حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان چیئرمین پی اے سی کے نام پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آ باد:
حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے نام پر اتفاق ہوگیا، فریقین شیخ وقاص اکرم کے بجائے جنید اکبر کے نام پر متفق ہوگئے۔
چیئرمین پی اے سی کے لیے پی ٹی آئی نے نئے ناموں کا پینل تیار کرلیا جس میں سے تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کا نام نکال دیا گیا اور ان کی جگہ عادل بازئی کا نام پینل میں شامل کیا گیا ہے۔
تاہم ذرائع نے چیف وہپ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے حوالے سے بتایا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جنید اکرم کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن کو چیئرمین پی اے سی کے انتخاب کے حوالے سے آگاہ کیا اور پی اے سی کے ممبران کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
حتمی مشاورت مکمل ہونے کے بعد پی اے سی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر چیمبر میں حکومتی چیف وہپ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے درمیان ملاقات جاری ہے اور دیگر ممبران بھی ملاقات میں موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی اے سی کے اجلاس کے لیے کمیٹی روم نمبر 2 میں انتظامات شروع کر دیے گئے ہیں اجلاس میں شرکت کے لیے عمر ایوب اور شبلی فراز اسپیکرچمبر پہنچ گئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی اے سی کے کے درمیان کے نام پر
پڑھیں:
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا وفاقی حکومت سے صوبے کے آئینی و قانونی حق کا مطالبہ
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں۔ پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔ ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں، اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے۔ وفاقی حکام نے صوبائی مؤقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ اجلاس میں اوٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔