اسلام آباد(اصغر چوہدری)پیکا ایکٹ کے خلاف پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن کا احتجاج شدت اختیار کر گیا ، مشترکہ اجلاس کے دوران صحافیوں کا پارلیمنٹ ہاوس میں دھرنا ،ایوان بالا کے اجلاس سے واک آوٹ ، اپوزیشن صحافیوں کے احتجاج میں شامل ہو گئی، پی آر اے نے سینٹ میں واک اوٹ جاری رکھنے کا اعلان کردیا ،پی آر اے وفد کی اسپیکر سردار ایاز صادق سے ملاقات پیکا ایکٹ پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ۔جمعہ کو بھی پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن کی کال پر پیکا ایکٹ کے خلاف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران پارلیمانی پریس گیلری میں کالی پٹیاں باندھ کے کوریج کی گی اور بعد ازاں پارلیمنٹ کے مرکزی دروازے پر صحافیوں نے احتجاج کیا جس سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر اصغر خان ،سینٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز ،پارلیمانی لیڈر زرتاج گل ،سابق اسپیکر اسد قیصر ،چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سمیت پی ٹی آئی کے پارلیمنٹرین نے اظہار یکجہتی کی اور اپنے خطاب میں بل کو مسترد کیا بعد ازاں پی آر اے کے صدر عثمان خان، سیکرٹری نوید اکبر اور فنانس سیکرٹری اصغر چوہدری پر مشتمل وفد نے اسپیکر سردار ایاز صادق سے ملاقات میں انہیں پیکا ایکٹ پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں پی آر اے نے سینٹ اجلاس کے دوران واک اوٹ کیا اور ڈپٹی چیئرمین نے اچانک اجلاس ملتوی کردیا جس پر پی آر اے نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایوان بالا کے پیر کو ہونے والے اجلاس سے واک اوٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ،ایوان بالا سے واک اوٹ کے ساتھ ہی اپوزیشن لیڈر سینٹر شبلی فراز کے ہمراہ اپوزیشن کا وفد صحافیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پریس الاونج آیا اور صحافیوں کی جدوجہد کی حمایت کا اعلان کیا ۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ پی ا ر اے سے واک ا

پڑھیں:

پیکا ایکٹ کے بعد صحافیوں کو ہتھکڑیاں لگیں گی، عمر ایوب

اسلام آباد:

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ فارم 47 کی حکومت بھی پیکا قوانین کا نشانہ بنے گی، اس ایکٹ کے بعد صحافیوں کو ہتھکڑیاں لگیں گی۔

پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو اور صحافیوں کے پیکا ایکٹ کیخلاف مظاہرے سے خطاب میں عمر ایوب نے کہا کہ  پیکا ایکٹ زبانیں بند کرنے کا کالا قانون ہے، تمام صحافتی تنظمیں متفق ہیں کہ پیکا ایکٹ منظور نہیں، تمام صحافتی تنظمیں متحد ہوکر آگے بڑھیں اپوزیشن ساتھ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے کہا تھا کہ مذاکرات کو سنجیدہ لیں، اس سب کا نقصان حکومت کو ہوگا، چھبیسویں ترمیم کے بعد عدلیہ کو کمزور کیا گیا، عدلیہ کو تقسیم کرکے آپس میں لڑایا گیا، پیکا ایکٹ سے آوازوں کو دبایا جارہا ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے لکھا کہ ایجنسیاں ان کے کام میں مداخلت کر رہی ہیں، القادر ٹرسٹ کیس اس کی واضح مثال ہے، یہ ایک کالا فیصلہ ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا اس میں کوئی ذاتی مفاد نہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ معیشت ڈوب چکی، انٹرنیٹ بند کردیا گیا ہے، وزیراعظم کہتا ہے ڈیجیٹل پاکستان بنائیں گے، تم شارک مچھلی کو کنٹرول نہیں کرسکتے، حکومت ہوش کے ناخن لیں ہم حکومتی اقدامات مسترد کرتے ہیں، 9 مئی اور 26 نومبر کا جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر مذاکرات ختم کردیے ہیں۔

بیرسٹر گوہر خان

پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ  آئین کہتا ہے 130 دن سیشن چلے گا مگر یہاں 90 دن چلا ہے، 37 بل پاس ہوئے ہیں مگر کسی بھی قانون کے لیے بحث نہیں کی گئی، آج 11 منٹ میں 8 قانون پاس کرلیے گئے، یہ وہ قوانین ہیں جن کو صدر نے ریجکٹ کردیا تھا، آئین کے مطابق صدر کے اعتراض کو دیکھا جاتا ہے اس کے بعد قانون پاس کراتے ہیں، آج تمام بل پاس ہوئے مگر صدر کے ریفرنس کا ذکر نہیں کیا گیا۔

بیرسٹر گوہرنے کہا کہ انڈیا میں لوک سبھا 6 گھنٹے چلتا ہے، یہاں کورم تک پورا نہیں ہوتا اور اجلاس ملتوی کردیا جاتا ہے، اس سال جیسے ایوان چلا ہے اس کو دنیا یاد رکھے گی، ہمارے خلاف لمبی چارج شیٹ ہے ، لمبی چارج شیٹ کے باوجود بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کا کہا اور دو مطالبات رکھے، حکومت تحریری مطالبات کی مانگ کی ہم نے وہ بھی دے دیے، دن گزر گیا حکومت نے کل کے دن کے بعد بھی جوڈیشل کمیشن کا اعلان نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی کی ہدایات پر اب ہم کسی اور اجلاس میں نہیں جارہے، حکومت اب تک کمشین سے متعلق کچھ تو بات کرتی۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے صحافیوں کے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ انفارمیشن و ڈس انفارمیشن کی آڑ میں آزادی اظہار کا گلا دبایا جارہا ہے، حکومت سینیٹ میں پیکا ایکٹ کی منظوری روکے حکومت اپوزیشن اور تمام صحافتی تنظیموں کو اعتماد میں لے۔

شبلی فراز

پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم میڈیا کے نمائندوں کو کال کوٹھری میں لے جانے کے لیے ہیں، کوشش کی جارہی ہے لوگوں کے احتجاج اور آواز کو کیسے دبایا جائے، پھر کہتے ہیں پاکستان میں لوگ انویسٹمنٹ نہیں کررہے، لوگ پاکستان میں انویسٹمنٹ کیسے کریں جب ایسے قانون پاس ہورہے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت اکانومی کے لحاظ سے پیچھے جا رہا ہے، آپ کے ملک میں سرمایہ کاری کیسے ممکن ہے؟، اس ملک میں بہت دباؤ آچکا ہے، افسوس کا مقام ہے اس وقت حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی خاموش ہیں، ہم قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔

شبلی فراز نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ ’چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں، چلی ہے رسم کہ کوئی نا سر اٹھا کر چلے‘ یہ والی صورتحال آنے والی ہے، ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا ہے، جب تک اظہار رائے کی آزادی نہیں ہوگی ملک آگے نہیں بڑھے گا، حکومت ہوش کے ناخن لے، یہ حکومت ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن گئی ہے، ہماری جہدوجہد جاری رہے گی۔

زرتاج گل

پارلیمانی لیڈر پی ٹی آئی زرتاج گل نے صحافیوں کے پیکا ایکٹ کے خلاف دھرنے سے خطاب میں کہا کہ پیکا ایکٹ منظور کرنے والوں نے آزادی اظہار کا گلا دبانے کی کوشش کی ہے، پی ٹی آئی نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کی ہے، پی ٹی آئی میڈیا پر حملے کے خلاف صحافیوں کے ساتھ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ایکٹ کے بعد صحافیوں کو ہتھکڑیاں لگیں گی، عمر ایوب
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس،18منٹ میں 4 بل منظور،اپوزیشن کا شدید احتجاج ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، اپوزیشن ارکان کا نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج، ایوان مچھلی منڈی بن گیا
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ، 4 بل 18 منٹ میں منظور ، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی ،نعرے بازی
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، اپوزیشن نے ایوان کو مچھلی بازار بنا دیا
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: اپوزیشن احتجاج نے ایوان کو مچھلی منڈی بنا دیا، 12 فروری تک ملتوی
  • قومی اسمبلی :متنازع پیکا ترمیمی بل منظور ،اپوزیشن صحافیوں کا واک آؤٹ
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور، صحافیوں کا احتجاجاً پریس گیلری سے واک آؤٹ
  • گوادایئرپورٹ کیخلاف محاذ آرائی کرنے والے مل دشمن ہیں،وزیراعظم