تنخواہ لینی ہے توکوٹ لکھپت آؤ،دوشیزہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
لاہور(ویب ڈیسک) لاہور میں ایک کے بعد ایک اور حواءکی بیٹی مبینہ جنسی درندگی کا شکار۔۔۔ لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت میں مالک نےساتھی کے ساتھ مل کر مبینہ زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی آر کے متن کے مطابق کوٹ لکھپت کے علاقے میں تنخواہ دینے کے بہانے سابق ملازمہ کو مالک اوراسکے ساتھی نے مبینہ اجتماعی جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا،متاثرہ خالد خان کی کمپنی میں کام کرتی تھی،تنخواہ نہ دینے پر لڑکی نے نوکری چھوڑدی تھی۔74ہزار روپے بقایا رقم تنخواہ کے لیے کمپنی کے مالک خالد خان سے تنخواہ کا مطالبہ کیا، خالد خان نے 40ہزار روپے دے دئیے اور باقی 34ہزار دینے کیلئے خاتون کو کوٹ لکھپت کے علاقے میں بلوایا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق متاثرہ جب تنخواہ لینے پہنچی تو خالد خان نے اپنے دوست حماد کے ہمراہ لڑکی کو گاڑی میں بٹھا کر پسٹل تان لیا،ملزمان خالد خان اور اس کا دوست حماد لڑکی کو کوٹ لکھپت کے علاقے میں ایک مکان میں لے گئے،ملزمان نے لڑکی کو زبردستی مبینہ جنسی درندگی کا نشانہ بنایا اور چھوڑ کر فرار ہوگئے،تھانہ کوٹ لکھپت میں متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔
پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے مزید تفتیش بھی شروع کردی ہے۔
مزیدپڑھیں:آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر کا اعلان کردیا گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے علاقے کا نشانہ خالد خان
پڑھیں:
مسلمانوں سےشدید نفرت،پی آئی اے معاہدے کو نشانہ بنانے والے بھارتی نژاد کیساتھ ٹرمپ انتظامیہ نے کیا کیا ؟ جانیں
پی آئی اے کے معاہدے پر تنقید کرنے والے بھارتی نژاد کاروباری شخصیت وویک رامسوامی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 47 ویں عہدے پر فائز ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی نئے قائم شدہ محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (DOGE) سے فارغ کر دیا گیا۔ رامسوامی نے اوہائیو کے گورنر کے لیے انتخاب لڑنے کے ارادے کا اظہار کیا تھا۔
اس سے پہلے، نیو یارک شہر میں حکومتِ پاکستان کے ہوٹل کی آمدنی بھارتی لابی کے لیے باعث پریشانی بنی تھی۔ پاکستانی ہوٹل سے کرائے کی مد میں 22 کروڑ ڈالر کی رقم ملنے پر رامسوامی نے تنقید کی تھی، جسے انہوں نے احمقانہ قرار دیا تھا۔ رامسوامی کا تعلق مسلمانوں اور پاکستان سے شدید نفرت رکھنے والوں میں شمار ہوتا ہے۔
ایک نئی رپورٹ کے مطابق، افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ ایلون مسک کا ہاتھ اس فیصلے میں تھا۔ مسک، جو کہ ٹرمپ کے قریبی دوست ہیں، نے رامسوامی کو پینل سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب ٹرمپ نے امریکی صدر کی حیثیت سے اپنی ذمے داریاں سنبھالیں۔
امریکا کی 22 ریاستوں نے پیدائشی شہریت کے حق کی منسوخی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔ مسک نے رامسوامی کو پینل کے قیادت کے لیے منتخب کیا تھا، لیکن اب محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (DOGE) میں اس کی قیادت صرف ایلون مسک کے پاس ہوگی۔ بعض ذرائع کے مطابق، رامسوامی نے دسمبر کے اوائل سے اس محکمہ کے لیے کوئی اہم کام نہیں کیا تھا۔
کمیشن کی ترجمان انا کیلی نے وضاحت کی کہ رامسوامی نے DOGE کے قیام میں اہم کردار ادا کیا، مگر ان کا ارادہ عوامی عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کا تھا، جس کے لیے انہیں اس محکمے سے علیحدہ ہونا ضروری تھا۔ انا کیلی نے رامسوامی کی خدمات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔