خیبر پختونخوا حکومت کا نگراں دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
فائل فوٹو۔
خیبر پختونخوا حکومت نے نگراں دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نگراں دور میں بھرتی کیے گئے ملازمین کو ہٹانے کیلئے بل خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں پیش کیا گیا، جس کے مطابق نگراں حکومت کے دوران غیر قانونی طور پر بھرتیاں کی گئیں۔
متن کے مطابق متعلقہ ادارے اس ضمن میں بل پاس ہونے پر نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔
متن کے مطابق سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ کوئی قانونی پیچیدگی آڑے آئی تو کمیٹی میں ان کا جائزہ لیا جائے گا۔
متن کے مطابق کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل، لاء سمیت محکمہ خزانہ، انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے سیکریٹریز شامل ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
سرکاری ملازمین اور پینشنرز کی بیگمات کو 89 ملین کی نقد ادائیگیوں کا انکشاف
رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستحقین کی اہلیت کے لیے ’عجیب و غریب فلٹرز‘ نافذ کیے گئے ہیں، جس کے باعث اصل میں غریب خواتین متاثر ہو رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت ہوا،اجلاس میں سرکاری ملازمین اور پینشنرز کے شریک حیات کو 89 ملین روپے کی نقد ادائیگیوں کا انکشاف پرکمیٹی اراکین نےتشویش کا اظہار کیا اور ان افسران کے نام منظر عام پر لانے کی تجویز پیش کی۔ سرکاری ملازمین اور پینشنرز کے شریک حیات کو 89 ملین روپے کی نقد ادائیگیوں کا انکشاف سامنے آیا۔ آڈٹ حکام کے مطابق ان ادائیگیوں سے گریڈ 18، 19 اور 20 کے افسران کے اہل خانہ بھی مستفید ہوئے۔
رکن کمیٹی ثناء اللہ مستی خیل نے طنزیہ طور پر کہا کہ ان افسران کو گولڈ میڈل دیے جائیں۔ رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستحقین کی اہلیت کے لیے ’عجیب و غریب فلٹرز‘ نافذ کیے گئے ہیں، جس کے باعث اصل میں غریب خواتین متاثر ہو رہی ہیں۔ چیئرمین پی اے سی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کیا جائے اور مکمل رپورٹ کمیٹی میں پیش کی جائے۔