے بلکہ متعلقہ علاقوں میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کا ذریعہ بھی ہے۔

اس مہم کے تحت جمعرات کے روز سائٹ انڈسٹریل ایریا اور اورنگی ٹاؤن میں ایک آگاہی مارچ بھی کیا گیا، جس کی قیادت کے۔ ای کی چیف ڈسٹری بیوشن اینڈ مارکیٹنگ آفیسر سعدیہ دادا نے کی۔

مارچ کے دوران مقامی منتخب نمائندوں اور کمیونٹی لیڈرز سے ملاقاتیں کی گئیں تاکہ اس اسکیم کے فوائد اور اس کے تحت دی جانے والی سہولیات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

سعدیہ دادا نے کہنا تھا کہ ہمارے کیمپس کا مقصد بنیادی سہولیات کو زیادہ قابلِ رسائی بنانا اور کمیونٹیز کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنا ہے۔ بروقت ادائیگیاں نہ صرف واجب الادا رقم کی وصولی میں مدد دیتی ہیں بلکہ ہمیں باور کرتیں ہیں کہ ہم ہائی لاسز والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کم کرتے ہوئے مستحکم بجلی کی فراہمی کو یقینی بنا سکیں۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت، کے۔ الیکٹرک کے نیٹ ورک کا 70 فیصد حصہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، جبکہ ہائی لاسز والے علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہے۔

کے الیکٹرک کے بجلی کی چوری کے خلاف اقدامات بھی غیر قانونی بجلی کے استعمال کی روک تھام میں مؤثر ثابت ہو رہے ہیں، اور مالی سال 25- 2024 کے آغاز سے اب تک 143,000 سے زائد غیر قانونی کنکشن منقطع کیے جا چکے ہیں، جن کا مجموعی وزن 171,000 کلو گرام سے زائد ہے۔

کے الیکٹرک اپنے سروس ایریا میں سہ ماہی بنیادوں پر ریکوری پروفائلز کا جائزہ لیتا ہے تاکہ اعداد و شمار پر مبنی حکمت عملی کے ذریعے لوڈشیڈنگ کے انتظام کو بہتر بنایا جا سکے۔

ان علاقوں میں جہاں بجلی چوری کی شرح کم ہوتی ہے اور بل ریکوری میں بہتری آتی ہے، وہاں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں بھی واضح کمی دیکھی گئی ہے۔

حالیہ جائزوں کے مطابق، اورنگی ٹاؤن، شمسی کالونی اور ایمپریس مارکیٹ جیسے علاقوں میں بہتر ریکوری کے باعث لوڈشیڈنگ میں کمی ہوئی ہے، اس عزم کے مطابق ہے کہ ریکوری کی کارکردگی کو بجلی کی بہتر فراہمی کے ساتھ منسلک کیا جائے۔

کے۔الیکٹرک کمیونٹیز کو قابلِ رسائی خدمات کی فراہمی، ذمہ دارانہ بجلی کے استعمال کے فروغ، اور ایک مضبوط شراکت داری کے ذریعے ایک روشن اور مستحکم مستقبل کی تشکیل کے لیے پرعزم ہے۔

خیال رہے کے۔ الیکٹرک (KE)ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور قیام پاکستان کے بعد کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے اس کی پاکستان میں شمولیت ہوئی۔

سال 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط پاور یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔

کمپنی کے 66.

4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، جو سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) کویت اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔
کمپنی میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد شیئرز ہیں۔بقیہ حصص فری فلوٹ شیئرز کے طور پر درج ہیں۔
مزیدپڑھیں:سیما حیدر کے بچوں کے حوالے سے بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہم اقدامات

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک علاقوں میں کی فراہمی بجلی کی کے لیے

پڑھیں:

ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح

کراچی:سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے بچوں کے دل اور گردے کے علاج میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے “مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال” کا افتتاح کر دیا ہے، جو پاکستان کا پہلا سرکاری سطح پر بچوں کا جدید ترین طبی مرکز بن گیا ہے۔
ایس آئی یوٹی کے زیرانتظام یہ نیا اسپتال مرکزی عمارت کے قریب واقع ہے اور اس کی تعمیر میں معروف مخیر شخصیت بشیر داؤد کے خاندان نے 7 ارب روپے سے زائد کی مالی معاونت فراہم کی ہے۔
علاوہ ازیں سندھ کی صوبائی حکومت کی جانب سے بھی مزید فنڈنگ متوقع ہے تاکہ اس منصوبے کو مزید وسعت دی جا سکے۔
کراچی میں قائم 14 منزلوں پر مشتمل اس جدید اسپتال میں بچوں کے لیے دل کے آپریشن، ڈائیلاسز، یورولوجی اور دیگر پیچیدہ سرجری کی جدید ترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں، اسی طرح ماڈیولر آپریٹنگ تھیٹرز، ہائبرڈ کارڈیک کیتھ لیب اور جدید آئی سی یوز جیسی سہولیات کے ساتھ یہ اسپتال بچوں کو عالمی معیار کی نگہداشت فراہم کرے گا۔
ایس آئی یو ٹی کے بانی پروفیسر ادیب رضوی کے فلسفے کے مطابق اس اسپتال میں تمام طبی سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جائیں گی۔
ان کا ماننا ہے کہ صحت ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی طبقے کی میراث نہیں ہونی چاہیے،”مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال” صرف ایک طبی ادارہ نہیں بلکہ یہ اس عزم کی علامت ہے کہ پاکستان کے ہر بچے کو معیاری اور مفت طبی سہولیات مہیا کی جائیں۔

ایس آئی یو ٹی کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 80 ہزار سے ایک لاکھ بچے دل اور گردے کی پیدائشی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ بیماریاں نہ صرف جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں بلکہ بچوں کو معذوری کی طرف بھی لے جا سکتی ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب
  • بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی، فری لانسرز اور صنعتی صارفین کو کتنا فائدہ ہوگا؟
  • ڈیڑھ لاکھ ہنرمندوں کو روزگار فراہمی کیلئے بیلاروس سے مفاہمت ہوئی ہے، وزیراعظم
  • رحیم یار خان: ڈاکوؤں کی سہولت کاری پر کچے کے تھانوں کے ایس ایچ اوز برطرف
  • امریکہ کے ٹیرف پر پاکستان کا محتاط رویہ، جوابی اقدام کا امکان رد
  • سعودی عرب میں ٹیسلا کی انٹری، الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ میں نیا موڑ
  • چینی قربت حاصل کرنے پر بھارت کی بنگلادیش کو سزا
  • ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح
  • ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح
  • ملازمت پیشہ خواتین کیلئے بڑی سہولت، اسلام آباد میں ورکنگ ویمن ہاسٹل بنانے کا فیصلہ