عالمی برادری کا امریکی حکومت کے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے طریقے کے بارے میں بے چینی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
بیجنگ ()
امریکہ کی نئی انتظامیہ نے جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے اور ملک میں داخل ہونے والے تمام غیر قانونی تارکین وطن کا داخلہ بند کر دیا ہے، اور امیگریشن کا مسئلہ نئی امریکی انتظامیہ کی ترجیح بنتا نظر آ رہا ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کیے گئے ایک سروے میں جواب دہندگان نے امریکی حکومت کی جانب سے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے طریقے کے بارے میں بے چینی کا اظہار کیا ہے ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے فوج کو استعمال کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ اس حوالے سے 63.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا نے 500 تارکین وطن کو ملک بدر کردیا
ٹیکساس: امریکی سرحدی محافظ میکسیکو سے داخل ہونے والے تارکین وطن کو حراست میں لے رہے ہیں (فائل فوٹو)واشنگٹن : (انٹر نیشنل ڈیسک) نومنتخبامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاﺅن آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاو¿س کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کا کہنا ہے کہ تاریخ کے بڑے کریک ڈاﺅن میں 500 غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا ہے، جس میں ایک دہشت گرد ٹرین ڈی آراگوا گینگ سمیت اس کے 4 کارندے اور نابالغوں کے خلاف جنسی جرائم کے مرتکب کئی تارکین وطن بھی شامل ہیں۔
مذکورہ حوالے سے وائٹ ہاﺅس کی پریس سیکرٹری کا کہنا تھا کہ بعد ازاں ان غیر قانونی تارکین وطن کوامریکی فوج کے سیکڑوں ہوائی جہازوں میں بھر کر ملک بدر کردیا گیا۔
یہ بھی علم میں رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف ا±ٹھاتے ہی اپنی سخت اور متنازع امیگریشن پالیسی کے نفاذ کے لیے ایگزیکیٹو حکم نامہ جاری کیا تھا، جس کے بعد 23 جنوری کو امریکی کانگریس نے غیر قانونی طور پر امریکا میں رہنے والے تارکین وطن کی حراست اور ملک بدر کرنے کا بل منظور کیا تھا۔